برائے اصلاح

کاشف اختر

لائبریرین
ایک غزل نما تک بندی برائے اصلاح حاضر ہے محترم الف عین صاحب !



اپنوں کا ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
غیروں کا فسانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد ہے مجھے
پھر یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد نہیں ہے
آئے وہ بزم میں تو اڑے ہوش یوں مرے
پلکوں کا بچھانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
مومن ہوں پہ کافر کی نگہ کا قتیل ہوں
ایمان بچانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
صیاد کا ستم کہ یہ احسان ہے خدا ؟
بلبل ہوں ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
قید قفس سے چھوٹنے کا حوصلہ نہیں
دیرینہ ٹھکانہ جو مجھے یاد نہیں ہے
کیا پوچھنا اس قامت محشر خرام کا
نظروں کا جھکانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
بجھتی تھی غم کی آگ جو برسات اشک میں
موسم وہ سہانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
کاشف عجیب تر ہیں کرشمے وصال کے
ہجراں کا زمانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے ۔​
 

الف عین

لائبریرین
یہ مصرع تو اس زمین سے ہی باہر نکل گیا۔
پھر یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد نہیں ہے

ایک بحر کے افاعیل ہیں۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن یا فعولات
اس میں دوسرے تمام ثانی مصرعے تقطیع ہو رہے ہیں۔

دوسری بحر ہے
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن یا فاعلات
اس میں کچھ اولیٰ مصرعے تقطیع ہو رہے ہیں۔
اور کچھ اولی مصرعے نصف پہلی اور نصف دوسری میں تقطیع ہو رہے ہیں۔ غرض اس پوری غزل میں دو بحور خلط ملط ہو گئی ہیں۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
ذرا تفصیل کردیں تو علیحدہ علیحدہ ہر مصرع کے بارے غور کرکے اس کی اصلاح کی جائے ۔

سید ذیشان کی مشین سے تقطیع کی تو سارے مصرعے کی ایک ہی بحر سامنے آئی ۔

مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن ۔
مجھے بحر ، قافیہ ، ردیف کسی کا ادراک نہیں ہے ۔ انتھک کوششوں کے باوجود ایک مصرع کی تقطیع پربھی قدرت نہ ہوئی ۔ سر الف عین ! آپ ہی درست فرمادیں جو مصرعے غیرموزون ہیں ۔ یا ایک مصرع کی تقطیع لکھ دیں تاکہ اسی انداز پر دوسرے مصرعوں کی تقطیع کیجائے ؟
 
آخری تدوین:

کاشف اختر

لائبریرین
محترم محمد یعقوب آسی صاحب ! اگر آپ مناسب سمجھیں تو کچھ تبصرہ کریں ۔ اب کے وعدہ ہے ' میرے کسی بھی طرز عمل سے آپ کےکسی حکم کی خلاف ورزی نہیں ہوگی' ۔ بہر طور مرضی آپ ہی کی ہے ۔
ابن رضا بھائی ! آپ بھی رہنمائی فرمائیں ؟
 

ابن رضا

لائبریرین
کچھ اشعار کا وزن میں نے درست کر دیا ہے باقی آپ خود دیکھ لیں کچھ جکہوں پر تلفظ غلط ہے اور کہیں الفاظ غیر موزوں جو مصرعے بحر سے خارج کر رہے ہیں

اپنوں کا ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
غیروں کا فسانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد ہے مجھ کو
پھر یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد نہیں ہے
وہ بزم میں آئے تو اڑے ہوش ہیں میرے
پلکوں کا بچھانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
مومن ہوں پہ کافر کی نگہ کا نہیں مقتول
ایمان بچانا بھی مجھے یاد نہیں ہے

تقطیع سمجھ لیں
صیاد کا ہے ظلم کہ احسانِ خدا ہے؟
بلبل ہوں ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے

مفعول : صیاد
مفاعیل: کَ ہے ظلم
مفاعیل : ک احسانِ
فعولن: خدا ہے
 

کاشف اختر

لائبریرین
کچھ اشعار کا وزن میں نے درست کر دیا ہے باقی آپ خود دیکھ لیں کچھ جکہوں پر تلفظ غلط ہے اور کہیں الفاظ غیر موزوں جو مصرعے بحر سے خارج کر رہے ہیں

اپنوں کا ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
غیروں کا فسانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد ہے مجھ کو
پھر یہ بھی نہیں یاد کہ کیا یاد نہیں ہے
وہ بزم میں آئے تو اڑے ہوش ہیں میرے
پلکوں کا بچھانا بھی مجھے یاد نہیں ہے
مومن ہوں پہ کافر کی نگہ کا نہیں مقتول
ایمان بچانا بھی مجھے یاد نہیں ہے

تقطیع سمجھ لیں
صیاد کا ہے ظلم کہ احسانِ خدا ہے؟
بلبل ہوں ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے

مفعول : صیاد
مفاعیل: کَ ہے ظلم
مفاعیل : ک احسانِ
فعولن: خدا ہے

توجہ اور اچھی رائے دینے کیلئے بہت شکریہ ۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
پھر تو اس تقطیع کے لحاظ سے کئی مصرعے غیرموزون ہیں ۔ جیسے مطلع ہی دیکھ لیں وزن میں نہیں آریا ۔ تبدیلی کے بعد دوبارہ حاضر کرتا ہوں ۔ بہت شکریہ توجہ اور اچھی رہنمائی کیلئے !
 

ابن رضا

لائبریرین
مفعول: اپنو کَ
مفاعیل: ترانہ بھِ
مفاعیل: مجھے یاد
فعولن: نہیں ہے

مفعول: غیرو کَ
مفاعیل: فسانہ بھِ
مفاعیل: مجھے یاد
فعولن: نہیں ہے
 

کاشف اختر

لائبریرین
پھر تو اس تقطیع کے لحاظ سے کئی مصرعے غیرموزون ہیں ۔ جیسے مطلع ہی دیکھ لیں وزن میں نہیں آریا ۔ تبدیلی کے بعد دوبارہ حاضر کرتا ہوں ۔ بہت شکریہ توجہ اور اچھی رہنمائی کیلئے !

مجھے تو غیر موزوں لگ رہا ہے ۔ آپ تقطیع سے وضاحت فرمائیں ؟
 

کاشف اختر

لائبریرین
مجھے شبہہ ۔ ترانہ بھ۔ فسانہ بھ ۔ کی وجہ سے ہوا ۔ جیسے

فسا +مفا تو ٹھیک ہے جناب !
نہ بھ + عیل ۔ کیسے ہوسکتا ہے ۔ مجھے سمجھ میں نہیں آریا تھا ۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
مجھے شبہہ ۔ ترانہ بھ۔ فسانہ بھ ۔ کی وجہ سے ہوا ۔ جیسے

فسا +مفا تو ٹھیک ہے جناب !
نہ بھ + عیل ۔ کیسے ہوسکتا ہے ۔ مجھے سمجھ میں نہیں آریا تھا ۔

جی جناب ! بہت شکریہ ۔ اب میرا شک رفع ہوگیا ۔
نہ ۔ کو نا باندھیں گے ۔ لیکن مجھے الجھن ۔ بھی ۔ کی وجہ سے ہورہی تھی کیونکہ اس میں تین حروف ہیں ۔ میرا ذہن ان کے اسقاط کی طرف نہیں گیا تھا ۔ توجہ کیلئے شکریہ شاد رہیں
 

ابن رضا

لائبریرین
جی جناب ! بہت شکریہ ۔ اب میرا شک رفع ہوگیا ۔
نہ ۔ کو نا باندھیں گے ۔ لیکن مجھے الجھن ۔ بھی ۔ کی وجہ سے ہورہی تھی کیونکہ اس میں تین حروف ہیں ۔ میرا ذہن ان کے اسقاط کی طرف نہیں گیا تھا ۔ توجہ کیلئے شکریہ شاد رہیں
ب ایک حرف ہے بھ بھی ایک ہی حرف ہے
 
محترم محمد یعقوب آسی صاحب ! اگر آپ مناسب سمجھیں تو کچھ تبصرہ کریں ۔ اب کے وعدہ ہے ' میرے کسی بھی طرز عمل سے آپ کےکسی حکم کی خلاف ورزی نہیں ہوگی' ۔ بہر طور مرضی آپ ہی کی ہے ۔

نہیں! مناسب نہیں ہو گا۔ بہت شکریہ۔ قاری شاعر کو کوئی حکم دے بھی نہیں سکتا۔ جی، میں اپنی مرضی سے خاموش ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
نہیں! مناسب نہیں ہو گا۔ بہت شکریہ۔ قاری شاعر کو کوئی حکم دے بھی نہیں سکتا۔ جی، میں اپنی مرضی سے خاموش ہوں۔
میں نے بھی کئی بار خاموش ہونے کی سوچی لیکن پھر اتنے ٹیگ آ جاتے ہیں، کہ ان سے مفر نہیں کر پاتا۔ آخر یہ خود ساختہ استادی ہے میری، اپنے پیروں پر خود ہی کلہاڑی ماری ہے!!
 
میں نے بھی کئی بار خاموش ہونے کی سوچی لیکن پھر اتنے ٹیگ آ جاتے ہیں، کہ ان سے مفر نہیں کر پاتا۔ آخر یہ خود ساختہ استادی ہے میری، اپنے پیروں پر خود ہی کلہاڑی ماری ہے!!
آپ بڑے دل والے ہیں، ما شاء اللہ۔
دعاؤں کا طالب رہا کرتا ہوں۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
بعض اشعار جو بحر مین نہین لائے جا سکے ..۔۔۔کے علاوہ دیگر اشعار حاضر ہیں محترم سر الف عین صاحب! بھائی جان ابن رضا

اپنوں کا ترانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
غیروں کا فسانہ بھی مجھے یاد نہیں ہے
مومن ہوں/پہ مقتول /ہوں کافر کی /نگہ کا
ایمان /بچانا بھی / مجھے یاد / نہیں ہے
جب بزم / میں وہ آئے / اڑے ہوش / مرے یوں
پلکوں کا / جھکا نا بھی / مجھے یاد / نہیں ہے ۔
صیاد / کا ہے ظلم / کہ احسان / خدایا ؟
بلبل ہوں / ترانہ بھی / مجھے یاد / نہیں ہے ۔
اب شوق / نہیں مجھ کو / رہائی کا / قفس سے
دیرینہ / ٹھکانہ جو / مجھے یاد / نہیں ہے
اشکوں کی /ہو برسات /بجھے آگ / غموں کی
موسم وہ / سہانا بھی /مجھے یاد / نہیں ہے
کاشف ہیں /کرشمات/ عجب وصل/ شبی کے
ہجراں کا / زمانہ بھی / مجھے یاد / نہیں ہے
 
Top