فارسی زبان کی اصلاح تو کوئی اہلِ زبان ہی کر سکتا ہے، میں وزن کی نشاندہی کر سکتا ہوں۔
پہلے مصرعے میں شدم اور مادر کے درمیان اضافت لانے سے وزن پورا ہو جاتا ہے یعنی
تنہا شدم و مادرِ غم خوار ندارم
دوسرے مصرعے میں ایک تو مادر کی تکرار ہے جو فصیح نہیں، دوسرا اس سے وزن بھی خراب ہوتا ہے، اگر یوں کر لیں
بیکس شدم و ہیچ مدد گار ندارم
تو وزن ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن مجھے نہیں علم کہ فارسی زبان کے قواعد کے مطابق یوں درست ہے یا نہیں، لیکن آپ چونکہ خود اہلِ زبان ہیں سو بہتر بتا سکیں گے۔
یہ تو وزن کی بات تھی، اب ایک اور طریقے سے دیکھتے ہیں، تنہا کے ساتھ مدد گار زیادہ بہتر ہے اور بیکس کے ساتھ مادرِ غم خوار، اور دوسرا یہ کہ مادر والا مصرع چونکہ زیادہ جاندار ہے تو اس کو دوسرا مصرع بنایا جا سکتا ہے یعنی میرے نزدیک یہ صورتحال زیادہ بہتر رہے گی۔
تنہا شدم و ہیچ مدد گار ندارم
بیکس شدم و مادرِ غم خوار ندارم
فقط ایک مشورہ ہے