برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی میں قرآن پاک کاقدیم ترین نسخہ برآمد، 14 سو سال میں ایک بھی تبدیلی نہیں

خیال رہے کہ 568 سے 610 تک اسلام کا وجود نہ تھا۔ دوسری اہم بات یہ کہ یہ قدامت اس کھال کی ہے جس پر یہ آیات لکھی ہیں۔ ہمیں یہ علم نہیں کہ اس پر قرآن کب لکھا گیا۔
میرا خیال ہے صرف کھال پر تحقیق نہیں کی گئی ہو گی بلکہ اس میں ہر ہی چیز شامل رہی ہو گی یہاں تک کہ تحریر اور رسم الخط وغیرہ بھی۔
 
قریب تر سے کیا مراد ہے؟ اس نسخے اور ہمارے آج کے نسخوں میں کتنا اور کیا فرق ہے؟
متن کے مطابق "قریب تر" اور عنوان کے مطابق "ایک بھی تبدیلی نہیں"۔۔۔ سمجھ میں نہیں آیا

اس انکشاف کے بعد سب سے پہلا نکتہ میری طرف سے بھی یہی تھا جو کسی کی فیس بک پوسٹ پر میں نے کمنٹ کیا کہ یہ بات بہت ابہام پیدا کر رہی ہے کہ " یہ نسخہ موجودہ قرآن سے تقریباََ قریب تر ہے" اور یہ ابہام کیوں!!!

اور آج بی بی سی نے اس ابہام کو کچھ نئے الفاظ سے لکھا

قدیم ترین قرآنی نسخہ: کیا نئی بحثیں شروع ہوں گی؟
22 جولائ 2015 آخری اپ ڈیٹ ‭ 21:42 PST 16:42 GMT

ماہرین کا کہنا ہے کہ برمنگھم یورنیورسٹی میں قدیم قرآنی نسخے کی دریافت کی وجہ سے قرآن کے الہامی کتاب ہونے پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے بی بی سی کے پروگرام سیربین میں مہ پارہ صفدر نے برمنگھم کی مرکزی مسجد کے امام سید محمد طلحہ بخاری اور اسی مسجد کے منتظم محمد علی کے علاوہ اسلامک سڈیز کے محققین، کیمبریج یورنیورسٹی سےفارخ التحصیل علی خان محمودآباد، اور لاہور یورنیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسسز کے استاد ڈاکٹر علی عثمان قاسمی سے گفتگو کی۔
 
اس بات پر تمام مسلمان متفق ہیں کہ موجودہ قران ہی اصل قران ہے۔ جو چودہ سو سال قبل نازل ہوا تھا
اس طرح کے نسخے کوئی نئی بات ثابت نہیں کرتے
البتہ غیرمسلمز کے لیے اس میں بڑا سبق ہے
 

زیک

مسافر
میرا خیال ہے صرف کھال پر تحقیق نہیں کی گئی ہو گی بلکہ اس میں ہر ہی چیز شامل رہی ہو گی یہاں تک کہ تحریر اور رسم الخط وغیرہ بھی۔
ابھی تک تو پریس کانفرنس کی سطح پر بات ہو رہی ہے جس میں کاربن ڈیٹنگ پر زور ہے۔ کوئی سکالرلی ریسرچ پبلش کرے گا تو بہتر معلومات ملیں گی۔
 

اوشو

لائبریرین
quran-comparison.png
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ برمنگھم یورنیورسٹی میں قدیم قرآنی نسخے کی دریافت کی وجہ سے قرآن کے الہامی کتاب ہونے پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے بی بی سی کے پروگرام سیربین میں مہ پارہ صفدر نے برمنگھم کی مرکزی مسجد کے امام سید محمد طلحہ بخاری اور اسی مسجد کے منتظم محمد علی کے علاوہ اسلامک سڈیز کے محققین، کیمبریج یورنیورسٹی سےفارخ التحصیل علی خان محمودآباد، اور لاہور یورنیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسسز کے استاد ڈاکٹر علی عثمان قاسمی سے گفتگو کی۔
ظاہر ہے، وہ مل کر سوچیں گے یا لوگوں کو سجھائیں گے کہ ۔۔
۔۔ "یارو! اتنی بڑی گواہی مل گئی ہے، کہ قرآن شریف آج بھی عین مین وہی ہے، کوئی نئی تشکیک ابھارو یار! نہیں تو یہ گواہی تو ہمیں (یہود و نصارٰی کو) لے بیٹھے گی" ۔۔
 
ظاہر ہے، وہ مل کر سوچیں گے یا لوگوں کو سجھائیں گے کہ ۔۔
۔۔ "یارو! اتنی بڑی گواہی مل گئی ہے، کہ قرآن شریف آج بھی عین مین وہی ہے، کوئی نئی تشکیک ابھارو یار! نہیں تو یہ گواہی تو ہمیں (یہود و نصارٰی کو) لے بیٹھے گی" ۔۔

درست ہے
لوگ روز سورج چاند اور اسمان دیکھتے ہیں
ہر روز بچے پیدا ہوتے دیکھتے ہیں
ہر روز دیکھتے ہیں کہ ڈی این اے میں کیا کیا پنہاں ہے۔ جینز کو ڈی کوڈ بھی کرتے ہیں
ہر روز قدرت کے کرشمے دیکھتے ہیں
پھر بھی مسلمان نہیں ہوتے
ان کو چاند بھی دو ٹکڑے کرکے دکھایا جاوے پھر بھی مسلمان نہیں ہوتے
 
سورۃ الغاشیہ کی آخری آیات

أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ [88:17]
وَإِلَى السَّمَاء كَيْفَ رُفِعَتْ [88:18]
وَإِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ [88:19]
وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ [88:20]
فَذَكِّرْ إِنَّمَا أَنتَ مُذَكِّرٌ [88:21]
لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ [88:22]
إِلَّا مَن تَوَلَّى وَكَفَرَ [88:23]
فَيُعَذِّبُهُ اللَّهُ الْعَذَابَ الْأَكْبَرَ [88:24]
إِنَّ إِلَيْنَا إِيَابَهُمْ [88:25]
ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ [88:26]


صدق اللہ العظیم
 
آخری تدوین:

تجمل حسین

محفلین
سورۃ الغاشیہ کی آخری آیات

أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ [88:17]
وَإِلَى السَّمَاء كَيْفَ رُفِعَتْ [88:18]
وَإِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ [88:19]
وَإِلَى الْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ [88:20]
فَذَكِّرْ إِنَّمَا أَنتَ مُذَكِّرٌ [88:21]
لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ [88:22]
إِلَّا مَن تَوَلَّى وَكَفَرَ [88:23]
فَيُعَذِّبُهُ اللَّهُ الْعَذَابَ الْأَكْبَرَ [88:24]
إِنَّ إِلَيْنَا إِيَابَهُمْ [88:25]
ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ [88:26]

صدق اللہ العظیم
محترم آسی صاحب ایک گزارش ہے کہ قرآنی آیات لکھتے وقت اگر فانٹ تبدیل کرکے Arial یا Times New Roman کردیا کریں تو اس سے پڑھنے بہت آسانی ہوتی ہے۔ کیوں کہ نوری نستعلیق کی وجہ سے زیریں اور زبریں صحیح دکھائی نہیں دیتیں۔ اور ویسے بھی نوری نستعلیق میں صرف اردو ہی اچھی لگتی ہے۔
جیسا کہ اوپر اقباس میں آپ ملاحظہ فرماسکتے ہیں۔
اگر سب احباب اس درخواست پر عمل کریں تو نوازش ہوگی۔
شکریہ۔
 
محترم آسی صاحب ایک گزارش ہے کہ قرآنی آیات لکھتے وقت اگر فانٹ تبدیل کرکے Arial یا Times New Roman کردیا کریں تو اس سے پڑھنے بہت آسانی ہوتی ہے۔ کیوں کہ نوری نستعلیق کی وجہ سے زیریں اور زبریں صحیح دکھائی نہیں دیتیں۔ اور ویسے بھی نوری نستعلیق میں صرف اردو ہی اچھی لگتی ہے۔
جیسا کہ اوپر اقباس میں آپ ملاحظہ فرماسکتے ہیں۔
اگر سب احباب اس درخواست پر عمل کریں تو نوازش ہوگی۔
شکریہ۔
بہت شکریہ ۔۔ یہ طریقہ مجھے معلوم نہیں تھا، میں چاہتے ہوئے بھی ایسا نہیں کر پایا اب تدوین کی کوشش کی۔ میرے پاس فانٹ کا بٹن ہی نہیں آ رہا کوئی بھی، پتہ نہیں کیسے کرتے ہیں۔ میرا خیال ہے مجھے کوئی جگاڑ میتھڈ لگانا پڑے گا۔ توجہ کے لئے ممنون ہوں۔
 
آخری تدوین:

Mubarak Khan

محفلین
ہم سنتے آےٗ ہیں کہ حضرت عثمان ؓ کے دور میں قرآن کریم متفقہ طور پر ایک کتاب کی صورت میں اکھٹا کرنے کے بعد باقی سب نسخے جلا دیےٗ گیےٗ تھے۔ اب خدا جانے یہ نسخہ کہاں تک مستند ہے۔؟
 
ہم سنتے آےٗ ہیں کہ حضرت عثمان ؓ کے دور میں قرآن کریم متفقہ طور پر ایک کتاب کی صورت میں اکھٹا کرنے کے بعد باقی سب نسخے جلا دیےٗ گیےٗ تھے۔ اب خدا جانے یہ نسخہ کہاں تک مستند ہے۔؟
اس میں ایک نکتہ اور جمع کر لیجئے:۔ ہم جو کچھ "سنتے آئے ہیں" وہ کہاں تک مستند ہے!
 

arifkarim

معطل
البتہ غیرمسلمز کے لیے اس میں بڑا سبق ہے
کیا بڑا سبق ہے؟ یاد رہے کہ یہ دریافت خود غیر مسلمین نے کی ہے۔ مسلمانوں کوخود تو یہ توفیق نہ مل سکی کہ قرآن پاک کا قدیم ترین نسخہ ڈھونڈ سکیں۔۔۔ :)
۔۔ "یارو! اتنی بڑی گواہی مل گئی ہے، کہ قرآن شریف آج بھی عین مین وہی ہے، کوئی نئی تشکیک ابھارو یار! نہیں تو یہ گواہی تو ہمیں (یہود و نصارٰی کو) لے بیٹھے گی" ۔۔
وحی الٰہی اور الہام کے بعد تشکیک، غور و فکر اور سوچ کے گھوڑے بند نہیں ہوئے۔ وگرنہ ہر بچہ آج دماغ کے بغیر پیدا ہو رہا ہوتا۔ قدرست نےہر انسان کو یہ صلاحیتیں یکساں عطا کی ہیں تا کہ وہ خود حق اور باطل کا فیصلہ کرے۔ نہ کہ کسی کے تبلیغ کرنے یا دعویٰ کے بعد فیصلے تبدیل کرتا پھرے۔۔۔ :)

پھر بھی مسلمان نہیں ہوتے
کیا آپ کی تمام تر زندگی کا مقصد غیر مسلمین کو ڈنڈے کے زور پر مسلمان بنانا ہے؟ :)
قوت فیصلہ غیر مسلمین کے پاس بھی وافر مقدار میں موجود ہے۔ وہ جب اسلام کی سچی تصویر دیکھیں گے تو ا ز خود حق کو قبول کریں گے۔ آپکے طعنوں سے تو ویسے ہی کوئی مسلمان ہونے نہیں والا :)

ان کو چاند بھی دو ٹکڑے کرکے دکھایا جاوے پھر بھی مسلمان نہیں ہوتے
سائنسی شواہد سے چاند کے دو ٹکرے ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اگر آپکو کہیں ملے تو ہمارے ساتھ ضرور شیئر کریں :)
http://www.muslimsandtheworld.com/nasa-confirms-that-muslims-are-idiots/
 

تجمل حسین

محفلین
کیا بڑا سبق ہے؟ یاد رہے کہ یہ دریافت خود غیر مسلمین نے کی ہے۔ مسلمانوں کوخود تو یہ توفیق نہ مل سکی کہ قرآن پاک کا قدیم ترین نسخہ ڈھونڈ سکیں۔۔۔
مسلمانوں کے لیے کوئی نسخہ ڈھونڈنا لازمی نہیں کیونکہ مسلمانوں کا ایمان ہے کہ قرآن پاک میں آج تک کوئی تحریف نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی۔ چونکہ غیرمسلموں کو شک ہے تو وہ ڈھونڈتے رہیں۔
 

arifkarim

معطل
مسلمانوں کے لیے کوئی نسخہ ڈھونڈنا لازمی نہیں کیونکہ مسلمانوں کا ایمان ہے کہ قرآن پاک میں آج تک کوئی تحریف نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی۔ چونکہ غیرمسلموں کو شک ہے تو وہ ڈھونڈتے رہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر تحقیق کا مقصد تشکیک کی بنیاد پر ہی ہو۔ یہ نسخہ بھی انہیں حادثاتی طورپر ملا جب ایک پی ایچ ڈی طالب علم نے اس پر تحقیق کی شروعات کیں۔وہ تو تحقیق کے بعد پتا چلا کہ یہ نسخہ قرآن پاک کا ہے۔ اور کاربن ڈیٹنگ کے بعد اسکی عمر کا تخمینہ بھی لگا لیا گیا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیا بڑا سبق ہے؟ یاد رہے کہ یہ دریافت خود غیر مسلمین نے کی ہے۔ مسلمانوں کوخود تو یہ توفیق نہ مل سکی کہ قرآن پاک کا قدیم ترین نسخہ ڈھونڈ سکیں۔۔۔ :)
ویسے ایک بات اور قابل غور ہے کہ اس نسخے بلکہ چند اوراق کو اتنی عظیم دریافت قرار دیا جارہا ہے۔ جبکہ یہ کسی لائبریری (بلکہ ایک بڑی اور معروف لائبریری) میں سے میڈیا پر آئی ہے۔
اس کی دریافت تو اس وقت کی ہو گی جب اسے "کہیں سے کسی نے صحیح معنوں میں دریافت" کر کے اتنی مشہور یونیورسٹی یا لائبریری میں منتقل کیا گیا ہوگااور پھر یہ گمنام ہو گئی ۔۔۔۔واللہ اعلم
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
ویسے ایک بات اور قابل غور ہے کہ اس نسخے بلکہ چند اوراق کو اتنی عظیم دریافت قرار دیا جارہا ہے۔ جبکہ یہ کسی لائبریری (بلکہ ایک بڑی اور معروف لائبریری) میں سے میڈیا پر آئی ہے۔
جی یہ قدیم اوراق کئی ہا برس سے اس لائبریری کے پاس پہلے ہی موجود تھے پر انپر تحقیق نہیں ہوئی تھی۔ جب تحقیق شروع کی تو پتا چلا کہ انمیں قرآن پاک کے قدیم ترین نسخے شامل ہیں۔ یوں یہ تاریخی اعتبار سے بہت بڑی دریافت ہے۔
 
Top