براہِ اصلاح

احباب! السلام علیکم
ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں امید ہے آپ اپنی قیمتی آرا سے نوازیں گے‫.


کوئی گلہ لبوں پہ نہ لانے کی ٹھان لی
یوں زندگی سے ہم نے نبھانے کی ٹھان لی

اک داستان غم کی، سناتا ہے ہر کوئی
سو ہم نے درد اپنا چھپانے کی ٹھان لی

اشکوں نے تو ذرا، اثر اس پر نہیں کیا
مایوس ہو کے خون بہانے کی ٹھان لی

دل بن گیا ہے اپنا، ٹھکانہ بتان کا
سو ہم نے سومنات یہ ڈھانے کی ٹھان لی

وہ بھولتا نہیں ہے،تری چشمِ نیم وا
عمران کو شراب پلانے کی ٹھان لی
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ اچھی غزل ہے۔ ان دو اشعار کو پھر دیکھو،
اشکوں نے تو ذرا، اثر اس پر نہیں کیا
مایوس ہو کے خون بہانے کی ٹھان لی
÷÷÷ کچھ واضح نہیں ہوا۔ کس کا خون، کیا محبوبہ کا ہی قتل کر ڈالا؟؟؟ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری!!

دل بن گیا ہے اپنا، ٹھکانہ بتان کا
سو ہم نے سومنات یہ ڈھانے کی ٹھان لی
بتاں تو مستعمل ہوتا ہے اردو میں لیکن بغیر اضافت بتان نہیں۔ اسے بدل دیں، ’بتوں‘ کر کے۔ جیسے
دل بن ۔۔۔۔ بتوں کا اب
 
ماشاء اللہ اچھی غزل ہے۔ ان دو اشعار کو پھر دیکھو،
اشکوں نے تو ذرا، اثر اس پر نہیں کیا
مایوس ہو کے خون بہانے کی ٹھان لی
÷÷÷ کچھ واضح نہیں ہوا۔ کس کا خون، کیا محبوبہ کا ہی قتل کر ڈالا؟؟؟ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری!!

دل بن گیا ہے اپنا، ٹھکانہ بتان کا
سو ہم نے سومنات یہ ڈھانے کی ٹھان لی
بتاں تو مستعمل ہوتا ہے اردو میں لیکن بغیر اضافت بتان نہیں۔ اسے بدل دیں، ’بتوں‘ کر کے۔ جیسے
دل بن ۔۔۔۔ بتوں کا اب


بہت بہت شکریہ محترم الف عین صاحب
خون بہانے سے میرا مطلب تھا کہ اشکوں کے بدلے خون
‫‫ کیا آنکھوں سے خون بہانے والی بات درست نہیں،؟

جی بہت نوازش مجھے معلوم نہیں تھا کہ بتان کو بغیر اضافت کے باندھنا درست نہیں
آپ کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے بدل دیتا ہوں

امید ہے آپ اسی طرح اصلاح فرماتے رہیں گے۔
 

Anas naz

محفلین
احباب! السلام علیکم
ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں امید ہے آپ اپنی قیمتی آرا سے نوازیں گے‫.


کوئی گلہ لبوں پہ نہ لانے کی ٹھان لی
یوں زندگی سے ہم نے نبھانے کی ٹھان لی

اک داستان غم کی، سناتا ہے ہر کوئی
سو ہم نے درد اپنا چھپانے کی ٹھان لی

اشکوں نے تو ذرا، اثر اس پر نہیں کیا
مایوس ہو کے خون بہانے کی ٹھان لی

دل بن گیا ہے اپنا، ٹھکانہ بتان کا
سو ہم نے سومنات یہ ڈھانے کی ٹھان لی

وہ بھولتا نہیں ہے،تری چشمِ نیم وا
عمران کو شراب پلانے کی ٹھان لی
 
خون بہانے سے میرا مطلب تھا کہ اشکوں کے بدلے خون
‫‫ کیا آنکھوں سے خون بہانے والی بات درست نہیں،؟
درست تو ہے مگر ذہن اس طرف بھی جا سکتا ہے جس طرف جناب الف عین نے اشارہ کیا ہے۔ اسے بدل ہی دیں تو اچھا ہوگا۔
 
Top