امان زرگر
محفلین
شکر اے عاطف بھرا مولی نوے نئی تاں میکوں ڈھوڈا منجڑاں پووے ھاڈھوڈا خوشاب اچ ہک حلوے دا ناں ہے جیکوں مولی بھرا بہوں پسند کرینن، جیویں سوہن حلوہ ہونے۔
شکر اے عاطف بھرا مولی نوے نئی تاں میکوں ڈھوڈا منجڑاں پووے ھاڈھوڈا خوشاب اچ ہک حلوے دا ناں ہے جیکوں مولی بھرا بہوں پسند کرینن، جیویں سوہن حلوہ ہونے۔
جاں نثارانِ توئی مقہور و رسوائے جہاں
اور کرم محدود تیرا کوچہِ اغیار تک
یہاں چند متبادل ہیں ذہن میں۔۔۔۔۔ان کے متعلق رائے دیجیےتویی کے معنی ہیں تو ہے۔ یہاں جانثارانِ تو اند کا محل ہے۔
دوسرے دو درست ہیں۔ عشاقان اس سے قبل مستعمل نہیں دیکھا۔یہاں چند متبادل ہیں ذہن میں۔۔۔۔۔ان کے متعلق رائے دیجیے
"جملہ عشاقانِ تو مقہور و رسوائے جہاں"
یا
"جملہ مشتاقانِ تو مقہور و رسوائے جہاں"
یا
"جاں نثارانِ تو خستہ حال و رسوائے جہاں"
اور کرم محدود تیرا کوچہِ اغیار تک
ان میں سے کوئی درست ہے؟؟؟
جناب محمد وارث سر،
آپ ہی رائے دیجیے کونسا بہتر ہے؟؟
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔تساں بھرا نال مذاق کیتے۔۔۔نیت ناں ہئی تاں صلح دی کیا ضرورت ہئی؟؟؟شکر اے عاطف بھرا مولی نوے نئی تاں میکوں ڈھوڈا منجڑاں پووے ھا
ریحان بھائی!دوسرے دو درست ہیں۔ عشاقان اس سے قبل مستعمل نہیں دیکھا۔
آپ کی حسیات کی داد دینی لازم ہے کہ اس غزل میں چھپے درد کو محسوس کر لیا ہے آپ نےایک ڈاکٹر کی طبیعت جب روانی پر آتی ہے تو ایسے ہی "دردیلے" اشعار سننے کو ملتے ہیں۔ ایک ایک آہ پر واہ واہ ۔۔۔۔
خوب غزل ہے عا طف بھائی
پوری غزل پڑھی تھی۔ میری مراد یہ تھی پہلے مصرعے نے یوں جکڑ لیا کہ ساری غزل پڑھ لی یعنی پہلا مصرع ہی بہت زبردست تھاہاہاہا۔۔۔۔باقی مصرعے بھی پڑھ لیں،ان پر بھی اتنی ہی محنت ہوئی ہے