اے خوشا وہ لمحہ (راحیل فاروق)

غدیر زھرا

لائبریرین
اے خوشا وہ لمحہ، عاشق کا قلم جب سر ہوا
بجھ گئی ہجراں کی آگ اور دل کا صحرا تر ہوا

کیا عجب بخشے ہی جائیں اس سعادت کے سبب
کافروں کا آج پھر چرچا سرِ منبر ہوا

میری حالت پر نظر مت نامہ بر! کر، یہ بتا
یار کا کیا حال میری داستاں سن کر ہوا

صورِ اسرافیل تو ایک استعارہ ہے فقط
آہ سے عورت کی ہو گا جب بپا محشر ہوا

مجھ سے بہتر کون جانے غم کی عظمت کو کہ میں
دل ہوا، دلبر ہوا، ناظر ہوا، منظر ہوا

خوش رہے، راحیلؔ، جو غم سے چھڑا دامن گئے
بھول جاؤ تم بھی ان کو، جو ہوا بہتر ہوا

( راحیل فاروق )
 

غدیر زھرا

لائبریرین
راحیل بھائی کو شاید کسی کی کوئی بات بری لگی ہے۔ جبھی چلے گئے اور وجہ بھی نہیں بتائی۔
کہاں چلے گئے راحیل میاں؟ محفل سے چلے گئے؟ یا اس پوسٹ سے ؟
اردو محفل: امتحاں اور بھی باقی ہو تو یہ بھی نہ سہی!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اردو محفل کا بڑا نقصان ہوگیا ! راحیل فاروق جیسے شاعر اور ادیب روز روز نہین پیدا ہوتے۔ اگر کوئی انہیں مناکر واپس لے آئے تو یہ ہم سب پر احسان ہوگا ۔
 
اردو محفل کا بڑا نقصان ہوگیا ! راحیل فاروق جیسے شاعر اور ادیب روز روز نہین پیدا ہوتے۔ اگر کوئی انہیں مناکر واپس لے آئے تو یہ ہم سب پر احسان ہوگا ۔

ظہیر بھائی، کل کافی دیر تک راحیل بھائی سے گفتگو کا شرف حاصل رہا ، آپ کا تذکرہ بھی ہوا، انہوں نے اپنا موقف بیان کیا وہ آپ کے علم میں بھی ہے۔ بہرحال دوستوں کا جو ایک دوسرے پر حق ہوتا ہے وہ ہم محفلین کا راحیل بھائی پر ہے، جسے وہ بہت خندہ پیشانی سے تسلیم کرتے ہیں ، اور ہم نے بھی کہہ دیا کہ ہم (محفلین) اپنے اس حق سے کسی صورت دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ مجھے امید ہے راحیل فاروق رواداری کی مظاہرہ کرینگے اور اگر کوئی شے ناپسندیدہ ہے تو درگزر فرمائیں گے۔
 
اردو محفل کا بڑا نقصان ہوگیا ! راحیل فاروق جیسے شاعر اور ادیب روز روز نہین پیدا ہوتے۔ اگر کوئی انہیں مناکر واپس لے آئے تو یہ ہم سب پر احسان ہوگا ۔

ظہیر بھائی، کل کافی دیر تک راحیل بھائی سے گفتگو کا شرف حاصل رہا ، آپ کا تذکرہ بھی ہوا، انہوں نے اپنا موقف بیان کیا وہ آپ کے علم میں بھی ہے۔ بہرحال دوستوں کا جو ایک دوسرے پر حق ہوتا ہے وہ ہم محفلین کا راحیل بھائی پر ہے، جسے وہ بہت خندہ پیشانی سے تسلیم کرتے ہیں ، اور ہم نے بھی کہہ دیا کہ ہم (محفلین) اپنے اس حق سے کسی صورت دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ مجھے امید ہے راحیل فاروق رواداری کی مظاہرہ کرینگے اور اگر کوئی شے ناپسندیدہ ہے تو درگزر فرمائیں گے۔
 
راحیل بھائی کی تحریر اب بھی پڑھنے میں مشکل ہو رہی ہے ، یہاں محفل پر وہ تحریر شامل کر رہا ہوں تاکہ، خود بھی پڑھ سکوں اور دیگر احباب بھی جان لیں۔ ۔۔۔۔ ذیل میں تحریر راحیل فاروق بھائی کی ہے۔۔


اردو محفل میں ایک بہت خاص بات ہے۔ میں نہیں جانتا کہ یہ خصوصیت محض اتفاق کا شاخسانہ ہے یا اس کے پیچھے کوئی حکمتِ عملی کارفرما ہے۔ بہرحال، ہے یوں کہ زبانوں کے حوالے سے بعض نہایت غیرمعمولی لوگ اس فورم پر موجود ہیں۔ بڑے صاحبِ علم، بڑے شائستہ، بڑے روشن نگاہ، بڑے زیرک۔ ان لوگوں کی شناخت شاید پاک و ہند کے ادبی منظر نامے پر اتنی واضح نہ ہو مگر ظالموں کے گن ایسے ہیں کہ کیا ہی بتاؤں۔ یعنی خود ہمارا ادبی منظر نامہ تو ان کے نہ ہونے سے مشکوک ہو سکتا ہے مگر یہ ممکن نہیں کہ کوئی ان کی طرحداریاں دیکھ لینے کے بعد ان سے نظر پھیر سکے۔
محفل پر میری رکنیت ۲۰۱۲ء سے ہے۔ معاشقے کو شاید ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا۔ مشہور ہے کہ رات بھر یوسف و زلیخا کا قصہ چلتا رہا اور صبح کسی گنوار نے پوچھا، "یہ زلیخا کون تھی؟" اس امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ موصوف میرے کوئی دور کے رشتہ دار رہے ہوں۔ کیونکہ بعینہٖ یہی گنوار پنا میں نے بھی محفل کے حوالے سے ظاہر کیا ہے۔ یعنی رکنیت کے ایک عرصہ بعد تک مجھے معلوم ہی نہیں تھا کہ محفل ہے کیا!
خیر، جب معلوم ہوا تو عاشقی نبھانے میں جی جان سے جت گیا۔ جوئے شیر لانے کا تو اب رواج نہیں۔ ہوتا بھی تو یہ کام مزدوروں پہ زیادہ پھبتا ہے۔ جہاں تک آنکھ مٹکے اور چوما چاٹی وغیرہ جیسی نستعلیق روایات کا تعلق ہے تو اس میں کوئی کسر میں نے نہیں چھوڑی۔ آپ پریشان ہو رہے ہوں گے۔ استعارے سے ہٹ کر بات کروں تو مراد یہ ہے کہ نیند ٹوٹتے ہی محفل کھول لی جاتی تھی اور محفل ٹوٹتے ہی دوبارہ سو جاتا تھا۔ کیا گھر والے، کیا یار دوست۔ سبھی واقف تھے کہ راحیل ہوش میں ہو تو کمپیوٹر پر ہوتا ہے اور کمپیوٹر کے حواس بجا ہوں تو وہ محفل کے سر۔
محفل کی شانِ محبوبی کی تو پھر بات ہی کیا ہے!
اتنے احسان کہ گنواؤں تو گنوا نہ سکوں!
مجھے کسی آن لائن کمیونٹی سے گزشتہ گیارہ بارہ سالوں میں اتنا کچھ حاصل نہیں ہوا جتنا محفل سے کچھ ہی دنوں میں مل گیا۔ اثاثہ بن گئی محفل۔ اور اب بھی ہے۔ ہمیشہ رہے گی۔
پھر ایک گڑبڑ ہو گئی۔
مجھے پتا چلا کہ سرگوشیاں ہو رہی ہیں میرے بارے میں۔ میرے دین، مذہب، اخلاق، کردار، نفسیات سمیت کافی چیزیں زیرِ غور ہیں۔ پتا نہیں کون کر رہا تھا۔ آج تک نہیں پتا۔
کسی نے کھل کر کوئی بات نہیں کی۔ کی ہوتی تو شاید میں محفل نہ چھوڑتا۔ مزاج سے کسی کو مفر نہیں۔ ہر شخص اپنی افتادِ طبع کا کم یا زیادہ غلام ہوتا ہے۔ میں بھی ہوں۔ میرے مزاج کا ایک عجیب خاصہ رہا ہے۔ جو شے میری سمجھ میں نہ آئے مجھے اس سے نفرت ہو جاتی ہے۔ شدید نفرت۔
اس رویے نے کیا کیا گل نہیں کھلائے؟ مجھ سے میرا بہت کچھ چھین لیا۔ رشتے، محبتیں، عزت، دولت، سکون۔ شاید ہی میری زندگی کا کوئی پہلو ہو جسے اس عادت سے زک نہ پہنچی ہو۔ مگر پنجابی محاورے میں کہا جاتا ہے کہ عادت سر کے ساتھ جاتی ہے۔ سر ابھی سلامت ہے۔ عادت کیسے چھوٹے؟
آدھی عمر گزار کر، بڑے جوتے کھا کر، بڑے کشٹ اٹھا کر، بڑا رو رو کر میں نےصرف ایک ہستی کو مستثنیٰ کیا۔ آپ کا میرا رب۔ اس کی بات نہ بھی سمجھ میں آئے تو میں مان لیتا ہوں۔ سر جھکا دیتا ہوں۔ چپ سادھ لیتا ہوں۔ مگر اور کسی کو یہ اعزاز بخشا ہے نہ بخشنے کا ارادہ ہے۔
سو میں نے بڑی کوشش کی کہ معلوم ہو جائے کہ کون سرگوشیاں کر رہا ہے۔ میں سمجھ سکوں کہ معاملہ کیا ہے۔ کئی لوگ تھے۔ مگر میرے یار، میرے مخبر بھی اپنی اخلاقیات کے ایسے پابند تھے کہ انھوں نے کسی کا پول نہیں کھولا۔ صرف مجھے متنبہ کرنا ضروری سمجھا۔ میں ان کا شکرگزار ہوں۔ مگر اس چیز نے بدگمانی کو ہوا دی۔ میں نے محفل چھوڑ دی۔

میں اب بھی محفل پر جاتا ہوں۔ گھومتا پھرتا ہوں۔ مزے لیتا ہوں۔ پیارے لوگوں کی پیاری پیاری باتیں پڑھتا ہوں۔ اب احساس ہوا ہے کہ باغ میں گھومنے کے لیے مالی کی ملازمت کرنا کچھ ایسا ضروری بھی نہ تھا۔ سب کچھ تو ہے۔ پھول اب بھی ویسے ہی کھلے ہیں۔ بلبلیں اب بھی چہچہاتی ہیں۔ صبا کا گزر اب بھی ہوتا ہے۔ مگر
وہ سانپ رینگتے ہوئے چنبیلیوں کی اوٹ میں
مجھے نہ تب نظر آئے جب میں مالی تھا نہ اب دکھتے ہیں۔ ویسے بھی ان کی دشمنی مالیوں سے ہو تو ہو، مجھ جیسے ہوا خوروں نے ان کا کیا بگاڑا ہے؟
کہنے کا مطلب یہ ہے کہ میں نے کسی سے جھگڑ کر محفل نہیں چھوڑی۔ مجھے کسی سے بھی خدانخواستہ کوئی گلہ شکوہ نہیں۔ جن سے تھوڑا بہت ہے ان کا پتا ہی نہیں کہ وہ ذات ہائے شریف ہیں کون۔ شکوہ تو نہ ہوا نہ پھر!
 
حضرات ایک وضاحت ضروری ہے ، یہ تحریر میں نے راحیل بھائی کی اجازت کے بغیر یہاں نقل کردی ہے اس امید پر کہ وہ اس بات پر ناراض نہیں ہونگے،
دوسری بات یہ کہ اس تحریر کا یہاں نقل کرنا اگر محفل کے قوائد و ضوابط کے خلاف ہے تو مجھے اس کا علم نہیں ، انتظامیہ میری اس ممکنہ غلطی کو درست کرنے کا اختیار رکھتی ہے، محمد وارث ، ابن سعید صاحبان سے درخواست ہے کہ اگر مذکورہ بالا مراسلے میں کسی نوعیت کی خلاف ورزی پائیں تو یہ مراسلہ حذف کردیں۔
 
Top