بس یہی حسرت رہی ہر دم دلیلِ زندگی جو ملے تجھ سے ملے جتنا ملے جیسا ملے (سرور)
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2007 #101 بس یہی حسرت رہی ہر دم دلیلِ زندگی جو ملے تجھ سے ملے جتنا ملے جیسا ملے (سرور)
عمر سیف محفلین ستمبر 27، 2007 #102 شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں کل دوپہر عجیب سے ایک بے کلی رہی بس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں کل دوپہر عجیب سے ایک بے کلی رہی بس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
شمشاد لائبریرین ستمبر 27، 2007 #103 کیا شک ہے کہ یہ دنیائے دنی اے دوست ہے بس آنی جانی ہوتے ہیں لمحے چند مگر ہم سب کے لئے ہی لافانی (سرور)
کیا شک ہے کہ یہ دنیائے دنی اے دوست ہے بس آنی جانی ہوتے ہیں لمحے چند مگر ہم سب کے لئے ہی لافانی (سرور)
عمر سیف محفلین ستمبر 27، 2007 #104 بس یہی بات کہ لوگوں کو نہ چاہو دل سے تجربے اس کے سوا عمر کو کیا دیتے ہیں ؟
شمشاد لائبریرین ستمبر 27، 2007 #105 درد تھا منزل بہ منزل اور آنسو گام گام بس اسی صورت ہمارا بھی گذارا ہوگیا (سرور)
عمر سیف محفلین اکتوبر 1، 2007 #106 آ جا ابھی ضبط کا موسم نہیں گزرا آجا کہ ابھی برف پہاڑوں پر جمی ہے خوشبو کے جزیروں سے ستاروں کی حدوں تک اس شہر میں سب کچھ ہے بس اک تیری کمی ہے
آ جا ابھی ضبط کا موسم نہیں گزرا آجا کہ ابھی برف پہاڑوں پر جمی ہے خوشبو کے جزیروں سے ستاروں کی حدوں تک اس شہر میں سب کچھ ہے بس اک تیری کمی ہے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #107 حاصلِ دل بستگی ہے عمرِ کوتاہ اور بس وقفِ عرضِ عقدہ ہائے متصّل تارِ نفس (چچا)
فرخ منظور لائبریرین اکتوبر 14، 2007 #109 شمشاد نے کہا: بس کہ ہے میخانہ ویراں جوں بیابانِ خراب عکسِ چشمِ آہوئے رمخوردہ ہے داغِ شراب (غالب) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شمشاد صاحب بہت شکریہ انتہائی اعلیٰ شعر ہے- حیران ہوں کہ پہلے میری نظر سے کیوں نہیں گزرا جبکہ مرزا کا دیوان ہزار بار دیکھا۔ بہر حال بس کہ ہوں غالب، اسیری میں بھی آتش زیرپا موئے آتش دیدہ ہے، حلقہ میری زنجیر کا
شمشاد نے کہا: بس کہ ہے میخانہ ویراں جوں بیابانِ خراب عکسِ چشمِ آہوئے رمخوردہ ہے داغِ شراب (غالب) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شمشاد صاحب بہت شکریہ انتہائی اعلیٰ شعر ہے- حیران ہوں کہ پہلے میری نظر سے کیوں نہیں گزرا جبکہ مرزا کا دیوان ہزار بار دیکھا۔ بہر حال بس کہ ہوں غالب، اسیری میں بھی آتش زیرپا موئے آتش دیدہ ہے، حلقہ میری زنجیر کا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 17، 2007 #110 بس ایک غم ہی مری زندگی کا ساتھی ہے ک۔۔وئ۔ی کس۔۔۔ی کے کہاں ورن۔۔ہ کام آت۔۔ا ہے؟ (سرور)
نوید صادق محفلین اکتوبر 21، 2007 #111 بہت سعی کریے تو مر رہیے میر بس اپنا تو اتنا ہی مقدور ہے شاعر: میر تقی میر
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #112 بس کہ روکا میں نے اور سینے میں اُبھریں پَے بہ پَے میری آہیں بخیئہ چاکِ گریباں ہو گئیں (چچا)
ہما محفلین اکتوبر 24، 2007 #113 اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ہونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 24، 2007 #114 قضا نے تھا مجھے چاہا خرابِ بادۂ الفت فقط خراب لکھا، بس نہ چل سکا قلم آگے (چچا)
نوید صادق محفلین نومبر 8، 2007 #115 جس سے وفا کی کوئی توقع نہ تھی مجھے کتنے خلوص سے وہ مرے دل میں بس گیا شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین نومبر 8، 2007 #116 الجھ رہا ہے تو الجھے گروہِ تشبیہات بس اور کچھ نہ کہوں گا ادا کہوں گا تمھیں (جمیل الدین عالی)
نوید صادق محفلین نومبر 9، 2007 #117 گھر دیکھتے نہ گھر کے دروبام دیکھتے بس تیرا خواب ہی سحر و شام دیکھتے شاعر: اسعد بدایونی
شمشاد لائبریرین نومبر 9، 2007 #118 خواب بن کر تُو برستا رہے شبنم شبنم اور بس میں اسی موسم میں نہائے جاؤں (عبید اللہ علیم)