ایک ہم ہیں کہ ہوئے ایسے پشیمان کہ بس ایک وہ ہیں کہ جنہیں چاہ کے ارماں ہوں گے (مومن خان مومن)
شمشاد لائبریرین جون 27، 2011 #141 ایک ہم ہیں کہ ہوئے ایسے پشیمان کہ بس ایک وہ ہیں کہ جنہیں چاہ کے ارماں ہوں گے (مومن خان مومن)
ر راجہ صاحب محفلین جون 29، 2011 #142 بس عجز کی خوش بو کی جگہ کبر کی بو تھی لہجہ میں ذرا فرق تھا آواز وہی تھی نامعلوم
شمشاد لائبریرین جون 30، 2011 #143 قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا خطِّ جامِ مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا
ر راجہ صاحب محفلین جون 30، 2011 #144 ہے بس کہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور کرتے ہیں مَحبّت تو گزرتا ہے گماں اور غالب
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2011 #145 باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آکر گِن جائیں آنکھ اٹھائے کوئی اُمید تو آنکھیں چھن جائیں (مصطفیٰ زیدی)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 6، 2011 #146 منصور مزاجوں میں بڑا فرق ہے لیکن اچھا مجھے لگتا ہے بس اپنا اسے کہنا منصور آفاق
شمشاد لائبریرین جولائی 10، 2011 #147 بہت سعی کریے تو مر رہیے میر بس اپنا تو اتنا ہی مقدور ہے (میر تقی میر)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 10، 2011 #148 بس کہ ہوں غالب، اسیری میں بھی آتش زیِر پا موئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا غالب
سیما علی لائبریرین مارچ 27، 2022 #150 غزل کا شعر تو ہوتا ہے بس کسی کے لیے مگر ستم ہے کہ سب کو سنانا پڑتا ہے اظہر عنائنتی