گرو جی
محفلین
اے صدرِ وقت تجہے ہوا کیا ہے
آخر تیرے جانے کی دعا کیا ہے
وہان معجزے کا انتظار، ہم بیزار
ایے پروردگار، یہ محاجرا کیا ہے
ہم بھی کچھ احساسات رکہتے ہیں
کبہی پوچھ ہی لیں کہ مدعا کیا ہے
ہمیں ان سے ہے مستفع کی امید
جو نہیں جانتے کہ استفاہ کیا ہے
ہاں صدارت چہوڑ دو بھلا ھوگا
اور اس غریب عوام کی ُدعا کیا ہے
سب نے مانا کہ کچھ نہیں بدلے گا گرو
مگرہو جائے تو اس میں برا کیا ہے
امید کرتا ہوں کہ آپ سب کو پسند آئے گی
آخر تیرے جانے کی دعا کیا ہے
وہان معجزے کا انتظار، ہم بیزار
ایے پروردگار، یہ محاجرا کیا ہے
ہم بھی کچھ احساسات رکہتے ہیں
کبہی پوچھ ہی لیں کہ مدعا کیا ہے
ہمیں ان سے ہے مستفع کی امید
جو نہیں جانتے کہ استفاہ کیا ہے
ہاں صدارت چہوڑ دو بھلا ھوگا
اور اس غریب عوام کی ُدعا کیا ہے
سب نے مانا کہ کچھ نہیں بدلے گا گرو
مگرہو جائے تو اس میں برا کیا ہے
امید کرتا ہوں کہ آپ سب کو پسند آئے گی