شکیل احمد خان23
محفلین
عرب کے باشندےاسلامی تہذیب و ثقافت کے امین اور آئینہ دار ہیں۔اللہ تعالیٰ اُن پر اور زیادہ فضل وکرم فرمائے،آمین۔
غلط نہیں کہ رہے مگر اب عرب میں ایسے باشندے بہت کم ہیں۔عرب کے باشندےاسلامی تہذیب و ثقافت کے امین اور آئینہ دار ہیں۔اللہ تعالیٰ اُن پر اور زیادہ فضل وکرم فرمائے،آمین۔
نا مکمل خواہش میری تو یہی ہو گی کہ ایسی مصنوعی سرحدیں مٹا دی جائیںلاہور سے امرتسر قریب قریب پچاس کلومیٹر ہے۔وہ پنجابی جوآپ کو لاہور میں سننے کو ملے گی امرتسر پہنچ کے اُس کی مٹھاس اور گرمجوشی میں اور اضافہ ہوجاتا ہے، یوں سمجھیں لاہور ی دل سے آپ کا خیرمقدم اور آپ سے کلام کرتے ہیں اور امرتسری دل کی اتھاہ گہرائیوں سے آپ کا استقبال اور گلاں کردے اَن۔۔
وجی کی بھی کچھ یہی خواہش ہےنا مکمل خواہش میری تو یہی ہو گی کہ ایسی مصنوعی سرحدیں مٹا دی جائیں
بہتیری ڈکشنریاں دیکھیں کہ وجی بھیا کا سوال تشنہ جواب نہ رہے مگر کیا کیجے اہلِ لغت تمنا آرزو، ارمان،چاہت،اشتیاق، خواہش اور شوق کو ایک جیسے الفاظ یعنی مترادفات کہہ کر سب کوہم معنی قراردیتے ہیں تو میں نے سوچا کیوں نہ خود غورکیا جائے تو ایک بودا اور غیر مستند ساجواب آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پانے کی حسرت کرناتمنا ہے اور ملنے کی اُمیدرکھنا خواہش ، واللہ اعلم بالصواب۔۔وجی کی بھی کچھ یہی خواہش ہے
ویسے یہ خواہش اور تمنا میں کیا فرق ہوتا ہے ؟؟
پانے کی حسرت تو ہمیں بہت سی چیزوں کی ہےبہتیری ڈکشنریاں دیکھیں کہ وجی بھیا کا سوال تشنہ جواب نہ رہے مگر کیا کیجے اہلِ لغت تمنا آرزو، ارمان،چاہت،اشتیاق، خواہش اور شوق کو ایک جیسے الفاظ یعنی مترادفات کہہ کر سب کوہم معنی قراردیتے ہیں تو میں نے سوچا کیوں نہ خود غورکیا جائے تو ایک بودا اور غیر مستند ساجواب آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پانے کی حسرت کرناتمنا ہے اور ملنے کی اُمیدرکھنا خواہش ، واللہ اعلم بالصواب۔۔
ٹریجڈی ہماری بھی یہی ہے کہ آپ کی طرح پانے کی حسرت تو ہمیں بھی بہت سی چیزوں کی ہے اور قسمت کی خوبی سے ملنے کی اُمید ایک کی نہیں۔۔پانے کی حسرت تو ہمیں بہت سی چیزوں کی ہے