فاروق احمد بھٹی بھائی ایک چیز کی نشاندہی اور ضروری سمجھتا ہوں ۔ جسے ایمبولینس کہا جائے وہ سروس صرف امن فاؤنڈیشن والوں کی ہے جس کی تعداد شائد پندرہ بیس سے زیادہ نہ ہو ۔ باقی تمام سروسز کو " کئرینگ سروس" کہنا زیادہ مناسب ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی ادارے کی ایمبولینس میں نہ تو فرسٹ ایڈ موجود ہے نہ ہی کوئی میڈیکل آفیسر ایسی صورت میں ایمبولینس اس گاڑی کو کہا جائے گا جس میں ایک مریض کے لیٹنے کی جگہ ہو اور اس گاڑی پر ایمبولینس لکھا ہو ۔
واضح رہے کہ یہ بیان مذکورہ بالا تنظیموں پر تنقید نہیں ہے۔ بلکہ اہلِ شہر ان اداروں کے شکر گزار ہیں کہ ان فلاحی اداروں نے مل کر ایک پوری ریاست کی زمہ داری سنبھالی ہوئی ہے جس میں سب سے بڑا نام ایدھی کا ہے ۔ مزید یہ بھی واضح رہے کہ جن فلاحی اداروں کا ذکر کیا گیا ہے ان کے علاوہ بھی کئی ایک ادارے اس سلسلے میں اپنی خدمات بہم پہچاتے رہتے ہیں اور ان میں سے کچھ کے پاس واقعی "ایمبولینس" بھی ہے۔