ابن رضا

لائبریرین
اک دم سجن لکھ دم ویری اک دے مارے مردے ھو

اک دم پچھےجنم گوایا چور بنے گھر گھر دے ھو

لائیاں دا اوە قدر کیہ جانے محرم جو نہ سر دے ھو

اوە کیوں دھکے کھاون جیھڑے طالب سچے در دے ھو

ابھی یہ کوشش کی ہے ہم نے ترجمے کی طارق شاہ بھائی ۔
دیکھیں تُکے کامیاب ہوئے ہیں کہ نہیں؟؟

ایک پل کے لیے یار ہیں تو لاکھ پل کے لیےدشمن ہیں۔کوئی ایک سب کو مار سکتا ہے

ایک بار پچھلے جنم کے چور تھے جو اب ہر گھر میں جنم لے چکے

وہ اس کی قدروقیمت نہیں جانتا جو حقیقتِ حال کا بھیدی نہ ہو

جو کسی سچے در کا طالب ہو وہ کبھی دھکے نہیں کھاتا
 

طارق شاہ

محفلین
پکے کامیاب ہوئے ابن رضا بھائی ، کہ چودھری صاحب نے متفق کی مہر
ثبت کی ہے ، کیا ہی اچھا اصل ہوگا جو ترجمہ اتنا خوب ہے
- زڑمے خشحال شو ، دلِ من شاد شد
تشکّر آپ دونوں حضرات کا ۔ کبھی آئیں گے تو پتلی کھال کے سموسے
من پسند مشروب کے ساتھ پیش کروں گا ۔ بہت خوش رہیں صاحبان :):)
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
توبہ جناب۔ کراچی تین چار بار ہی آنا ہوا ہے۔
لیکن ڈرسہمی اور خوف زدہ فضا میں دم گھٹتا ہے تاہم پھر بھی سسرال یاترا کے لیے آنا پڑتا ہے سال دو سال بعد با امرِ مجبوری
کبھی آئے تو حاضری دیں گے آپ کے آستانے پر
 
Top