کاشف صاحب ۔ یہ مصرع وزن کے لحاظ سے درست ہے۔اگر آپ انسان کے لیے کہنا چاہ رہے ہیں تو بشر کہہ سکتے ہیں۔اس طرح دونوں لحاظ سے درست ہوگا۔دل میں کسی بھی شیئ کی حقارت نہ لائیے
یہ مصرعہ درست ہے؟
میں ایک مبتدی ہوں دوست ۔ بطور ایک عام قاری جو محسوس کیا رائے دے دیبہت شکریہ ابن رضا صاحب !! جزاکم اللہ ۔۔۔۔
پہلی بات جو آپ نے فرمائی کہ " کیلئے " ہونا چاہیے اور محل اسی کا متقاضی ہے ۔۔بالکل بجا ہے لیکن 'کیلئے' اور 'کی ' برائے اضافت میں کوئی فرق معنوی لحاظ سے سمجھ میں نہیں آتا ۔۔۔اس لئے کہ جس شخص کیلئے دل میں آپ حقارت نہیں لائیں گے تو گویا آپ کے دل میں اس کی حقارت نہیں ہوگی۔۔دوسری بات یہ کہ وزن شعری کی ضرورت کے تقاضے سے اس طرح کی گنجائش تو ہونی چاہئے ۔۔۔یہ موشگافی نثر میں درست ہے ۔۔
دوسرے آپ نے جو بات دشمن کے تعلق سے کہی کہ دشمن اور عداوت کا مفہوم یکساں ہے اس لئے تعقید معنوی ہے ، یہ بھی میری سمجھ سے بالاتر ہے اس لئے کہ لفظ 'دشمن 'میں عداوت کا جو مفہوم موجود ہے تو ۔۔نہ لائیے۔۔۔ کہ کر اس کی نفی کی گئی ہے ۔۔جیسے یہ کہا جائے کہ میں اپنے دشمن سے بھی دشمنی نہیں رکھتا ۔۔۔۔اعتراض جب بجا تھا جب دونوں کا اثبات کیا جاتا ۔۔جیسے یہ کہا جائے میں اپنے دشمن سے عداوت رکھتا ہوں تو یہ غلط ہوگا ۔۔دوسرا جواب یہ ہے کہ دشمنی کے اطلاق کے لئے جانبین سے عداوت کا وجود و تحقق ضروری نہیں ۔۔۔یعنی یہ ضروری نہیں کہ آپ بھی اس سے عداوت رکھتے ہوں بلکہ یہ کافی ہے کہ کوئی شخص آپ سے عداوت رکھتا ہو تو آپ اسے دشمن کہیں ۔۔۔۔۔۔
تیسرا نتیجہ جو آپ نے برآمد فرمایا وہ میرے سمجھ میں نہیں آیا ۔۔۔۔شاید آپ نے ایسا سمجھا ہو ۔۔۔زندہ دلوں کے ساتھ ۔۔۔۔حالاں کہ وہ ہے زندہ دلی کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔اچھا اچھا ۔۔۔زندہ کے ساتھ دلی کا لفظ ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے رہ گیا ۔۔۔۔۔۔ ٹھیک ہے پھر آپ کا اعتراض بجا ہے۔۔
ویسے آپ سے یہ باتیں مذاکرہ کے طور پر کہی گئیں ۔۔دل میں آپ کی شاعرانہ عظمت کا اعتراف بھی موجود ہے ۔۔۔۔۔۔
اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں ۔۔۔۔۔۔میں بے حد محتاج ہوں
آپ کی محبت کا بہت شکریہ، میرے قلم کی یہ روانی اساتذہ کرام خصوصاً محترم آسی صاحب اور محترم الف عین صاحب کی بدولت ہے۔ اللہ کریم انہیں سلامت رکھے۔ آمیناللہ اکبر ! آپ اتنے اچھے شاعرہیں ، پھر اس قدر خاکساری واقعی یہ آپ ہی کا حصہ ہے ۔۔۔اللہ مجھے بھی آپ کی برکت سے کچھ عاجزی نصیب فرمائے تو زہے قسمت !!
جب سے میں نے آپ کی غزل ۔۔مجھے رونے دو ۔۔دیکھی ہے اب تک میرے ذہن و دماغ پر چھائی ہوئی ہے ۔۔۔۔بطور خاص یہ مصرعہ ۔۔۔۔
حیف ! وہ موجہ صرصر ہے ،مجھے رونے دو۔۔۔
میں آپ اور آپ جیسے دیگر تمام اساتذہ کا بے حد احترام کرتا ہوں، مجھے بحر وغیرہ کی کوئی پہچان نہیں ہے اور نہ مجھے علوم بلاغت مستحضر ہیں ۔۔اگرچہ بلاغت کی کچھ کتابیں نظر سے گذری ہیں ۔۔جیسے دروس البلاغہ ۔۔۔مختصر المعانی ۔۔سفینة البلغاء وغیرہ ۔۔۔۔۔۔آپ نے تعقید والی بات کہی ہے وہ بھی مجھے معلوم نہیں ہے ۔۔۔۔۔مگر میں نے جیسا مناسب سمجھا آپ کی خدمت میں جواب عرض کر دیا ۔۔۔کیوں کہ یہ اشکال میرے ذہن میں بھی آیا تھا ۔۔تو اس کی یہی توجیہ مناسب سمجھ میں آئی تھی ۔۔۔
میں آپ کے تبصروں کا اب بھی بہت محتاج ہوں ۔۔ضرور رہنمائی فرمائیں ۔۔۔۔۔