عاطف ملک
محفلین
اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں یہ نمکین سی کوشش پیش کر رہا ہوں۔
اب کے اصلاح اور تنقید کے ساتھ سرزنش کی بھی گزارش ہے.
آج تم کو بھی سناتا ہوں وہ پیارے، سارے
اس نے مجھ کو جو دیے پیار کے لارے، سارے
فرطِ جذبات میں کہہ بیٹھا اسے ماہ جبیں
اس نے پھر دن میں دکھائے مجھے تارے سارے
ہوئی تنہا تو مجھے گھر پہ بلایا اس نے
میں نے تب جا کے وہاں جالے اتارے سارے
ایک سیٹی ہی بجائی تھی تمہارے در پر
پیٹنے آ گئے کیوں بھائی تمہارے سارے
چھین لی جوش میں بندوق میرے ہاتھوں سے
اور پھر پھوڑ دیے اس نے غبارے سارے
ڈگری ملتے ہی پیا گھر کو سدھارا اس نے
اس کے عاشق تو ابھی تک ہیں کنوارے سارے
ماں کے ھاتھوں کے پکوڑوں کا مزہ کیا کہیے
وہ بناتی گئیں عاطف نے ڈکارے سارے
اب کے اصلاح اور تنقید کے ساتھ سرزنش کی بھی گزارش ہے.
آج تم کو بھی سناتا ہوں وہ پیارے، سارے
اس نے مجھ کو جو دیے پیار کے لارے، سارے
فرطِ جذبات میں کہہ بیٹھا اسے ماہ جبیں
اس نے پھر دن میں دکھائے مجھے تارے سارے
ہوئی تنہا تو مجھے گھر پہ بلایا اس نے
میں نے تب جا کے وہاں جالے اتارے سارے
ایک سیٹی ہی بجائی تھی تمہارے در پر
پیٹنے آ گئے کیوں بھائی تمہارے سارے
چھین لی جوش میں بندوق میرے ہاتھوں سے
اور پھر پھوڑ دیے اس نے غبارے سارے
ڈگری ملتے ہی پیا گھر کو سدھارا اس نے
اس کے عاشق تو ابھی تک ہیں کنوارے سارے
ماں کے ھاتھوں کے پکوڑوں کا مزہ کیا کہیے
وہ بناتی گئیں عاطف نے ڈکارے سارے