ضمیمہ
کبھی جب جی چاہے کوئی گیت سننے کو تو کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ یا پھر سمارٹ فون چلائیے ، سرچ پر جائیے اور گیت کے بول لکھ دیجیے۔ پھر دیکھیں اوریجنل گیت، جھنکار کے ساتھ، شوقین لوگوں کی آوازوں میں ، جس طرح سننا چاہیں وہ گیت حاضر ہے اور تو اور اگر اُس گیت کامحض ساز سننا چاہیں تو یہ بھی ممکن ہے۔۔۔آل انڈیا ریڈیوکی اُردُو سروس سے دوپہر کے وقت برس ہا برس پہلے،ساز اور آواز کے نام سے ایک پروگرام ہوتا تھا ۔ وہ یہی تھا یعنی پہلے نغمہ سازوں کی زباں سے اور پھر صداکار سے سنوایا جاتا تھا مگر وہ ساز ایسے تھے کہ آواز کا حق اداکردیتے تھے یعنی نغمے کے بول، گلوکار کی آواز ، دھُن اور گیت کا بنیادی تاثر مدِ نظر رکھ کر سازوں کا انتخاب کیا جاتا اور پھر اُنھیں وہ ترانہ سونپا جاتااور اب یوٹیوب کے سبب ہمارے پاس سننے کے اور زیادہ اختیارات آگئے ہیں:​
محوِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا تھی اور کیا ہوگئی​
 
آخری تدوین:
طیارہ یعنی ہوائی جہاز کتنی قربانیوں کے بعد معرضِ ظہور میں آیااور اب جدیدطیاروں میں خلائی جہاز کا اضافہ اورہوگیا ہے ۔نجی کمپنی کا ہوائی نہیں خلائی جہاز شاید تجرباتی طو ر پر بغیرمسافروں کے چاند پر اترا ہے اور بطور واقعہ اخبارات کی زینت بنا ہے۔لیکن سیارگانِ کائنات میں زمین کے علاوہ کہیں بھی تو زمین کےسے خواص نہیں تو پھر یہ ہماری سائنس ہمیں بہکااور بھٹکاکر کہاں لے جارہی ہے ۔۔۔ کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا؟
 
ظفر یعنی بہادر شاہ ظفر جنگِ آزادی میں مات کھا کر ہمایوں کے مقبرے میں پناہ گزیں ہوئے اور وہیں سے پکڑے بھی گئے ۔اِدھر لال قلعہ سے شہزادے اور شہزادیاں بھی شکست کا داغ لیےجانیں بچانے کو بھاگے اور بھاگے اُنھیں پکڑنے کےلیے انگریزی فوج کے سپاہی اور بھاگے اُنھیں اپنی کہانیوں کا عنوان بنانے کو خواجہ حسن نظامی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آج بھی دنیا کی بے ثباتی کا قصہ،تغیر ِ حالات کی کہانی اور انقلابِ وقت کاتذکرہ پڑھنا ہو تو خواجہ حسن نظامی کی بیشترکتابیں اِسی موضوع پر ہیں ۔۔​
 

الف عین

لائبریرین
صرف یہ دو مراسلے دیکھ لیجیے 42076 اور 42078۔۔۔۔۔شعر کی جسٹی فی کیشن میں تو ہنوز کامیابی نہیں ملی مگر نثر کی عبارتوں کو جسٹی فائی کرکے دیکھا ایک تو بٹن ہربار کام کررہا ہے اور صحیح کررہا ہے چنانچہ میری عبارتوں میں جسٹی فیکیشن دیکھی جاسکتی ہے۔۔۔ایسے دیگر احباب اِس فیچر کو استعمال کرسکتےہیں۔۔۔
ضرور جاری رکھیں اپنی کوششیں۔ شفٹ کے ساتھ انٹر کام کرتا ہے اس ایڈیٹر میں؟ یعنی مینوال لائن بریک (مائکروسافٹ ورڈ کی اصطلاح میں) میں۔ اس صورت میں شعر بھی جسٹیفائی ہو سکے گا
 
غالب کا نہیں عام فلمی شعر ہے:
اے میرے سوئے ہوئے پیار ذرا ہوش میں آ۔۔۔۔۔
ہو چکی نیند بہت ،جاگ ذرا جوش میں آ​
ہربار جب ایک سطر لکھ کر شفٹ اور Enterدباتاہوں تومعلوم ہےرزلٹ کیا آتا ہے؟ رزلٹ وہی ڈھاک کے تین پات ہی آتا ہے جسےپڑھ کر جھنجھلاہٹ اور دیکھ کر اکتاہٹ ہوتی ہے مگر احمد ندیم قاسمی کا وہشعرتمام جھنجھلاہٹ اور ساری اکتاہٹ رفع کردیتا ہے :​
مجھ کو نفرت سے نہیں پیار سے مصلوب کرو
میں بھی شامل ہوں محبت کے گنہ گاروں میں​
یہ میرے گھٹے ہوئے جذبات کی ترجمانی نہیں جسٹی فی کیشن کے منڈھے ہوئے بٹن کا بیان ہے۔​
(یہ ساری باتیں باکسز اور ان میں ٹیکسٹ رائٹنگ کے لیے ہیں)​
تو اے جسٹی فی کیشن کی دُھن ،اور شعرکے الفاظ باکس میں ڈسٹری بیوٹ کرنے کی تمنا اور اِسی طرح غزلیں ، گیت، گاتھائیں اور چھند کبھی کبھی پنداور نصائح لکھنے کے ارمان :​
ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں
گے
جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے
 
آخری تدوین:
ضرور جاری رکھیں اپنی کوششیں۔ شفٹ کے ساتھ انٹر کام کرتا ہے اس ایڈیٹر میں؟ یعنی مینوال لائن بریک (مائکروسافٹ ورڈ کی اصطلاح میں) میں۔ اس صورت میں شعر بھی جسٹیفائی ہو سکے گا
فرصت ملے تو استادِ محترم اِس کی ایک دو مثالیں پیش فرمائیں تو عین نوازش ہوگی ۔ میں نے تو شفٹ +این ٹر پریس کرکے بھی دیکھ لیا مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا۔ایک بار پھر آپ کے سامنے ٹرائی کرتا ہوں:
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک​
 

سیما علی

لائبریرین
کیجیے قبول ہمارا وعلیکم السلام وجی بھیا۔۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
مدہم سُروں میں یہ گیت کم ازکم اتنی بار گائیں کہ وہ آجائیں:
؎۔لو آگئی اُن کی یاد وہ۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں آئے
احتیاط:
اِس نغمے کے اگلے بول مت کہیے گا اُن میں نااُمیدی آسمانوں کو چھورہی ہے
 

وجی

لائبریرین
مدہم سُروں میں یہ گیت کم ازکم اتنی بار گائیں کہ وہ آجائیں:
؎۔لو آگئی اُن کی یاد وہ۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں آئے
احتیاط:
اِس نغمے کے اگلے بول مت کہیے گا اُن میں نااُمیدی آسمانوں کو چھورہی ہے
نہ جی ہم سے گانا نہیں ہوگا
باقی بجانے کا کام تو بوٹ والوں نے کا ہے
اور آجکل تو وہ بھی گانے کے کام پر لگے ہوئے ہیں
 
آخری تدوین:
پروانے کی نیچر کا تجزیہ کریں اگر بعض اہلِ دانش وبینش اور نکتہ ور، نکتہ جُو ، نکتہ سنج، پھر اِن کی رسائی ہوجائے اصل تک تو شاید وہ ڈوب مریں یا شاید وہ جل مریں۔۔۔
 
Top