کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میںضرور۔ محزوں کا مطلب اداس ہوتا ہے۔دور بذات خود اداس نہیں ہوتا، ’اداسی کا‘ ہو سکتا ہے۔
احساس بھی محزوں نہیں ہوتا۔ احساسِ محزونی ہوتا ہے۔ دلِ محزوں ہی بولا جاتا ہے عام طور پر۔کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میں
تری چاہت مجھے لے آئی کس احساس محزوں میں
دل محزوں وزن کے حوالے سے درست ہو گا؟ سراحساس بھی محزوں نہیں ہوتا۔ احساسِ محزونی ہوتا ہے۔ دلِ محزوں ہی بولا جاتا ہے عام طور پر۔
تقطیع میں نہیں آ سکتا، یہی تو مشکل ہے۔ لیکن محزوں کے ساتھ اور کچھ بنتا بھی نہیں۔دل محزوں وزن کے حوالے سے درست ہو گا؟ سر
'دلے محزوں' میں 'ے' گرایا بھی تو جا سکتا ہے اگر اجازت ہو!تقطیع میں نہیں آ سکتا، یہی تو مشکل ہے۔ لیکن محزوں کے ساتھ اور کچھ بنتا بھی نہیں۔
کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میںمیری اجازت سے کیا ہو گا۔ ’دلے‘ مفاعیلن میں فٹ تو ہوتا ہی نہیں۔
نہیں بن سکی۔ فکر بھی احساس کی طرح محزوں کیسے ہو سکتی ہے، مجھے علم نہیں۔کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میں
تبدل یوں تری چاہت ہے لائی فکر محزوں میں
یا
کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میں
تصرف یوں تری چاہت نے برتا فکر محزوں میں
کچھ بگڑی بن سکے اگر
سر 'ساز سلسبیل' میں 'مظفر عازم' نے 'فکر محزوں' کو برتا ہے.نہیں بن سکی۔ فکر بھی احساس کی طرح محزوں کیسے ہو سکتی ہے، مجھے علم نہیں۔
کشش پائے مرا دل اب شبِ عزلت کے افسوں میںنہیں بن سکی۔ فکر بھی احساس کی طرح محزوں کیسے ہو سکتی ہے، مجھے علم نہیں۔
بہترین ہےعجب لذت ملے دل کو شب عزلت کے افسوں میں
اتر آئے وہ گل اندام جیسے چشم محزوں میں
شکریہ سربہترین ہے
بہترین ہے
Well deservedشکریہ سر
عنایت اک ستم پرور کی یہ سوزِ دروں میرا
رگوں میں درد بہتا ہے جنوں شامل مرے خوں میں
جنوں میں خون شامل کو واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ کوما یا نو کوما، یہ واضح نہیں ہوتا،
یوں ہو توعنایت اک ستم پرور کی یہ سوزِ دروں میرا
رگوں میں درد بہتا ہے جنوں شامل ہوا خوں میں
جی سر او کے ہو گیا، مکمل غزل پوسٹ کی تھی مختلف رنگوں والی، ایک نظر آپ دیکھ کر جو اشعار قابل قبول نہیں ہے ان کے بارے بتا دیتے تو ان کو غزل بدر کر کے فائنل کر لیتا غزل کو.یوں ہو تو
رگوں میں درد شامل ہے، جنوں شامل ہوا خوں میں