ارتضی عافی
محفلین
بھوکی ہے یا خدا میری بھی بیٹیاں
عشق کا درد کا غم کی یہ تلخیاں
چار دن زندگی میں نئی سختیاں
جو بھی دے گا تو مولا مجھے ہے قبول
بھوک بھی تشنگی اور پریشانیاں
یہ جہاں تیرا ہے یہ زمیں تیری ہے
یہ گلستان میں بے زباں تتلیاں
میں کھڑا ہوں ترے سامنے خالی ہاتھ
اے خدا سن مری یہ پریشانیاں
دیکھ حالات میرے اے میرے خدا
صبح سے گرسنہ ہے مری بیٹیاں
مجھ سے دنیا میں لینا نہ اور امتحاں
بھوکی ہے یا خدا میری بھی بیٹیاں
ہم کو بھی تو عطا رزق کر اے خدا
اور اٹھا دینا اس گھر سے تاریکیاں
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
الف عین محمد ریحان قریشی سر برای اصلاح
عشق کا درد کا غم کی یہ تلخیاں
چار دن زندگی میں نئی سختیاں
جو بھی دے گا تو مولا مجھے ہے قبول
بھوک بھی تشنگی اور پریشانیاں
یہ جہاں تیرا ہے یہ زمیں تیری ہے
یہ گلستان میں بے زباں تتلیاں
میں کھڑا ہوں ترے سامنے خالی ہاتھ
اے خدا سن مری یہ پریشانیاں
دیکھ حالات میرے اے میرے خدا
صبح سے گرسنہ ہے مری بیٹیاں
مجھ سے دنیا میں لینا نہ اور امتحاں
بھوکی ہے یا خدا میری بھی بیٹیاں
ہم کو بھی تو عطا رزق کر اے خدا
اور اٹھا دینا اس گھر سے تاریکیاں
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
الف عین محمد ریحان قریشی سر برای اصلاح