فرقان احمد
محفلین
ہمارے ایک دوست چمچ کو کاشک کہتے ہیں۔
روٹی رکھنے والی تنکوں کی بنی ہوئی اردو میں چنگیر اور پنجابی میں چھابی یا چھابہ کہتے ہیں۔
بڑا ہو تو چھابہ چھوٹی ہو تو چھابی۔
پہلے زمانے میں کھجور کی بنی ہوئی "چھبیاں" ہوا کرتی تھیں جو روٹی رکھنے کے کام آتی ہیں۔ ہم نے اُن کے لئے چنگیری کا نام سنا ہے
پچھلے دنوں گاؤں جانے کا اتفاق ہوا تو پھپھو باتیں کرنے کے ساتھ ساتھ ایسی خوبصورت چنگیر بھی بنا رہی تھیں
ہم اس اوزار کو دموسا کہتے تھے، جب گھر بن رہا تھا تو ہماری بھی ڈیوٹی لگتی تھی اسے چلانے کی۔ایک اوزار غالباً اُسے دھمک کہتے تھے سے اس گٹی کو کوٹ کوٹ کر سطح کو ہموار کیا جاتا تھا۔
یہ دیکھنے میں بھی بہت خوبصورت ہوتی ہے ۔ اب چی چاہ رہا ہے پاکستان سے یہ تنکوں والی چنگیر خصوصا منگائی جائے۔میں اپنے گھر میں اب بھی ان کا استعمال کرتی ہوں۔مجھے ان میں روٹی رکھ کے کھانا بہت اچھا لگتا ہے۔مہمانوں کے لئے بھی چھوٹی چھوٹی چبھیاں ہیں خوبصورت سی۔میرا خیال ہے کہ وہ گندم کی شاخ سے جو پتر سا کاٹا جاتا ہے ۔۔۔اس سے بنتی ہیں۔
مجھےاس کانام نہیں آتا۔
پشتو میں چمچ کو کاشوغا کہا جاتا ہے یہ اس سے ہی متاثرہ لفظ معلوم ہوتا ہےہمارے ایک دوست چمچ کو کاشک کہتے ہیں۔
میں نے اب بھی مٹی کی ہانڈیاں رکھی ہوئی ہیں اور لکڑی کی ڈوئی بھی ہے۔جب ہمارے گھر میں گیس کی سہولت نہیں تھی تو لکڑی پر کھانا پکتا تھا ۔مٹی کی پتیلی ہوتے تھی جو ہانڈی کہلاتی تھی اور لکڑی کا چمچہ ہوتا تھاجو ڈوئی کہلاتا تھا ۔
مٹی کے برتن میں پکے کھانے کا ذائقہ لاجواب ہوتا ہے ۔میں نے اب بھی مٹی کی ہانڈیاں رکھی ہوئی ہیں اور لکڑی کی ڈوئی بھی ہے۔
میری ماسی ہر مرتبہ میرے منصوبے پہ پانی پھیر دیتی ہے۔نہ کنالی رہنے دیتی ہے،نہ گھڑے اور نہ ہی ہانڈی۔چند دن بعد کہیں سٹور سے دریافت کرتی ہوں اور دل نہیں مانتا پھر استعمال کرنے کو۔
اب پھر ارادہ ہے ان شاءاللہ۔
کچھ دن پہلے میں نے گھر میں مٹی کے برتن میں کھانا پکایا جو شاید چین کا بنا ہوا تھا مگر کھانا عام پتیلی سے زیادہ مزے کا لگا میں نے کئی دوستوں کو خوشی سے بتایا کہ کئی سالوں بلکہ دہائیوں بعد مٹی کے برتن میں پکا ہوا کھانا کھایا۔جب ہمارے گھر میں گیس کی سہولت نہیں تھی تو لکڑی پر کھانا پکتا تھا ۔مٹی کی پتیلی ہوتی تھی جو ہانڈی کہلاتی تھی اور لکڑی کا چمچہ ہوتا تھاجو ڈوئی کہلاتا تھا ۔
ہم بھی بچپن میں تالے کو جندرہ اور انگوٹھی کو مندری کہتے رہے ہیں پھر یہ الفاظ کہیں ہوا میں گم ہوگئے ۔میں نے بہت سنا بھی ہے اور خود بولا بھی ہے گوشت
کو" ماس " تالے کو "جندرہ " انگوٹھی کو "مندری" وغیرہ
چوڑیاں اردو میں اور ونگاں پنجابی میں میں کہتے ہیں۔میں نے پہننے والی چوڑیوں کو ہمیشہ چوڑی ہی کہتے سنا ہے مگر سنا ہے کہ کہیں انہیں ونگاں بھی کہا جاتا ہے۔
جی ، ہماری نانی اماں بھی اسے کاشک کہتی تھیں۔ اور روٹی رکھنے والی چنگیر یا چھابی کو " پچّھی" کہا جاتا تھا بلکہ اب بھی مستعمل ہے۔۔ اور مٹی کی ہانڈی کو " کُنّی " کہتے تھے۔۔۔ہمارے ایک دوست چمچ کو کاشک کہتے ہیں۔