اے دوست ذرا اور قریب رگ جاں ہو - خیال امروہوی

زبیر مرزا

محفلین
اے دوست ذرا اور قریب رگ جاں ہو​
کیا جانے کہاں تک شب ہجراں کا دھواں ہو​
میں ایک زمانے سے تمہیں ڈھونڈ رہا ہوں​
تم ایک زمانے سے خدا جانے کہاں ہو​
میں اس کو ترے نام سے تعبیر کرونگا​
وہ پھول جسے قربت شبنم بھی گراں ہو​
شاید یہ میری آنکھ سے گرتا ہوا آنسو​
احباب کی بھولی ہوئی منزل کا نشاں ہو​
خیال امروہوی​
 
اے دوست ذرا اور قریب رگ جاں ہو
کیا جانے کہاں تک شب ہجراں کا دھواں ہو
میں ایک زمانے سے تمہیں ڈھونڈ رہا ہوں
تم ایک زمانے سے خدا جانے کہاں ہو
میں اس کو ترے نام سے تعبیر کرونگا
وہ پھول جسے قربت شبنم بھی گراں ہو
شاید یہ میری آنکھ سے گرتا ہوا آنسو
احباب کی بھولی ہوئی منزل کا نشاں ہو
خیال امروہوی


سبحان اللہ!
 

آصف جسکانی

محفلین
السلام علیکم احباب کو ماھ صیام بہت بہت مبارک ہو اسی سلسلے میں مجھے یہ کلام بہت بھایہ جس کی لنک آپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں شکریہ
میں اس کو ترے نام سے تعبیر کرونگا
وہ پھول جسے قربت شبنم بھی گراں ہو
 

حسین سجاد

محفلین
اے دوست ذرا اور قریب رگ جاں ہو
کیا جانے کہاں تک شب ہجراں کا دھواں ہو
میں ایک زمانے سے تمہیں ڈھونڈ رہا ہوں
تم ایک زمانے سے خدا جانے کہاں ہو
میں اس کو ترے نام سے تعبیر کرونگا
وہ پھول جسے قربت شبنم بھی گراں ہو
شاید یہ میری آنکھ سے گرتا ہوا آنسو
احباب کی بھولی ہوئی منزل کا نشاں ہو
خیال امروہوی​
کیا کہنے۔۔۔۔۔
 
Top