یوسف-2
محفلین
خواتین و حضرات!
مرد حضرات!
گو یہاں ’’مرد حضرات“ لکھنا نا مناسب ہے ۔ صرف مَرد، مَردوں یا حضرات کہنا کافی ہے۔ لیکن یہاں زیر بحث یہ مسئلہ نہیں ہے۔ متذکرہ بالا استعمال یہ بتلا رہا ہے کہ "حضرات" مذکر ہے، جس کی واحد "حضرت" ہے۔۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لفظ "حضرت" کا مذکر ناموں کے ساتھ استعمال تو سمجھ میں آتا ہے لیکن یہ مؤنث ناموں کے ساتھ کیوں اور کیسے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے "حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔
اہل علم خواتین و حضرات سے رہنمائی کی درخواست ہے۔
مرد حضرات!
گو یہاں ’’مرد حضرات“ لکھنا نا مناسب ہے ۔ صرف مَرد، مَردوں یا حضرات کہنا کافی ہے۔ لیکن یہاں زیر بحث یہ مسئلہ نہیں ہے۔ متذکرہ بالا استعمال یہ بتلا رہا ہے کہ "حضرات" مذکر ہے، جس کی واحد "حضرت" ہے۔۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لفظ "حضرت" کا مذکر ناموں کے ساتھ استعمال تو سمجھ میں آتا ہے لیکن یہ مؤنث ناموں کے ساتھ کیوں اور کیسے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے "حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔
اہل علم خواتین و حضرات سے رہنمائی کی درخواست ہے۔