اپنے ملک کے معروف مولوی حضرت عبدالعزیز المعروف مولانا برقعہ پوش نے فرمایا ہے کہ ؛
"مذاکرات سے الگ نہیں ہو رہا لیکن مذاکراتی عمل کے لئے جاری اجلاسوں میں شامل نہیں ہوں گا" کیونکہ " یہ مذاکرات قرآن وسنت کی روشنی میں نہیں بلکہ آئین پاکستان کی روشنی میں ہو رہے ہیں "
----------------------------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
اجی ہم تو کب سے عرض کر رہے ہیں کہ یہ طالبانی ٹولہ آئین پاکستان کو مانتا ہی نہیں اس لئے ان کے ساتھ مذاکرات صرف "مذق رات" ہوں گے اور مولانا برقعہ پوش یہ بھی فرمائیں کہ طالبان نے ہزاروں پاکستانیوں بشمول فوجیوں کو کس "قرآن و سنت" کی روشنی میں قتل کیا اور کس "شریعت" کے تحت ان کے سروں کے ساتھ فٹ بال کھیلے اور وہ مولانا برقعہ پوش خود دوسروں کو شہادتیں بانٹتے بانٹتے اپنی "شہادت" کو سامنے دیکھ کر کس "اسلامی آئین" کے تحت برقعہ پہن کر فرار ہو رہے تھے ۔ اگر پاکستان کا آئین اسلامی نہیں ہے تو کیا طالبان کا "جہل" اسلامی ہے جس کے تحت وہ لوگوں کو ذبح کرتے ہیں ۔
"مذاکرات سے الگ نہیں ہو رہا لیکن مذاکراتی عمل کے لئے جاری اجلاسوں میں شامل نہیں ہوں گا" کیونکہ " یہ مذاکرات قرآن وسنت کی روشنی میں نہیں بلکہ آئین پاکستان کی روشنی میں ہو رہے ہیں "
----------------------------------؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
اجی ہم تو کب سے عرض کر رہے ہیں کہ یہ طالبانی ٹولہ آئین پاکستان کو مانتا ہی نہیں اس لئے ان کے ساتھ مذاکرات صرف "مذق رات" ہوں گے اور مولانا برقعہ پوش یہ بھی فرمائیں کہ طالبان نے ہزاروں پاکستانیوں بشمول فوجیوں کو کس "قرآن و سنت" کی روشنی میں قتل کیا اور کس "شریعت" کے تحت ان کے سروں کے ساتھ فٹ بال کھیلے اور وہ مولانا برقعہ پوش خود دوسروں کو شہادتیں بانٹتے بانٹتے اپنی "شہادت" کو سامنے دیکھ کر کس "اسلامی آئین" کے تحت برقعہ پہن کر فرار ہو رہے تھے ۔ اگر پاکستان کا آئین اسلامی نہیں ہے تو کیا طالبان کا "جہل" اسلامی ہے جس کے تحت وہ لوگوں کو ذبح کرتے ہیں ۔