برائے اصلاح شاعری ۔۔ مجھ پر آتی ہیں مصیبتیں اس لیے مکرر

مجھ پر آتی ہیں مصیبتیں اس لیے مکرر
زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
خود ہی کرنا پڑتا ہے اپنا آپ ٹھیک
وقت ہوتا نہیں کسی کا پابند
اس دور کے مصلح کا کروں کیا بیان
لفظ شیریں ہیں لہجے زہر خند
پاوں رہتے ہیں ہمیشہ کیچڑ میں لتھڑے
ستاروں پہ ڈالیں کیسے کوئی کمند
ایسے عروج سے گریزاں رہنا صادق
جو کرے خدا کے سوا کسی کا نیاز مند
 

الف عین

لائبریرین
ایک مصرع کو بحر میں کہتا کہ اقبال کا تھا، لیکن علامہ کے مصرع میں املا کی غلطی کی وجہ سے وہ بھی بے بحرہ ہو گیا۔ درست ہے۔
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
عروض کی شد بد حاصل کر لیں تو بہتر ہے، تاکہ آگے قدم اٹھایا جا سکے
 
ایک مصرع کو بحر میں کہتا کہ اقبال کا تھا، لیکن علامہ کے مصرع میں املا کی غلطی کی وجہ سے وہ بھی بے بحرہ ہو گیا۔ درست ہے۔
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
عروض کی شد بد حاصل کر لیں تو بہتر ہے، تاکہ آگے قدم اٹھایا جا سکے
آُپ سے ہی اصلاح اور رہنمائی حاصل کرنی ہے سر آُپ نے ہی اب اس ہیرے کو تراشنا ہے
 
Top