محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن میںشمع جلتی رہے تو بہتر ہے
شیئرنگ کے لیے بہت شکریہ الف نظامی بھائی
منیب !اگر آپ نے جنگ کے دوران یہ نظم پڑھی تھی تو غلط کیا تھا -اس وقت تو قوم کو بہادری کی ترغیب کی ضرورت تھی -میری دفتر میں بھی اپنے سینیرز سے تکرار ہوئی تھی اس موضوع پہ، جو عین جنگ کے دوران بزدلی کی باتیں کر رہے تھے -وہ تو وہ وقت تھا کہ نوجوانوں کو آمادہ کیا جائے کہ فوج اگر لڑنے والے رضاکاروں کی فہرست بنائے تو ہم بھی اپنے نام لکھوائیں-
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن میں
ساحر کا یہ شعر میرے تو پلّے نہیں پڑتا-ہاں آپ جنگ کی آرزو نہ کریں اور یہ دعا کریں کہ کبھی جنگ نہ ہو -یہ کیا کہ جنگ ٹلتی رہے -ٹلنا عموماً انگریزی کے carry farward کے مترادف استعمال ہوتا ہے جیسے آج کا کام کل پہ ٹالنا،پاخانہ ٹالنا وغیرہ گویا اس وقت ہم جنگ ٹالتے تو اپنی اولاد کی طرف ٹالتے -آج ہم بچپن کے اصلی گھی کھا کر نہ لڑے تو ہماری اولاد بسکٹ برگر کھا کر کیا خاک لڑتی -ہم نے تو پھر بچپن کے نصاب میں جہاد کو پڑھا ہے ان کو تو پتا ہی نہیں جہاد کس چڑیا کا نام ہے -
ویسے نواز شریف ہوتا تو جنگ ٹل جاتی اور عوام خوش ہوتی کہ چلو جنگ نہیں ہوئی انھیں خبر بھی نہ ہوتی ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا گیا ہے -جو انڈیا کو مطلوب تھے ان کو حوالے کر دیا جاتا اور عوض میں شاید وہیں پہ ایک کارخانہ کھڑا کر دیا جاتا -عجیب مثل ہے خدا گنجے کو ناخن نہیں دیتا -آپ غور کیجئے کوئی بہادر فطری گنجا نہیں ہوتا -مجاہدین کے بھی بڑے بڑے بال ہوتے ہیں اور ببر شیر کے بھی، الا ماشاء اللہ -
مجھے عمران خان کے حالیہ فیصلوں نے بہت متاثر کیا ہے حالانکہ میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دیا -ہزار برائیوں ہوں اس میں ،جیسا بھی ہو ،مگر بہادر ہے ،ملک سے مخلص ہے اور احساس کمتری کا مریض نہیں -اس نے قوم کا مورال بلند کیا ہے -ماضی کے رہنما نواز شریف ،زرداری مشرف وغیرہ بزدل فراڈیے اور احساس کمتری کے مریض تھے جنھوں نے قوم کا مورال پست ہی کیا تھا، انھیں کی حکومتوں میں سے کسی ایک میں، امریکا نے کہا تھا :پاکستانی قوم نہایت ہی کم قیمت میں اپنی ماں کو بھی بیچ دے گی -
ایٹم بم کے ہوتے ہوئے کیا زمینی جنگیں نہیں ہوتیں ؟-افغانستان میں کیا ایٹم بم پھینک دیا گیا ؟
یعنی آپ یہ چاہتے ہیں کہ ایٹمی طاقت ہوتے ہوئے کوئی ہم پہ جنگ مسلّط کر دے اور ہم ساحر کی نظم پڑھ کے چین کی بانسری بجاتے رہیں -اس لطیفے کی طرح کہ ایک صاحب ننگ دھڑنگ صرف چڈی پہنے اپنے والد کے پاس پہنچے -ابّا نے پوچھا کپڑے کہاں گئے؟ تو بولے ڈاکو لے گئے -پوچھا گھڑی؟، بولے وہ بھی لے گئے بدبخت -پوچھا بٹوا ؟،بولے بٹوا کہاں چھوڑتے ،لے گئے وہ بھی -پھر ایک دم سے چڈی سے بھرا ہوا پستول نکال کے بولے اچھا ہوا ظالموں نے یہ نہیں دیکھا ورنہ یہ بھی لے جاتے -افغانستان میں انڈیا اور پاکستان کی جنگ نہیں ہوئی تھی۔ انڈیا اور پاکستان اتنے ذہین نہیں ہیں دونوں انتہائی جذباتی قومیں ہیں۔
یعنی آپ یہ چاہتے ہیں کہ ایٹمی طاقت ہوتے ہوئے کوئی ہم پہ جنگ مسلّط کر دے اور ہم ساحر کی نظم پڑھ کے چین کی بانسری بجاتے رہیں -اس لطیفے کی طرح کہ ایک صاحب ننگ دھڑنگ صرف چڈی پہنے اپنے والد کے پاس پہنچے -ابّا نے پوچھا کپڑے کہاں گئے؟ تو بولے ڈاکو لے گئے -پوچھا گھڑی؟، بولے وہ بھی لے گئے بدبخت -پوچھا بٹوا ؟،بولے بٹوا کہاں چھوڑتے ،لے گئے وہ بھی -پھر ایک دم سے چڈی سے بھرا ہوا پستول نکال کے بولے اچھا ہوا ظالموں نے یہ نہیں دیکھا ورنہ یہ بھی لے جاتے -
ٹلنے پر پھر کبھی بات ہو گی فی الحال تو یہ عرض کرنا تھا کہ یہ شعر نہیں ہے۔جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن میں
ساحر کا یہ شعر میرے تو پلّے نہیں پڑتا-ہاں
لہٰذا "عموماً" میں آپ بھی غلط نہیں اور میں بھی -ٹالنا عموماً انگریزی کے carry farward کے مترادف استعمال ہوتا ہے جیسے آج کا کام کل پہ ٹالنا،پاخانہ ٹالنا وغیرہ
ساحر کا یہ شعر میرے تو پلّے نہیں پڑتا-
یاسر شاہ بھائی! اردو محفل کے منتظمین نے ہمارے ذمہ ادبی سیکشن کی ادارت ڈالی ہے اور یہ زمہ داری نبھاتے ہوئے ہم کام کر گزرتے ہیں۔ ادھر ہم مدیر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک محفلین بھی ہیں۔ اس حیثیت میں ہم اپنی رائے، پسند ناپسند کا اظہار بھی کرسکتے ہیں اور کرتے ہیں۔ویسے مبارک ہو آپ اس بحث کے فاتح قرار پا گئے کیونکہ جج صاحب نے زبردست کی ریٹنگ کی صورت میں آپ کو دو جگہ ایک ایک عدد ریوڑی بانٹ دی ہے -اللہ ہمیں ادبی بحث پڑھنے کے بھی آداب نصیب کرے آمین -
خلیل صاحب یہی تو ہم چاہ رہے ہیں کہ بات کیجیے آپ نے تو نہ رائے دی نہ متبادل بیانیہ -آپ نے محض ریٹنگ دی -اور دو آدمیوں کی بحث کے دوران مجھے یہ دخل در معقولات سا لگتا ہے-ویسے تو دو آدمیوں کے درمیان گفتگو کے دوران بھی بات کرتے ہوئے یہی کہا جاتا ہے دخل در معقولات پہ معذرت -یاد رکھیے کہ اس اختلاف رائے نے ہی اردو محفل کو وہ مقام عطا کیا ہے جس پر ہم سب محفلین کو فخر ہے۔ کم از کم اس فورم پر متبادل بیانیے کے لیے جگہ موجود ہے۔ وہ متبادل بیانیہ جو ہمارے پاکستانی معاشرے میں کہیں کھویا گیا ہے۔
اور تبصرہ پڑھ کر دل کیا کہمنیب !اگر آپ نے جنگ کے دوران یہ نظم پڑھی تھی تو غلط کیا تھا ۔۔۔
کچھ ”ٹائپ“ کروں مگر ۔۔۔اچھا فیصلہ ہے مت لکھیے مگر کچھ نہ کچھ ٹائپ کر دیا کیجیے -
روزانہ آج ہی ہوتا ہے، اس لیے برائی کو infinitely ٹالا جا سکتا ہے۔
میں نے انھی معنوں میں ”جنگ ٹلنے“ کو لیا ہے۔