زین
لائبریرین
بڑھاپے کا راز دریافت ہو گیا، بوڑھا ہونا ناممکن ہو جائے گا۔ طبی ماہرین
لندن ............طبی ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد دعوٰی کیا ہے کہ بڑھاپے کے راز کو دریافت کر لیا گیا ہے، اس رازکے بعد بوڑھا ہونا ناممکن ہو جائے گا۔ ”جرنل سیل“ جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کے عمل میں پروٹین حصہ لیتی ہیں۔ ہاورڈ میڈیکل سکول کے پروفیسر ڈیوڈ اے سیکلیئر اور کیمبرج بائیو ٹیکنالوجی کمپنی کے تعاون سے سامنے آنے والی تحقیق کے مطابق جوانی کی عمر میں جو انسانی جین متحرک ہوتے ہیں وہ پروٹین میں تبدیلی کی وجہ سے ایک خاص عمر میں جا کر غیرمتحرک ہو کر خاموش ہو جاتے ہیں۔ اگر ان جین کے ڈی این اے کی مرمت کر دی جائے تو یہ جین دوبارہ متحرک ہو سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ پروٹین دونوں حالتوں کو ایک خاص طریقے سے کنٹرول کرنے کی حامل ہوتی ہے جس میں جین ”آف یا آن“ ہو جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جوں جوں انسان کی عمر بڑھتی چلی جاتی ہے انسانی کروموسومز تیزی سے تباہ ہونے لگتے ہیں، اس عمل کو بھی یہی پروٹین کنٹرول کرتی ہے۔ اس طویل ترین تحقیق نے یورپ بھر کے تمام طبی ماہرین کو متوجہ کیا ہے۔
لندن ............طبی ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد دعوٰی کیا ہے کہ بڑھاپے کے راز کو دریافت کر لیا گیا ہے، اس رازکے بعد بوڑھا ہونا ناممکن ہو جائے گا۔ ”جرنل سیل“ جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کے عمل میں پروٹین حصہ لیتی ہیں۔ ہاورڈ میڈیکل سکول کے پروفیسر ڈیوڈ اے سیکلیئر اور کیمبرج بائیو ٹیکنالوجی کمپنی کے تعاون سے سامنے آنے والی تحقیق کے مطابق جوانی کی عمر میں جو انسانی جین متحرک ہوتے ہیں وہ پروٹین میں تبدیلی کی وجہ سے ایک خاص عمر میں جا کر غیرمتحرک ہو کر خاموش ہو جاتے ہیں۔ اگر ان جین کے ڈی این اے کی مرمت کر دی جائے تو یہ جین دوبارہ متحرک ہو سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ پروٹین دونوں حالتوں کو ایک خاص طریقے سے کنٹرول کرنے کی حامل ہوتی ہے جس میں جین ”آف یا آن“ ہو جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جوں جوں انسان کی عمر بڑھتی چلی جاتی ہے انسانی کروموسومز تیزی سے تباہ ہونے لگتے ہیں، اس عمل کو بھی یہی پروٹین کنٹرول کرتی ہے۔ اس طویل ترین تحقیق نے یورپ بھر کے تمام طبی ماہرین کو متوجہ کیا ہے۔