مجھے تو بارش میں ہمیشہ یہ شعر یاد آتا ہے:
اس طرح پینے کو مے کب ملتی ہے
ناب ہو، تُو ساتھ ہو، برسات ہو
ابھی اوپر والا جواب لکھ کر پہلے صفحے پر گیاتو وہاں بھی قریب آٹھ سال پہلے یہی شعر لکھا تھا۔ مصرع آگے پیچھے ہو گیا اتنے عرصے میں، خواہش نہیں بدلیاس طرح پینے کومے کب ملتی ہے
ناب ہو، برسات ہو، تُو ساتھ ہو
ابھی اوپر والا جواب لکھ کر پہلے صفحے پر گیاتو وہاں بھی قریب آٹھ سال پہلے یہی شعر لکھا تھا۔ مصرع آگے پیچھے ہو گیا اتنے عرصے میں، خواہش نہیں بدلی
کیا کسی نے چپلی کباب جو فیض آباد پر ملتے تھے کا ذکر کیا. پنڈی اور اسلام آباد کے درمیان. اب پتہ نہیں ملتے ہیں یا نہیں.
1990-1992 میں نے اسلام آباد میں گزارا. روزانہ فیض آباد اسٹاپ سے اسلام آباد کی بس پکڑتا. بارش میں ہر چیز کا خانہ خراب ہو جاتا. ایسے میں بازار کے درمیان سے گزرتے ہوئے چپلی کباب کی خوشبو، آج تک دماغ میں بسی ہوئی ہے. پیسے بہت کم ہوتے تھے پھر بھی کبھی کبھی بچت کر کے کھا ہی لیتا تھا خاص طور پر بارش میں.کسی نے نہیں کیا.
آپ کیجے.
اس کو تو فقط آٹھ سال ہوئے ہیں، میری سوئی تو کچھ چیزوں پر پچھلے تیس سال سے اٹکی ہوئی ہے ۔۔۔۔۔بشرطِ استواری۔۔۔۔۔میں بھی یہی سوچ رہا تھا کہ وارث بھائی کی بارش کی سوئی ابھی تک اسی شعر پر اٹکی ہوئی ہے.
اس کو تو فقط آٹھ سال ہوئے ہیں، میری سوئی تو کچھ چیزوں پر پچھلے تیس سال سے اٹکی ہوئی ہے ۔۔۔۔۔بشرطِ استواری۔۔۔۔۔
1990-1992 میں نے اسلام آباد میں گزارا. روزانہ فیض آباد اسٹاپ سے اسلام آباد کی بس پکڑتا. بارش میں ہر چیز کا خانہ خراب ہو جاتا. ایسے میں بازار کے درمیان سے گزرتے ہوئے چپلی کباب کی خوشبو، آج تک دماغ میں بسی ہوئی ہے. پیسے بہت کم ہوتے تھے پھر بھی کبھی کبھی بچت کر کے کھا ہی لیتا تھا خاص طور پر بارش میں.
بس یادیں رہ جاتی ہیں
90-91 کا فیض آباد تو کب کا کھو چکا. اندر ہوٹلوں میں اب بھی چپلی کباب والے ہیں مگر یہ نہیں معلوم کہ وہی ہیں یا اور.1990-1992 میں نے اسلام آباد میں گزارا. روزانہ فیض آباد اسٹاپ سے اسلام آباد کی بس پکڑتا. بارش میں ہر چیز کا خانہ خراب ہو جاتا. ایسے میں بازار کے درمیان سے گزرتے ہوئے چپلی کباب کی خوشبو، آج تک دماغ میں بسی ہوئی ہے. پیسے بہت کم ہوتے تھے پھر بھی کبھی کبھی بچت کر کے کھا ہی لیتا تھا خاص طور پر بارش میں.
بس یادیں رہ جاتی ہیں
ویسے یہ مسکھڑے تھوڑے غلط ہو گئے بھیا، میرا مطلب ہے یہ دل شل ٹوٹنا، میرا دل "اصلی بیگماتی ایلفی" سے جڑا ہوا ہے، ٹوٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتاہائے افسوس!
سنا ہے کہ عمر قید بھی چودہ سال سے زیادہ نہیں ہوتی.
اور بارہ یا پچیس سال بعد تو سب کے دن پھر جاتے ہیں.
ویسے یہ مسکھڑے تھوڑے غلط ہو گئے بھیا، میرا مطلب ہے یہ دل شل ٹوٹنا، میرا دل "اصلی بیگماتی ایلفی" سے جڑا ہوا ہے، ٹوٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
وارث بھائی! مصرع آگے پیچھے ہونے کے علاوہ آپ کے ایمو میں بھی بدلاؤ آیا ہے۔ابھی اوپر والا جواب لکھ کر پہلے صفحے پر گیاتو وہاں بھی قریب آٹھ سال پہلے یہی شعر لکھا تھا۔ مصرع آگے پیچھے ہو گیا اتنے عرصے میں، خواہش نہیں بدلی
مجھے تو بارش میں ہمیشہ یہ شعر یاد آتا ہے:
اس طرح پینے کو مے کب ملتی ہے
ناب ہو، تُو ساتھ ہو، برسات ہو
اس طرح پینے کومے کب ملتی ہے
ناب ہو، برسات ہو، تُو ساتھ ہو
آپ ہر موسم کا الگ الگ بتا دیںیہ تو اس پر منحصر ہے کہ بارش کس موسم کی ہے