برائے اصلاح

نہ بندوقیں نہ کوئی بم بنائیں ہم
دوا ڈھونڈیں ، کوئی مرہم بنائیں ہم

ہو گل دستہ، نہ ہو ہتھیار ہاتھوں میں
تبسم ہو لبوں پر ،پیار باتوں میں

زباں بولیں یہاں سارے محبت کی
ہمیشہ ہو ،جہاں گیری اخوت کی

ہماری ذات سے ہو نفع ہر اک کو
اجالے بانٹیں بن کے شمع ہر اک کو

بنیں راحت کا ساماں،دکھ کا درماں ہم
بنا دیں خارزاروں کو گلستاں ہم

کوئی ادنی نہ اعلی ہو زمانے میں
برابر ہوں ،سبھی اس کارخانے میں

گل و گلزار کر دیں دشت و صحرا کو
کہ خوشبو کا ہر اک سو دور دورہ ہو

عداوت ہو، نہ نفرت ہو، محبت ہو
محبت کی فراوانی ہو، کثرت ہو
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
نہ بندوقیں نہ کوئی بم بنائیں ہم
دوا ڈھونڈیں ، کوئی مرہم بنائیں ہم
درست، دوسرے مصرعے میں کوئی کی جگہ "چلو" کہیں تو
چلو مرہم بنایئں ہم
ہو گل دستہ، نہ ہو ہتھیار ہاتھوں میں
تبسم ہو لبوں پر ،پیار باتوں میں

زباں بولیں یہاں سارے محبت کی
ہمیشہ ہو ،جہاں گیری اخوت کی
درست
ہماری ذات سے ہو نفع ہر اک کو
اجالے بانٹیں بن کے شمع ہر اک کو
نفع شمع قوافی درست نہیں
بنیں راحت کا ساماں،دکھ کا درماں ہم
بنا دیں خارزاروں کو گلستاں ہم

کوئی ادنی نہ اعلی ہو زمانے میں
برابر ہوں ،سبھی اس کارخانے میں

گل و گلزار کر دیں دشت و صحرا کو
کہ خوشبو کا ہر اک سو دور دورہ ہو
ٹھیک
عداوت ہو، نہ نفرت ہو، محبت ہو
محبت کی فراوانی ہو، کثرت ہو
عداوت ہو نہ نفرت، بس محبت ہو
بہتر ہوگا کہ واضح ہوجائے کہ عداوت نفرت ہی منفی ہے، محبت مثبت
 
Top