شمشاد
لائبریرین
بات تو الشفاء کی بھی صحیح ہے۔لیکن گاڑی بم پروف نکلی تو
بات تو الشفاء کی بھی صحیح ہے۔لیکن گاڑی بم پروف نکلی تو
ویسے بھی آخری دنوں میں اس کے ایک پاکستانی ڈاکٹر کیساتھ ناجائزمراسم تھےکیوں آپ موت کے فرشتے کے پہلو میں کھڑے ہوئے تھے جب ڈیانا کی روح قبض ہو رہی تھی؟ کیا پتہ اس نے آخری وقت میں کلمہ پڑھ لیا ہو؟
ویسے بھی آخری دنوں میں اس کے ایک پاکستانی ڈاکٹر کیساتھ مراسم تھے۔
ویسے بھی آخری دنوں میں اس کے ایک پاکستانی ڈاکٹر کیساتھ ناجائزمراسم تھے
جب تک دو نامحرم کی باہم آن دی ریکارڈ شادی کا ثبوت نہ ہو، تو ایسے افراد کے ”مراسم“ اسلامی تعلیمات کی رو سے ناجائز ہی ہوں گے۔
- اگر کوئی پیدائشی کافر آن دی ریکارڈ کلمہ پڑھ کر مسلمان نہ ہوا ہو تو اسے اس دنیا میں کافر ہی قرار دیا جائے گا۔ ایسے فرد کی نہ نماز جنازہ ہوگی اور نہ اس کے لئے دعائے مغفرت کی جائے گی، قرآن کی رو سے۔
- آخرت کا معاملہ اللہ کے حوالہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی کافر خفیہ طور پر مسلمان ہوا ہو تو وہ یقیناً اسے اجر عظیم (جنت) عطا کرے
- کیا آپ کو علم غیب حاصل ہے جو کہہ رہے ہیں کہ: کیا پتہ اس نے آخری وقت میں کلمہ پڑھ لیا ہو؟
بھائی آپ کی بات درست ہے۔ لیکن میرا روئے سخن ”زنا“ کی طرف ہرگز نہیں تھا۔ ایک مسلمان کا ایک نامحرم کافرہ کے ساتھ اکیلے گھومنا پھرنا تو آن دی ریکارڈ تھا۔ یہ بھی ”ناجائز مراسم“ کے زمرہ میں آتا ہے۔ اور ”بے حیائی“ کے ایسے ”کھلے اعمال“ پر تنقید کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے۔جانے دے ، مرے ہوئے لوگوں کے عیوب بیان نہ کئے جائے اور خاص کر جس کے بارے میں ٹھوس ثبوت نہ ہو کہ مرداراس برے فعل میں مبتلا تھا ، یہی اسلام ہم کو سکھاتا ہے ۔۔۔ گرچہ کافر ہی کیوں نہ ہو ۔۔
البتہ گزرے ہوئےدشمانان اسلام کی چیرہ دستیوں کا ذکر بطور تاریخ آگاہی کے لیے بیان کرنے میں مضائقہ نہیں ۔۔اس پر بھی اسکو گالم گلوچ نہیں کی جائے گی محض برا مانا جائے گا ۔۔۔ جیسے فرعون ، ابوجہل ، ابولہب وغیرہ
کیونکہ حدیث ہے کہ "مردار کو برا نہ کہو ، وہ اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے"
میں اس کے جواب میں کوئی بات کہوں گی تو وہ سخت بات ہوجائے گی اس لئے آپ اس بات کو رہنے دیں۔۔۔مسلمان کو اس بات کے حوالے کی ضرورت نہیں۔
ایک بات تو بتائیں قرآن اور سنت کی رُو سے کافر کی اصطلاح تو وضع کریں ۔بھائی آپ کی بات درست ہے۔ لیکن میرا روئے سخن ”زنا“ کی طرف ہرگز نہیں تھا۔ ایک مسلمان کا ایک نامحرم کافرہ کے ساتھ اکیلے گھومنا پھرنا تو آن دی ریکارڈ تھا۔ یہ بھی ”ناجائز مراسم“ کے زمرہ میں آتا ہے۔ اور ”بے حیائی“ کے ایسے ”کھلے اعمال“ پر تنقید کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
تو کیا عیسائی اور یہودی اللہ کو نہیں مانتے ۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟؟کافر عربی لفظ ہے
اسم ہے
صفت ہے
مذکر ہے
اللہ تعالٰی کو نہ ماننے والا کافر کہلاتا ہے۔
Parah: 6 Surah: 5 Ayat: 10ایک بات تو بتائیں قرآن اور سنت کی رُو سے کافر کی اصطلاح تو وضع کریں ۔
شکریہ میں سخت بات سننا پسند کرونگا۔میں اس کے جواب میں کوئی بات کہوں گی تو وہ سخت بات ہوجائے گی اس لئے آپ اس بات کو رہنے دیں۔۔۔
ارے میرے محترم بھائی ! میں یہی تو جاننا چاہ رہا ہوں کہ کفر کی اصطلاح قرآن و سنت کے مطابق کیا ہیں ۔ یا عام لفظوں میں کفر کس کو کہتے ہیں ۔ اور جس آیت کو آپ نے یہاں کوٹ کیا ہے ۔ اس کا پش منظر تو پہلے جان لیں ۔ آپ نے دوبارہ کفر سب غیر مسلموں پر لاگو کردیا ۔Parah: 6 Surah: 5 Ayat: 10
وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا اُولٰىِكَ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ
اور جن لوگوں نے کفر کیا اور جھٹلائیں ہماری آیتیں وہ ہیں دوزخ والے
عیسائی تین خداؤں کو مانتے ہیں اور یہودی خدا اور اس کے بیٹے کو خدا مانتے ہیں۔ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات وحدانیت کو نہیں مانتے اس لیے کافر کہلاتے ہیں۔
اگر آپ واقعی جاننا چاہ رہے ہیں تو براہ راست قرآن و حدیث سے رجوع کریں۔ اور اگر آپ کو پہلے سے ہی سب کچھ معلوم ہے اور آپ کے سوال کا مقصد صرف میرا امتحان لینا مقصود ہے تو میں یہ امتحان دینے سے قاصر ہوں۔ارے میرے محترم بھائی ! میں یہی تو جاننا چاہ رہا ہوں کہ کفر کی اصطلاح قرآن و سنت کے مطابق کیا ہیں ۔ یا عام لفظوں میں کفر کس کو کہتے ہیں ۔ اور جس آیت کو آپ نے یہاں کوٹ کیا ہے ۔ اس کا پش منظر تو پہلے جان لیں ۔ آپ نے دوبارہ کفر سب غیر مسلموں پر لاگو کردیا ۔
اگر آپ واقعی جاننا چاہ رہے ہیں تو براہ راست قرآن و حدیث سے رجوع کریں۔ اور اگر آپ کو پہلے سے ہی سب کچھ معلوم ہے اور آپ کے سوال کا مقصد صرف میرا امتحان لینا مقصود ہے تو میں یہ امتحان دینے سے قاصر ہوں۔
بھائی آپ کی بات درست ہے۔ لیکن میرا روئے سخن ”زنا“ کی طرف ہرگز نہیں تھا۔ ایک مسلمان کا ایک نامحرم کافرہ کے ساتھ اکیلے گھومنا پھرنا تو آن دی ریکارڈ تھا۔ یہ بھی ”ناجائز مراسم“ کے زمرہ میں آتا ہے۔ اور ”بے حیائی“ کے ایسے ”کھلے اعمال“ پر تنقید کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
آپ نے تو لفظ پکڑ لیا ہے،تاکہ اصل بات کو گول مول کیا جاسکے۔ اصل بات میرے مراسلہ میں یہ تھی کہ موصوفہ ایک ڈیکلیرڈ کافرہ تھیں۔ اور ان کا کسی مسلمان کے ساتھ گھومنے پھرنے سے یہ ”ثابت“نہیں ہوتا کہ وہ ایمان لے آئیں تھیں۔ اور یہ کہ کسی مسلمان کا کسی نامحرم یا کافرہ کے ساتھ گھومنا پھرنا ویسے بھی ناجائز ہے۔بخدا میرا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ میں آپ کا امتحاں لوں ۔ مطلب میری کیا مجال کہ میں اس غلطی کا متحمل ہوسکوں ۔ میں نے تو آپ کے مندرجہ ذیل کوٹ کے جواب میں استفار کیا تھا کہ اس کوٹ میں تو آپ نے نہ جانے کیا کیا کہہ دیا ہے ( اور خدانخواستہ میں اس کو آپ کا فتویٰ بھی قرار نہیں دے رہا ) ۔ آن دی ریکارڈ کی بات چھیڑتا تو پھر بات بہت دور نکل جاتی ہے ۔ کیونکہ اس میں ایک نیا انکشاف ہوا کہ کسی " کافرہ " کیساتھ گھومنا پھرنا " ناجائز" مراسم کے زمرے میں آتا ہے ۔ کاش موصوفہ مسلم ہوتیں تو اس بہتان سے شاید محفوظ رہتیں ۔ اس لیئے میں صرف " کافر " کی اصطلاح آپ سے جاننے کی کوشش کی تھی ۔