نوید ناظم
محفلین
رب کوئی پیڑ مجھے ایسا دے
پھل نہیں تو نہ سہی، سایا دے
وہ غمِ جاں بھی دے گا دل کے ساتھ؟
اس کو کب منع کیا' اچھا' دے
دل تو صحرا ہے' لق و دق صحرا
کوئی تو اِس کو بھی اب دریا دے
آنکھ خود پردہ ہے بینائی کا
تجھ کو اللہ دلِ بینا دے
سب طرف دار ستم گر کے ہیں
کوئی اُس کو بھی کبھی سمجھا دے
کر دیا ہو گا وفا کا وعدہ
کون ہر بات پہ اب پہرہ دے
وہ جو میرا تھا، مِرا ہے اب بھی
کب تلک خود کو کوئی دھوکا دے
پھل نہیں تو نہ سہی، سایا دے
وہ غمِ جاں بھی دے گا دل کے ساتھ؟
اس کو کب منع کیا' اچھا' دے
دل تو صحرا ہے' لق و دق صحرا
کوئی تو اِس کو بھی اب دریا دے
آنکھ خود پردہ ہے بینائی کا
تجھ کو اللہ دلِ بینا دے
سب طرف دار ستم گر کے ہیں
کوئی اُس کو بھی کبھی سمجھا دے
کر دیا ہو گا وفا کا وعدہ
کون ہر بات پہ اب پہرہ دے
وہ جو میرا تھا، مِرا ہے اب بھی
کب تلک خود کو کوئی دھوکا دے