رسل فلسفی تھا اور جنگ کے خلاف تھا، لہٰذا تمام دہشتگرد اس کے دشمن ہیں۔ مذہب کے متعلق اس کے خیالات کی وجہ سے تمام مذاہب کے شدت پسند اسے اپنے مذہب کا دشمن قرار دیتے ہیں۔
لیکن متعصب اور/یا شدت پسند مسلمانوں کے نزدیک اس کے اسلام دشمن ہونے کی اصل وجہ یہ ہے کہ رسل نے اصولوں کی بنیاد پر یہودیوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کے قیام کی حمایت کی تھی۔
کوڈ:
"I have come gradually to see that, in a dangerous and largely hostile world, it is
essential to Jews to have some country which is theirs, some region where they
are not suspected aliens, some state which embodies what is distinctive in their culture."
تو انکو اس کا بدلہ عیساؤں سے لینا چاہیے نا، اور یورپ میں انتظام کرلیتے، ویسے بھی عیساؤں نے اچھی پٹائی کی تھی اور ایک عرصے تک یہودی
بہت چھپ چھپ کر اپنی ذندگی بسر کرتے تھے
موسی علیہ السلام تو انکو اس جگہہ لے گئے تو اور اللہ کا حکم ہو کہ اللہ کا نام لے کر داخل ہوجاؤ، ملاخظہ فرمائے
سورة الاٴعرَاف
اور (یاد کرو) جب ان سے کہا گیا کہ اس شہر میں سکونت اختیار کرلو اور اس میں جہاں سے جی چاہے کھانا (پینا) اور (ہاں شہر میں جانا تو) حِطّتہٌ کہنا اور دروازے میں داخل ہونا تو سجدہ کرنا۔ ہم تمہارے گناہ معاف کردیں گے۔ اور نیکی کرنے والوں کو اور زیادہ دیں گے (۱۶۱)
مگر جو ان میں ظالم تھے انہوں نے اس لفظ کو جس کا ان کو حکم دیا گیا تھا بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہنا شروع کیا تو ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھیجا اس لیے کہ ظلم کرتے تھے (۱۶۲)
اب کہا کا اسرائیل فلسطین کیوں مسلمانوں پر ظلم کررہے ہیں جنہوں نے یہودیوں کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی تھی بلکہ انکوں جب پورے یورپ نے
ظلم کیا تو اپنے زمینوں پر رہنے کی اجازت دی تھی
یہودی شروع سے ہی گمراہی میں تھے اور اپنے نبیوں کو ہر طریق سے ستاتے تھے۔