تائب تھے احتساب سے جب سارے بادہ کش مجھ کو ہے افتخار کہ میں میکدے میں تھا مصطفیٰ زیدی
زیرک محفلین نومبر 1، 2018 #41 تائب تھے احتساب سے جب سارے بادہ کش مجھ کو ہے افتخار کہ میں میکدے میں تھا مصطفیٰ زیدی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 1، 2018 #42 اک اشارہ پا کے ہزاروں خم ترے مے کشوں نے لنڈھا دیے وہ مزہ ملا انہیں ساقیا تری چشمِ بادہ نواز میں نظرؔ لکھنوی
اک اشارہ پا کے ہزاروں خم ترے مے کشوں نے لنڈھا دیے وہ مزہ ملا انہیں ساقیا تری چشمِ بادہ نواز میں نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 1، 2018 #43 لذتِ مے کا بیاں بادہ کشوں سے سن کر نیتِ شیخ بھی کچھ خام ہوئی جاتی ہے نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 1، 2018 #44 رندوں کی بادہ نوشیاں، پیتے ہیں اس طرح سے کچھ جیسے کہ اب نہ لوٹ کر آئیں گے دن بہار کے نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 1، 2018 #45 بہ طرزِ عام نہیں میری بادہ آشامی رہینِ بادۂ باطل مرا خمار نہیں نظرؔ لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 1، 2018 #46 جس کا عمل ہے بے غرض اس کی جزا کچھ اور ہے حور و خیام سے گزر بادہ و جام سے گزر علامہ اقبال
سیما علی لائبریرین مارچ 27، 2022 #47 چشم انا سے بادۂ غم پی رہا تھا وہ کل رات اپنے آپ میں ڈوبا ہوا تھا وہ معین افروز