برائے اصلاح ( بحر رمل )

نوید ناظم

محفلین
زلف زنجیر بھی ہو سکتی ہے
اور نظر تِیر بھی ہو سکتی ہے

عشق میں موت سے بچ جانے کی
کوئی تدبیر بھی ہو سکتی ہے؟

لوگ کہتے ہیں محبت اس کو
بچ کے' تقدیر بھی ہو سکتی ہے

زیست جو ہم نے گزاری ہے وہ
دکھ کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے

اُس کی ہر بات میں یہ خوبی ہے
دل پہ تحریر بھی ہو سکتی ہے

غم کے موضوع میں جو وسعت ہے
اس پہ تقریر بھی ہو سکتی ہے

ہم جسے پھول سمجھ بیٹھے تھے
تیری تصویر بھی ہو سکتی ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لوگ کہتے ہیں محبت اس کو
بچ کے' تقدیر بھی ہو سکتی ہے
دوسرا مصرع بہتر ہونا چاہیئے ۔ مبہم سا ہے۔
زیست جو ہم نے گزاری ہے وہ
دکھ کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے
دکھ کی جگہ غم بہتر ہے۔
لفظ کے محل کی رعایت کےلحاظ سے۔
 

عظیم

محفلین
عشق میں موت سے بچ جانے کی
کوئی تدبیر بھی ہو سکتی ہے؟
بہت اچھا شعر ہے ماشاء اللہ ۔
زیست جو ہم نے گزاری ہے وہ
دکھ کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے
سید عاطف علی بھائی کی بات کے علاوہ مجھے 'زیست' کا استعمال اچھا نہیں لگ رہا ۔ اس کی جگہ 'زندگی' استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
÷زندگی ہم نے جو گزاری وہ
یا اس سے ملتا جلتا کچھ اور ۔
ہم جسے پھول سمجھ بیٹھے تھے
تیری تصویر بھی ہو سکتی ہے
یہ شعر بھی اچھا ہے ماشاء اللہ ۔
 

نوید ناظم

محفلین
دوسرا مصرع بہتر ہونا چاہیئے ۔ مبہم سا ہے۔

دکھ کی جگہ غم بہتر ہے۔
لفظ کے محل کی رعایت کےلحاظ سے۔
بے حد شکریہ کہ آپ نے شفقت فرمائی۔۔۔
دکھ کی جگہ غم بہتر ہے۔
جی ٹھیک' پہلے 'غم' ہی لکھا پھر پتہ نہیں کیوں بدل دیا۔۔۔ دوبارہ غم کیے دیتا ہوں،

دوسرا مصرع بہتر ہونا چاہیئے ۔ مبہم سا ہے۔
سر دوسرے مصرعہ کے لیے مجھے اساتذہ سے رعایت چاہیے۔
 

نوید ناظم

محفلین
بہت اچھا شعر ہے ماشاء اللہ ۔

سید عاطف علی بھائی کی بات کے علاوہ مجھے 'زیست' کا استعمال اچھا نہیں لگ رہا ۔ اس کی جگہ 'زندگی' استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
÷زندگی ہم نے جو گزاری وہ
یا اس سے ملتا جلتا کچھ اور ۔

یہ شعر بھی اچھا ہے ماشاء اللہ ۔
جی بہت شکریہ۔۔۔
زندگی ہم نے جو گزاری وہ
اتفاق ہے کہ جو مصرعہ آپ نے کہا بالکل یہی کہا تھا پہلے پھر اسے بھی دل دیا' پتہ نہیں کیوں۔۔۔ درست ہے' زندگی بجائے زیست بھلا لگے گا۔۔۔ یہی مصرعہ لے رہا ہوں اب۔
 
بہت اچھا شعر ہے ماشاء اللہ ۔

سید عاطف علی بھائی کی بات کے علاوہ مجھے 'زیست' کا استعمال اچھا نہیں لگ رہا ۔ اس کی جگہ 'زندگی' استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
÷زندگی ہم نے جو گزاری وہ
یا اس سے ملتا جلتا کچھ اور ۔

یہ شعر بھی اچھا ہے ماشاء اللہ ۔
آپ کا تجویز کردہ مصرع بحرِ خفیف میں ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
باقی تو احباب کی مدد سے درست ہو گیا۔ لیکن اس بحر کی تبدیلی کا کسی نے کچھ کہا نہ نوید نے ترمیم کی
غم کے موضوع میں جو وسعت ہے
یہ بھی فاعلاتن مفاعلن فعلن ہو گئی ہے۔
 
باقی تو احباب کی مدد سے درست ہو گیا۔ لیکن اس بحر کی تبدیلی کا کسی نے کچھ کہا نہ نوید نے ترمیم کی
غم کے موضوع میں جو وسعت ہے
یہ بھی فاعلاتن مفاعلن فعلن ہو گئی ہے۔
سر اگر میں کو یک حرفی تقطیع کیا جائے تو مصرع درست ہے۔
 
Top