برونائی میں بدفعلی، ہم جنس پرستی پر سنگسار کی سزا

جاسم محمد

محفلین
برونائی میں بدفعلی، ہم جنس پرستی پر سنگسار کی سزا

خیال رہے کہ برونائی میں چوری کی سزا پر ہاتھ یا پاؤں کاٹنے کا قانون پہلے ہی رائج ہے۔

برونائی میں ہم جنس پرستی پہلے ہی غیر قانونی تھی، تاہم اب اس پر سزائے موت ہوگی۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برونائی پر زور دیا کہ وہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق کو فوری روکے‘۔

برونائی کے اٹارنی جنرل کے چیمبر سے 29 دسمبر کو جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین کا اطلاق 3 اپریل 2019 سے ہوگا۔

واضح رہے کہ برونائی نے مذکورہ اقدامات کا اعلان 2013 میں کیا تھا تاہم دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث قانون پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور اس دوران حکام بھی مذکورہ قوانین پر عملدرآمد سے متعلق امور پر غور کر رہے تھے۔

وزرات مذہبی امور کے ترجمان نے کہا کہ ’سلطان حسن البلقیہ کی جانب سے 3 اپریل کو نئے شرعی قوانین کے اطلاق کا اعلان ممکن ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت چوری پر ہاتھ کاٹنے کے قوانین پر عملدرآمد کے لیے مکمل تیار ہیں‘۔

اس حوالے سے ہیومن رائٹس واچ کے فل روبرٹسن نے خبردار کیا کہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق سے غیر ملکی سیاحوں اور تاجر برادری کی نظر میں انسانی حقوق بری طرح متاثر ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر نئے قوانین پر عمل شروع ہوا تو برونائی اقدام کے خلاف عالمی بائیکاٹ مہم کا ایک مرتبہ پھر آغاز ہوجائےگا‘۔

روبرٹسن نے کہا کہ ’برونائی جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک ہوگا جہاں قانون کی رو سے ہم جنس پرستی پر سزائے موت ہوگی‘۔
 

فاخر

محفلین
برونائی میں بدفعلی، ہم جنس پرستی پر سنگسار کی سزا

خیال رہے کہ برونائی میں چوری کی سزا پر ہاتھ یا پاؤں کاٹنے کا قانون پہلے ہی رائج ہے۔

برونائی میں ہم جنس پرستی پہلے ہی غیر قانونی تھی، تاہم اب اس پر سزائے موت ہوگی۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برونائی پر زور دیا کہ وہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق کو فوری روکے‘۔

برونائی کے اٹارنی جنرل کے چیمبر سے 29 دسمبر کو جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین کا اطلاق 3 اپریل 2019 سے ہوگا۔

واضح رہے کہ برونائی نے مذکورہ اقدامات کا اعلان 2013 میں کیا تھا تاہم دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث قانون پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور اس دوران حکام بھی مذکورہ قوانین پر عملدرآمد سے متعلق امور پر غور کر رہے تھے۔

وزرات مذہبی امور کے ترجمان نے کہا کہ ’سلطان حسن البلقیہ کی جانب سے 3 اپریل کو نئے شرعی قوانین کے اطلاق کا اعلان ممکن ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت چوری پر ہاتھ کاٹنے کے قوانین پر عملدرآمد کے لیے مکمل تیار ہیں‘۔

اس حوالے سے ہیومن رائٹس واچ کے فل روبرٹسن نے خبردار کیا کہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق سے غیر ملکی سیاحوں اور تاجر برادری کی نظر میں انسانی حقوق بری طرح متاثر ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر نئے قوانین پر عمل شروع ہوا تو برونائی اقدام کے خلاف عالمی بائیکاٹ مہم کا ایک مرتبہ پھر آغاز ہوجائےگا‘۔

روبرٹسن نے کہا کہ ’برونائی جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک ہوگا جہاں قانون کی رو سے ہم جنس پرستی پر سزائے موت ہوگی‘۔
اس خبر كا ’’ذریعہ‘‘ بتائیں کس سائٹ یا پھر کس اخبار کی ’نیوز‘ ہے ؟
 

فاخر

محفلین
اب خان صاحب سے یہ بھی کہیں کہ ’’مملکت خداداد پاکستان ‘‘ میں بھی یہی قانون نافذ کریں ؛کیوں کہ یہ نواز شریف کا پاکستان نہیں ہے ؛بلکہ عمران خان نیازی کا ’نیاپاکستان‘ ہے ۔ اگر عمران خان صاحب قصورسانحہ کے وقت وزیر اعظم ہوتے تو قصور میں وقوع غیر انسانی عمل انجام نہیں دیا جاتا ہے ،خیر ابھی بھی وقت ہے، ’’دیر آید درست آید‘‘ ۔چلیں بسم اللہ کریں قوم آپ کے ساتھ ہے ۔
 

فاخر

محفلین
مغربی لبرلز نے حسب توقع اس قانون کی مخالفت کیلئے برونائی بائیکاٹ مہم شروع کر دی ہے۔
George Clooney calls for hotels boycott over Brunei's LGBT laws
آپ بھی بھولے ہیں جاسم صاحب !! مغربی دنیا جس نے اس عمل قبیح کو ایجاد کرکے اس کو ٹی وی ،اخبار ،اشتہارات کے ذریعہ فروغ دیا ہے ،کیا وہ اس کی تائید کرے گی ؟ قیامت کی صبح تک اس کی تائید نہیں کرسکتی۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب خان صاحب سے یہ بھی کہیں کہ ’’مملکت خداداد پاکستان ‘‘ میں بھی یہی قانون نافذ کریں ؛کیوں کہ یہ نواز شریف کا پاکستان نہیں ہے ؛بلکہ عمران خان نیازی کا ’نیاپاکستان‘ ہے ۔ اگر عمران خان صاحب قصورسانحہ کے وقت وزیر اعظم ہوتے تو قصور میں وقوع غیر انسانی عمل انجام نہیں دیا جاتا ہے ،خیر ابھی بھی وقت ہے، ’’دیر آید درست آید‘‘ ۔چلیں بسم اللہ کریں قوم آپ کے ساتھ ہے ۔
پاکستان میں ضیاءالحق دور میں بہت سی شرعی سزائیں (حدود آرڈینس) نافظ کی گئی تھیں۔ جن کے دیرپا نتائج کچھ خاص اچھے نہیں نکلے۔ اسی لئے عمران خان کی حکومت ان کے حق میں نہیں ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ بھی بھولے ہیں جاسم صاحب !! مغربی دنیا جس نے اس عمل قبیح کو ایجاد کرکے اس کو ٹی وی ،اخبار ،اشتہارات کے ذریعہ فروغ دیا ہے ،کیا وہ اس کی تائید کرے گی ؟ قیامت کی صبح تک اس کی تائید نہیں کرسکتی۔
برونائی ایک آزاد خودمختار ملک ہے۔ ان کے داخلی قوانین میں کسی اور ملک کے باشندوں کو ٹانگ اڑانے کی اجازت نہیں ہے۔
 

فاخر

محفلین
پاکستان میں ضیاءالحق دور میں بہت سی شرعی سزائیں (حدود آرڈینس) نافظ کی گئی تھیں۔ جن کے دیرپا نتائج کچھ خاص اچھے نہیں نکلے۔ اسی لئے عمران خان کی حکومت ان کے حق میں نہیں ہیں۔
’تو پھر آپ کے ’’نئے پاکستان‘‘ میں کیا ہے ؟ :LOL:
کم از کم پشاور کے بٹگرام میں خودکشی کرنے والے طالب علم محمد عدنان کے ساتھ جنسی زیادتی کا خیال تو رکھیں۔ یہ کل پرسوں کا ہی واقعہ ہے ۔
یہ بی بی سی کا لنک ہے ’کاش عدنان مجھے یا خاندان کے کسی بڑے کو بتا دیتا‘
اور پھر جب ’نئے پاکستان‘ میں متاثرین کو انصاف نہ ملے تو پھر ’نیا پاکستان‘ کیسا ہے اور کاہے کو ہے ؟ :LOL:
یاد رکھیں ! طالب علم محمدعدنان کی روح چیختی ہوگی اگر آپ کی سرکار نے متوفی طالب علم کے ساتھ انصاف نہ کیا تو پھر اس کا ذمہ دار حکومت ہوگی ۔
 

فاخر

محفلین
جن کے دیرپا نتائج کچھ خاص اچھے نہیں نکلے۔ اسی لئے عمران خان کی حکومت ان کے حق میں نہیں ہیں۔
جی جی!! آپ نے درست فرمایا : شاید اسی وجہ سے خان صاحب کی زبان حلف نامہ پڑھتے وقت ’’خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ کا درست تلفظ نہ کرسکی تھی۔ صدر ممنون کے درست کرنے کےبعد بھی آخر کار نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کی خاتمیت کےلیے مشہور’اسم‘ ’’خاتم النبین‘‘ کا تلفظ درست نہ کرسکے ۔ ایسا نیا پاکستان آپ کو ہی مبارک ہو ۔ :in-love::in-love:
 

جاسم محمد

محفلین
جی جی!! آپ نے درست فرمایا : شاید اسی وجہ سے خان صاحب کی زبان حلف نامہ پڑھتے وقت ’’خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ کا درست تلفظ نہ کرسکی تھی۔ صدر ممنون کے درست کرنے کےبعد بھی آخر کار نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کی خاتمیت کےلیے مشہور’اسم‘ ’’خاتم النبین‘‘ کا تلفظ درست نہ کرسکے ۔ ایسا نیا پاکستان آپ کو ہی مبارک ہو ۔ :in-love::in-love:
عمران خان اس روز پہلی بار وزیر اعظم بننے کی خوشی میں اینگزائیٹی کا شکار تھے۔ اسی لئے زبان لڑکھڑا رہی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ ان کو یہ الفاظ ادا کرنے ہی نہیں آتے۔ مختلف جلسوں اور تقاریر میں اس کا حوالہ دے چکے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یاد رکھیں ! طالب علم محمدعدنان کی روح چیختی ہوگی اگر آپ کی سرکار نے متوفی طالب علم کے ساتھ انصاف نہ کیا تو پھر اس کا ذمہ دار حکومت ہوگی ۔
بد فعلی اور بلیک میل کرنے والے ملزمان زیر حراست ہیں۔ ان پر قانون کے مطابق مقدمہ چلے گا اور سزائیں ملیں گی۔ پاکستان پہلے ہی دہشت گردی کی سپورٹ کی وجہ سے عالمی بندشوں کا شکار ہے۔ آپ کی خواہش پر سنگساری والا قانون نافذ کر دیا تو ادھر بیڑا غرق ہو جانا ہے۔
 

فاخر

محفلین
عمران خان اس روز پہلی بار وزیر اعظم بننے کی خوشی میں اینگزائیٹی کا شکار تھے۔ اسی لئے زبان لڑکھڑا رہی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ ان کو یہ الفاظ ادا کرنے ہی نہیں آتے۔ مختلف جلسوں اور تقاریر میں اس کا حوالہ دے چکے ہیں۔
کمال ہے بھائی ! مان لیا اداکاری میں ہمارے تینوں خان صاحبان سے آپ کے خان صاحب آگے اور اعلیٰ ہیں ۔ اور پھر اتنی بھی خوشی کیوں ؟ کیوں خان صاحب ’عقد رابع‘ فرمارہے تھے؟ یہ پاکستان کی وزراتِ عظمیٰ کی حلف برداری تقریب تھی کہ جہاں اچھے اچھے سیاستداں اپنی مدت پوری نہ کرسکے ۔ جیسا کہ خان صاحب نے اب تک اپنی تمام منکوحات کے ساتھ کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اور پھر اتنی بھی خوشی کیوں ؟ کیوں خان صاحب ’عقد رابع‘ فرمارہے تھے؟
یہ عمران خان کی ۲۲ سالہ جدوجہد کا ثمر تھا جو انہیں وزارت عظمی نصیب ہوئی ہے۔ اس خوشی میں وہ خاتم النبیین غلط پڑھنے کے علاوہ یوم قیامت کو یوم قیادت بھی کہہ گئے تھے :)
 

فاخر

محفلین
بد فعلی اور بلیک میل کرنے والے ملزمان زیر حراست ہیں۔ ان پر قانون کے مطابق مقدمہ چلے گا اور سزائیں ملیں گی۔ پاکستان پہلے ہی دہشت گردی کی سپورٹ کی وجہ سے عالمی بندشوں کا شکار ہے۔ آپ کی خواہش پر سنگساری والا قانون نافذ کر دیا تو ادھر بیڑا غرق ہو جانا ہے۔
تو پھر ایک کام کریں ۔ نام کے ساتھ ’’مملکت خداداد‘‘ اور ’’جمہوری اسلامی‘‘ کا لفظ بھی ہٹادیں ؛کیوں کہ پاکستان عالمی قوانین کے دباؤ میں آکر اسلامی قانون نافذ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ تو پھر نام عبدالرحمن و عبدالغفور رکھنے کی ضرورت کیا ہے ۔ اور اگر محمد عدنان اور دیگر معصوم بچوں کےساتھ ہونے والی زیادتی کی چیخ نہیں سنائی دیتی ہے تو پھر یاد رکھیں یہی سندھ ہے جہاں ایک معصوم اور بے بس لڑکی کی پکار پر وقت کا سب سے بڑا ظالم سپہ سالار حجاج بن یوسف بلک پڑتا ہے ۔ لیکن آج کے حکمران ’میٹھی ننید ‘ سورہے ہیں ۔ یہ ایک ایسے ملک کی ذمہ داری ہے جہاں ستر سال تک مفاد پرستوں نے لوٹا ،کھسوٹا، نوچا ، اور اپنے اکاؤنٹ میں رقم جمع کیا ۔ نواز شریف کےساتھ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ عبرت ہے ۔ آج فواد چودھری فرمارہے ہیں کہ نواز شریف کےلیے ریلیف ان لوگوں کے لیے تکلیف کی بات ہوگی جن کے پیسے لٹ گئے ۔ خیر یہ تو چودھری صاحب کا مثبت بیان ہے ۔ اس سے قبل چودھری صاحب کی ’حکومتی چودھراہٹ‘ دیکھنی کو ملی ہے ۔ شاید چودھری صاحب بھول رہے ہیں کہ :’کل تک وہ بھی برسراقتدار طبقہ کے سامنے ’نااہل‘ ہی تھے ۔

خیر !!! ہمیں کیا اور اس سے ہمیں کیا دقت ؟؟ ہمارے آباواجداد نے عزیز از جان ہندوستان کو پسند کیا ہے ہمیں اپنے پیارے ہندوستان سے پیار ہے ،ہم اپنے ملک کی ’جے کار‘ لگاتےہیں۔ اس کی ترقی اور خوشحالی کے خواب دیکھتے ہیں اور اپنے ملک کو ’عالمی سربراہ‘ بناکر دم لیں گے ان شاء اللہ الرحمٰن ۔ یہ ہندوستان میرے آباو اجداد کے خونِ جگر سے لالہ زار ہے۔ میر ی بات گراں گزرے تو معذرت ۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
تو پھر ایک کام کریں ۔ نام کے ساتھ ’’مملکت خداداد‘‘ اور ’’جمہوری اسلامی‘‘ کا لفظ بھی ہٹادیں ؛کیوں کہ پاکستان عالمی قوانین کے دباؤ میں آکر اسلامی قانون نافذ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔
جب پاکستان اسلامی قوانین نافذ کرنے کی پوزیشن میں تھا (ضیاء دور) اس وقت یہ تجربہ بھی ہو چکا ہے۔ آپ ذرا حدود آرڈیننس کی تاریخ پڑھ لیں۔ کیا ان شرعی سزاؤں سے ملک میں زنا، زنا بالجبر کم ہوا ہے؟ خواتین کے حقوق کو تحفظ ملا ہے یا ان کی پامالی ہی ہوئی ہے؟
جب ماضی میں شرعی سزاؤں کا نفاذ کوئی معاشرتی بہتری نہیں لا سکا تو نئی شرعی سزائیں کیا اکھاڑ لیں گی؟ اس نکتہ کو سمجھیں بجائے لکیر کی فقیر پر چلنے کے۔
 

فاخر

محفلین
جب پاکستان اسلامی قوانین نافذ کرنے کی پوزیشن میں تھا (ضیاء دور) اس وقت یہ تجربہ بھی ہو چکا ہے۔ آپ ذرا حدود آرڈیننس کی تاریخ پڑھ لیں۔ کیا ان شرعی سزاؤں سے ملک میں زنا، زنا بالجبر کم ہوا ہے؟ خواتین کے حقوق کو تحفظ ملا ہے یا ان کی پامالی ہی ہوئی ہے؟
جب ماضی میں شرعی سزاؤں کا نفاذ کوئی معاشرتی بہتری نہیں لا سکا تو نئی شرعی سزائیں کیا اکھاڑ لیں گی؟ اس نکتہ کو سمجھیں بجائے لکیر کی فقیر پر چلنے کے۔
بہت ہی خوب !!! اب پتہ چلا کہ آپ نے خان صاحب کے دھرنوں میں بلاناغہ ’’حاضری‘‘ لگائی ہے ۔ مبارک ہو ۔ آپ یہ کہہ کر مسلمان بھی ہیں کہ :’’(نعوذباللہ) ان شرعی سزاؤں سے ملک میں زنا، زنا بالجبر کم ہوا ہے؟ خواتین کے حقوق کو تحفظ ملا ہے یا ان کی پامالی ہی ہوئی ہے؟‘‘ مجھے شرعی قوانین کے متعلق اس طرح کی بات سن کر حیرت ہوئی کہ ایک مسلمان جس نے پاکستان میں جنم لیا ہے اس کے افکار و نظریات یہ ہیں ۔ آپ شرعی قوانین نافذ کرکے دیکھیں تو سہی جاسم صاحب !! قرآن نے چیلنج کرکے اعلان کیا ہے ’’ولکم فی القصاص حیوۃ‘‘ اور آپ ہیں کہ اس سے انکار کررہے ہیں ۔
آپ کی باتوں سے لگتا ہے کہ آپ کے ملک کے قیام میں 20 لاکھ مسلمانوں کی قربانی رائیگاں گئی اور جس کا خواب شیخ الاسلام حضرت شبیر احمد عثمانی نے دیکھا تھا وہ خواب نہیں تھا ؛بلکہ ’’سراب‘‘ تھا ۔
 

فاخر

محفلین
ffc74395-72f8-4879-814b-b9d9eaa29e8b.jpg

ناپسندیدگی کا عمل آپ کے نظریہ کی توثیق کرتا ہے ؛لیکن جس عبارت پر ان لائک کیا گیا ہے ، اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ : ’ آپ کی خواہش کیا ہے ‘ ۔ چلیں مبارک ہو آپ کا یہ’ملک‘ ۔ لیکن کفرستان کا طعنہ دینے اور خود کو اسلامی لیبل لگانے سے قبل ایک بار نہیں ایک ہزار بار اپنے اندر جھانک لیجئے گا ۔مسٹر جناح کی روح آج شادکام ہوگئی ہوگی کہ اس کے افکارکے پیروکار اب بھی زندہ ہیں اور ا سی لیے 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو ’ہجرت‘ کے مقدس نام پر اپنا ملک اور گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا تھا ۔ مبارک ہو۔ اگر آج پھر کہیں سانحہ قصور جیسا اندوہناک پیش آتا ہے تو پھر افسوس نہیں ہونا چاہیے؛کیوں کہ خان صاحب کے کور مغز معتقد اسی ’عمل‘ کو ’ثواب‘ سمجھتے ہیں ۔ مبارک ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے شرعی قوانین کے متعلق اس طرح کی بات سن کر حیرت ہوئی کہ ایک مسلمان جس نے پاکستان میں جنم لیا ہے اس کے افکار و نظریات یہ ہیں ۔ آپ شرعی قوانین نافذ کرکے دیکھیں تو سہی جاسم صاحب !! قرآن نے چیلنج کرکے اعلان کیا ہے ’’ولکم فی القصاص حیوۃ‘‘ اور آپ ہیں کہ اس سے انکار کررہے ہیں ۔
یہی تو عرض کی ہے جناب کہ پاکستان میں شرعی سزاؤں کا نفاذ 80 کی دہائی میں ہو چکا ہے۔ اور قوم نے ان کے سنگین نتائج بھی بھگت لئے۔ اسی لئے اب کوئی بڑی سیاسی جماعت ان کے حق میں نہیں ہے۔ کیونکہ ایک بار بھرپور تجربہ کیا جا چکا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسٹر جناح کی روح آج شادکام ہوگئی ہوگی کہ اس کے افکارکے پیروکار اب بھی زندہ ہیں اور ا سی لیے 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو ’ہجرت‘ کے مقدس نام پر اپنا ملک اور گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا تھا ۔ مبارک ہو۔
پاکستان میں کم از کم مسلمانوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہوتا جو بھارت میں آر ایس ایس / ہندوتوا کے غنڈے کھلے عام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں غیرمسلم اقلیتوں کی جان و مال تحفظ بھی بھارت سے بہتر ہے۔ باقی جو معاشرتی مسائل ہیں وہ کہاں نہیں ہوتے۔
 
Top