آپ کو سمجھنا کون سا مشکل کام ہے۔ جو آپ کو بھی نہ سمجھ سکے، اُس سے بڑا ”ناسمجھ اور اناڑی“ اور کون ہوگاتیر کی ذرا سی دائیں سے بائیں کی جنبش کیا سے کیا گُل کھلا دیتی ہے۔
یوسف بھائی بہت شکریہ کہ آپ مجھے سمجھتے ہیں۔
ارے واہ آپ تو انڈیا سے ہیں۔ مجھے تومعلوم ہی نہ تھا۔ بہت خوشی ہوئی آپ سے مل کر۔شمشاد اوپر کے مراسلے کو شاید غلطی سے نا پسند کر گئے ہو!!
آداب عرض ہے جناب۔جناب خلیل صاحب یہ کیا کیا آپ نے، تشنگی بڑھا ڈالی۔۔ اب اگر آپ کی تحاریر کا چسکہ پڑ گیا تو اس کے ذمہ دار فقط آپ ہوں گے۔
دل چاہ رہا ہے کہ آپ کو خلیل زر گر کا لقب دیا جائے کیونکہ آپ کا تعارف بلا شبہ خوبصورت نگینوں جیسے الفاظ کی آرائش سے مزین ہے ۔
ندیم حفی برادر !آج کل مارکیٹنگ کا دَور ہے اور بھائی محمد خلیل الرحمٰن کو تو یہ سبق انجیبئرنگ کے دوران ضرور پڑھایا گیا ہوگا کہ پہلے اپنی پروڈکٹ کا لوگوں کو ”عادی“ بناؤ، پھر دیکھنا وہ کیسے ہر قیمت پر آپ کی پروڈکٹ خریدنے کو تیار ہوتے ہیں۔ آپ بھی ان کے مجموعہ ہائے کلام و دیوان وغیرہ کی خریداری کے لئے بجٹ ابھی سے بنانا شروع کردیں۔جناب خلیل صاحب یہ کیا کیا آپ نے، تشنگی بڑھا ڈالی۔۔ اب اگر آپ کی تحاریر کا چسکہ پڑ گیا تو اس کے ذمہ دار فقط آپ ہوں گے۔
دل چاہ رہا ہے کہ آپ کو خلیل زر گر کا لقب دیا جائے کیونکہ آپ کا تعارف بلا شبہ خوبصورت نگینوں جیسے الفاظ کی آرائش سے مزین ہے ۔
ندیم حفی برادر !آج کل مارکیٹنگ کا دَور ہے اور بھائی محمد خلیل الرحمٰن کو تو یہ سبق انجیبئرنگ کے دوران ضرور پڑھایا گیا ہوگا کہ پہلے اپنی پروڈکٹ کا لوگوں کو ”عادی“ بناؤ، پھر دیکھنا وہ کیسے ہر قیمت پر آپ کی پروڈکٹ خریدنے کو تیار ہوتے ہیں۔ آپ بھی ان کے مجموعہ ہائے کلام و دیوان وغیرہ کی خریداری کے لئے بجٹ ابھی سے بنانا شروع کردیں۔
ویسے اس کا نام کیا ہونا چاہیے؟ میرے ذہن میں دو نام ہیں:لیجیے ہم فہرست بنانا شروع کرتے ہیں
۱۔ یوسف ثانی بھائی
2۔ ندیم حفی بھائی
3۔ محمد بلال اعظم بھائی
4۔ انتہا بھائی
خلیل کے ساتھ فاختہ کو نہ بھولیںویسے اس کا نام کیا ہونا چاہیے؟ میرے ذہن میں دو نام ہیں:
1۔ فسانہء خلیل
2۔ خلیلیات
خلیل کے ساتھ فاختہ کو نہ بھولیں
پبلشر سے پہلے کتاب کو حسب دستور (یہ نئے ادیبوں کا گھریلو دستور ہے ) ” ہوم اسپانسر“ کے پاس لے کر گئے کہ بھاگوان! ذرا کتاب دیکھ لو، اگر پسند آئے تو حسب ضرورت جہیز کے زیورات عطا کردو تاکہ پبلشر کو کتاب اور چھپائی کے اخراجات دے کر” سُر خ رُو“ ہو سکوں ۔۔۔ آگے جو کچھ ہوا گو کہ اس کے نتیجہ میں بھی ان کا چہرہ ، سُرخ ہی ہوا لیکن ”اسٹوری کا اینڈ“ یہ نکلا کہ مزید جو کچھ لکھتے رہے، (دوسری) عزیز ترین سہیلی ردی کی ٹوکری کی نذر کرتے رہے۔اب تو ہم ہیں اور ہماری عزیز ترین سہیلی ردی کی ٹوکری ہے۔جو کچھ لکھتے ہیں ، اس کی نذر کردیتے ہیں۔
لگتا ہے کہ ایڈیٹری کا نشہ خوب چڑھا ہوا ہے، بس اتنا فرق ہے کہ ایڈیٹر دوسروں کی تحریریں ردی کی ٹوکری میں پھینکتا ہے اور آپ اپنی۔
ویسے کتاب کونسے پبلشر کے پاس لیکر گئے تھے۔
بقلم خود پڑھ کے کافی مزہ آیا۔
جزاک اللہ جنابالسلام علیکم
محترم محمد خلیل الرحمٰن بھائی
خوش آمدید
بلا شک تعارف آپ اپنا ہوا بہار کی ہوتی ہے ۔
تحریر تو کہہ رہی ہے کہ جس کے قلم سے بکھری ہوں ۔
وہ اسم بامسمی ہے ۔۔۔ خلیل الرحمن
اسم با مسمی ہونا ۔۔۔ ۔ یہ بھی خالص توفیق الہی پر منحصر ہے ۔
اک وہ خلیل خاں تھے جو فاختہ اڑاتے تھے ۔ وہ اس امن کے پیغامبر تھے ۔
جس سے دکھی انسانیت سکھ پاتی ہے ۔
آپ اپنے لفظوں کو بصورت فاختہ کچھ ایسے اڑاتے ہیں کہ لبوں پہ مسکراہٹ بکھیر دیتے ہیں ۔
آپ کے والد مرحوم (اللہ تعالی انہیں جنت عالیہ میں بسیرا عطا فرمائے آمین ) کے بارے مختصر ذکر پڑھ کر تشنگی بڑھ گئی ۔
لائن میں لگنا اور پھر دوا کو زمین پر الٹا دینا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ایسے فقیر منش درویش کے بارے مزید کچھ تحریر فرمائیں ۔
جزاک اللہ خیراء
جزاک اللہ الخیرماشاءاللہ خلیل بھائی،
بہت خوب