منصور محبوب چوہدری
محفلین
غمِ دل سے ہمیں فرصت کہاں ہے
تمھیں ملنے کی بھی عادت کہاں ہے
تری مخلوق کی حالت ہے ناقص
خدایا! اب تری رحمت کہاں ہے
خدا گر چپ ہے اک عرصے سے مومن
تری نیکی کی وہ عجلت کہاں ہے
جو پوچھوں تو وہ کہتے ہیں یہ ہم سے
"مجھے کچھ کہنے کی ہمت کہاں ہے"
کبھی ڈرتا تھا ظالم اس کی تڑ سے
اب اس شمشیر کی ہیبت کہاں ہے
اگر بیچا ہے تو اتنا بتا دو
مرے دل کی ملی قیمت کہاں ہے
عمامہ کھونے پہ ہوتے تھے خائف
نہیں معلوم اب تِہمت کہاں ہے
زمانے میں بہت ہیں جو محدث
تو پیغمبر کی وہ سیرت کہاں ہے
ہے بدبختی کہ سوچوں میں یہ ہر پل
کہ پھوٹی یہ مری قسمت کہاں ہے
ترے جانے پہ پوچھے گا نہ کوئی
کہ اب منصور کی تربت کہاں ہے
تمھیں ملنے کی بھی عادت کہاں ہے
تری مخلوق کی حالت ہے ناقص
خدایا! اب تری رحمت کہاں ہے
خدا گر چپ ہے اک عرصے سے مومن
تری نیکی کی وہ عجلت کہاں ہے
جو پوچھوں تو وہ کہتے ہیں یہ ہم سے
"مجھے کچھ کہنے کی ہمت کہاں ہے"
کبھی ڈرتا تھا ظالم اس کی تڑ سے
اب اس شمشیر کی ہیبت کہاں ہے
اگر بیچا ہے تو اتنا بتا دو
مرے دل کی ملی قیمت کہاں ہے
عمامہ کھونے پہ ہوتے تھے خائف
نہیں معلوم اب تِہمت کہاں ہے
زمانے میں بہت ہیں جو محدث
تو پیغمبر کی وہ سیرت کہاں ہے
ہے بدبختی کہ سوچوں میں یہ ہر پل
کہ پھوٹی یہ مری قسمت کہاں ہے
ترے جانے پہ پوچھے گا نہ کوئی
کہ اب منصور کی تربت کہاں ہے