بنی اسرائیل کے گمشدہ قبائل

برادرم رانا "پہطان" کس زبان کا لفظ ہے؟ پ کی موجودگی کے باعث یہ کم از کم عربی سے تو ہو نہیں سکتا۔ اگر یہ لقب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا تھا تو غالب گمان یہی ہے کہ اسے عربی ہونا چاہیئے تھا۔ ویسے ہم محض اپنی معلومات کی خاطر جاننا چاہتے ہیں کیوں کہ یہ بات ہمارے لئے قطعی نئی ہے۔
سعود بھائی! پہطان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ سُریانی لفظ ہے۔ اب یہ لفظ اپنی اصل شکل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے استعمال کیا یا کوئی اور بات ہے اس کا تو مجھے علم نہیں اگر مذید سرچ کرنے سے اس بارے میں کچھ معلوم ہوا تو انشاء اللہ شئیر کروں گا۔ رہی بات کہ اس واقعے کا تذکرہ کہاں ملتا ہے تو یہ افغانوں کی روایتوں میں بھی ملتا ہے اور کئی کتب میں بھی اس کا بیان ملتا ہے۔ مثلاًً "طبقات ناصری" میں اس کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ پھر"مخزن افغانی" جو خواجہ نعمت اللہ ہراتی کی تالیف ہے اس میں اس کا ذکر ہے۔ اور کئی مغربی محققین نے اسے براہ راست افغانوں سے سن کر بھی بیان کیا ہے۔ یعنی اس واقعے کا تذکرہ کچھ جزیات کے ردوبدل سے اتنی مختلف جگہ ملتا ہے کہ اس سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔
کافی عرصہ پہلے ایک دوست کے توسط سے ایک علم دوست اور سیاسی امور میں ماہر جناب انجیئر طور گل صاحب سے ملاقات ہوئی تھی جو کہ اب گہری دوستی میں تبدیل ہوچکی ہے (موصوف پشتو کے اخبار وحدت میں کالم نگار بھی ہیں)۔ طور گل صاحب نے پٹھانوں کی تاریخ پر ایک سیر حاصل بحث وحدت اخبار میں کالمز کی شکل میں کافی عرصہ تک کرتے رہے پھر اس کا مجموعہ کا اردو ترجمہ مجھ سے لکھوایا اور پھر باقاعدہ روزانہ 3گھنٹے کی نشت میں ٹائپ بھی کروایا اس میں اس نے بطان کا لفظ استعمال کیا تھا۔
 

طالوت

محفلین
تمام بحث میں کچھ نئی چیزوں کے علاوہ تاریخ قریب قریب غائب ہے وجہ "اینٹی پٹھان" "پرو پٹھان" جذبات کہہ سکتے ہیں۔ بہرحال بحیثیت مجموعی نہ تو کوئی قوم قبیلہ باعث فخر یا باعث شرمندگی ہو سکتا ہے اور نہ بہادر یا بزدل۔
اور مجھ کم عقل کی سمجھ میں یہ کبھی نہیں آیا کہ جس چیز میں آپ کا کچھ حصہ ہی نہ ہو اس پر فخر یا شرمندگی کیسی؟
میرے آباء کی خوبیوں یا خامیوں میں میرا کیا ہاتھ ؟ سوال تو یہ ہے کہ میں کیا ہوں ؟
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں ہے۔ کچھ لوگ جدی پشتی بہادر ہوتے ہیں اور کوئی قوم یا قبیلہ باعث فخر بھی ہو سکتا ہے۔

اس میں شک نہیں کہ آپ کے آباو اجداد کی خوبیوں یا خامیوں میں آپ کا کوئی حصہ نہیں لیکن آپ کی آئندہ آنے والی نسلوں کی خوبیوں یا خامیوں میں آپ کا حصہ ضرور ہے۔ آب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ آپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے کیا چھوڑ کر جائیں گے۔
 

طالوت

محفلین
اگر آپ جینیاتی حوالے سے کہہ رہے ہیں تو میں کسی قدر متفق ہوں وگرنہ میری رائے میں حالات و واقعات ماحول اور تربیت بزدلی یا بہادری میں زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ آباء کے حوالے سے باعث فخر یا شرم ، میرے نزدیک انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے ۔
 

عثمان

محفلین
یعنی آپ کا مطلب ہے کہ کوئی "بہادر جینز" ہوتی ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہیں ؟
اگر اس پر تفصیلی مطالعہ کو کوئی معقول لنک یا معتبر کتاب مل جائے تو خوب ہوگا۔
 

طالوت

محفلین
نہیں میں ایسا نہیں کہہ رہا مگر میں جو کہنا چاہ رہا ہوں وہ ان مختلف تحقیقی رپورٹس کی بنیاد ر کہہ رہا ہوں جو مختلف اوقات میں چھپتی رہتی ہیں کہ ماں باپ سے بچوں کو کچھ عادتیں یا باتیں منتقل ہوتی ہیں مگر ایسا مستقل نہیں۔ مثلا میں اپنے والد کی طرح بیٹھتا ہوں اور دوران گفتگو میرے ہاتھ کی انگلیاں بھی انھی کے ہاتھ کی انگلیوں کی طرح حرکت میں رہتی ہیں ۔ ممکن ہے یہ عادت میں نے دیکھنے سے اپنائی ہو اور ممکن ہے جینز کی وجہ سے ایسا ہو۔ بہرحال میں اس معاملے میں کورا ہوں اس لئے چند معلومات کی بنیاد پر ایک رائے رکھتا ہوں۔ اس سے بہتر جانوں تو رائے تبدیل ہو جائے گی۔
 

عثمان

محفلین
اٹھنا بیٹھنا یا بات چیت کرنا ایک فزیولاجیکل عمل ہے۔ ان کی وجوہات طبعی ہیں۔ اب یہ طبعی وجوہات مورثی بھی ہوسکتی ہیں اور غیر مورثی بھی۔
جبکہ بہادری ایک نفسانی خصوصیت ہے۔ نفسانی خصوصیات کی وجوہات جینز یا دیگر مورثی عوامل میں تلاش کرنا بہرحال قابل بحث ہے۔ بلا کسی جامع تحقیق کے کچھ کہنا مشکل ہے۔ لیکن بہرحال میرا خیال ہے کہ بہادری وغیرہ جیسی نفسانی خصوصیات کو ترتیب دینے میں ماحولیاتی عوامل (مثلاً تربیت اور مخصوص حالات ) کا عمل دخل بنیادی ہے۔
 
شمشاد بھائی اور طالوت بھائی کی باتوں کا جہاں تک میں نتیجہ اخذ کرپایا ہوں یعنی یہ دونوں جو بات کہنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ بہادری اگر جینس میں چلی آرہی ہو اور وقت اور حالات اور ماحول ایسا ملے جس میں بہادی کا عنصر شامل ہو تو جینس میں چھپی صلاحیت ابھر کر سامنے آتی ہے۔
ویسے جہاں تک پٹھانوں کی بہادری کی بات ہے تو پٹھان بحیثیت قوم اکھڑ مزاج ہوتے ہیں اور جو اکھڑ مزاج ہوتے ہیں وہ نڈر ہوتے ہیں اور اس لحاظ سے نڈر ہونا پٹھانوں کی بحیثیت قوم ایک خصوصیت ہوئی جو کہ بعض موقعوں پر خوبی اور بعض موقوں پر خامی کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔
جیسے کہ ترائن کی لڑائی میں پرتھوی راج سے مسلسل شکست کھانے کے باجود شہاب الدین غوری کا مسلسل حملے کرتے رہنا اور آخر کار فتح یاب ہوجانا نڈر ہونے کی صفت ہے۔
جیسا کہ احمد شاہ ابدالی کا 70ہزار کی فوج کے ساتھ متحدہ ہندوستان کی 5لاکھ کی فوج کو شکست دینا نڈر ہونے کی صفت ہے۔
 

طالوت

محفلین
یہ موضوع دلچسپ ہے مگرواضح معلومات کے نہ ہونے کے سبب اندازے ہی قائم کئے جا سکتے ہیں ۔ ۔ بہر حال جہاں تک اس دھاگے کے موضوع کا تعلق ہے تو کشمیریوں اور افغانوں کو بعض مورخ بنی اسرائیل کے گمشدہ قبائل میں شمار کرتے ہیں ۔ کراچی کے ایک اسکالر ڈاکٹر کمال عمر کے نزدیک قرانی لحاظ سے ہم بیشتر بنی اسرائیل ہیں ۔ اور مذہبی اور سائنسی اعتبار سے تو ہم سارے انسان کسی نہ کسی سلسلے میں ایک ہو ہی جاتے ہیں ، اور یہی سب سے بڑی حقیقت ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں وجہ افتخار یا شرمندگی ذات تک محدود ہو جاتی ہے ۔
 
یہ موضوع دلچسپ ہے مگرواضح معلومات کے نہ ہونے کے سبب اندازے ہی قائم کئے جا سکتے ہیں ۔ ۔ بہر حال جہاں تک اس دھاگے کے موضوع کا تعلق ہے تو کشمیریوں اور افغانوں کو بعض مورخ بنی اسرائیل کے گمشدہ قبائل میں شمار کرتے ہیں ۔ کراچی کے ایک اسکالر ڈاکٹر کمال عمر کے نزدیک قرانی لحاظ سے ہم بیشتر بنی اسرائیل ہیں ۔ اور مذہبی اور سائنسی اعتبار سے تو ہم سارے انسان کسی نہ کسی سلسلے میں ایک ہو ہی جاتے ہیں ، اور یہی سب سے بڑی حقیقت ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں وجہ افتخار یا شرمندگی ذات تک محدود ہو جاتی ہے ۔
طالوت بھائی اس طرح تو ہم کا شجرۃ نسب ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام پر منتج ہوتا ہے۔ دراصل جہاں تک میں اس دھاگے مقصد سمجھ پایا ہوں وہ بحیثیت قوم کے شناخت ہے اور ظاہری بات ہے کہ قوم کا تعلق ایک مخصوص خطہ سے ہوتا ہے جیسا کہ میں بحیثیت ملت تو مسلمان ہوں نسبی طور پر عرب ہوں لیکن خطہ کی نسبت سے پٹھان کہلاتا ہوں۔
 
تبلیغ تعصب سے مبرا ہوتی ہے ۔ کوشش کیا کریں کہ اسلامی تعلیمات میں اس قسم کے رحجانات کو دور رکھیں ۔ یہود اور نصاریٰ کے حوالے سے بھی میں آپ کی ایک پوسٹ پڑھ رہا تھا ۔ وہاں بھی آپ نے آیت کے سیاق و سباق کی بات کی تھی ۔ قرآن کی اس آیت کے سیاق و سباق کو تو تھوڑی دیر ایک طرف رکھ کر اگر صرف منطقی حوالے سے دیکھا جائے تو یہود اور نصاریٰ سے آپ ہاتھ نہیں ملائیں گے ، مسکرا کر نہیں دیکھیں گے ، بات چیت نہیں روا رکھیں گے ۔ تعلقات نہیں بڑھائیں گے تو دین کی تبلیغ و اشاعت ان کے سامنے کیسے کریں گے ۔ آپ کا رحجان تو دیکھ کر لگتا ہے ۔ آپ انہیں طالبانی طریقے سے مغلوب کرنے کی کوشش کریں گے اور اگر وہ نہیں مانیں گے تو انہیں جہنم رسید کرکے 72 حوریں کے حق دار بن جائیں گے ۔ آپ کو سینکڑوں گورے ایسے مل جائیں گے جن تک دین اسی طرح پہنچایا گیا جس طرح دیں پہنچانے کا حق ہے ۔ اگر ان سے تعلق قطع کرلیا جاتا تو وہ آج حلقہِ اسلام میں کیسے داخل ہوتے ۔ اتمامِ حجت کے وہ تمام اصول جو نبیوں اور رسولوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ آج مسلمانوں میں اپنے لیئے منتخب کرلیئے ہیں ۔ اور اسی پر ہر کسی کی جنت اور دوزخ کا فیصلہ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے ۔ کوشش کیا کریں کہ کسی کی پوری بات کو سمجھ لیا کریں ۔ اگر سمجھ نہ آئے تو ضروری نہیں ہے کہ اس پر تبصرہ بھی کیا جائے ۔
جی ضرور نشان دہی فرمائيے کہ كون سے الفاظ متعصبانہ ہیں ؟ اور كب میں نے ان سبے سلام دعا كو منع كيا ہے؟ بات كو گھمانا بہت آسان ہے آخر آيات كے سياق وسباق كو كيوں ايك طرف ركھا جائے؟
ماشاء اللہ بڑی معلوماتی بحث جاری ہے ۔
میں اپنی ناقص معلومات کے مطابق صرف اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ سارے یہودی بنی اسرائیل سے تعلق رکھتے ہیں مگر سارے بنی اسرائیل یہودی نہیں ہیں ۔ مجھے اب یہ نہیں پتا کہ کس کس مائنڈ سیٹ اپ کے لوگ یہاں ، بنی اسرائیل کے ایک ” گمشدہ ” قبیلے کو کسی مذہب ( یہود ) سے کن بنیادوں پر جوڑ رہے ہیں ۔ ؟
آپ مذكورہ آيت مباركہ كا كونٹکسٹ چيک كر ليتے تو طنز ميں خون جلانے كى نوبت نہ آتى :)
يہی قصہ خود كتب يہود ميں موجود ہے۔ اب نہيں پتہ كس مائن سيٹ كے لوگ يہود سے زيادہ يہود كے ہم درد ہيں !
 
پٹھان قوم اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہے ہاں یہ برائی ہے کہ سود کھاتی ہے لیکن بنی اسرائیل سے جوڑنا یہ زیادتی ہے
 
یہ احمد شاہ ابدالی محمود غزنوی یہ سب بیرونی حملہ آورتھے آپ کے موجودہ دور میں ایسا کیا ہوا ہے رہی پٹھان قوم تو یہ تو پشتوں در پشتوں چلی آرہی ہے جفا کش اور بہادر قوم ہے لیکن انہوں نے آج کے دور میں اپنے آپ کو اسلام کا ٹھیکیدار بنالیا ہے اور اس میں شدت لے آئے ہیں جس کی بناء پر شدت پسندی نے جنم لیا اس رحجان کو ختم کرنا ہوگا کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے اس میں کسی شدت پسندی کو عمل دخل نہیں ہے اگر ایسا ہوتا جب اسلام نے غلبہ حاصل کیا اور کئی مسلمان نماز نہیں پڑھتے تھے تو ان کو بھی زبردستی نماز پڑہاتے اسلام میں کسی کے ساتھ زبردستی نہیں ہے لیکن اس کے قوانین ہیں اور غلطی کرنے پر سزا کا حقدار ہے نہ کہ کسی پر اپنی مرضی مسلط کی جائے
 

x boy

محفلین
ایک محسود پٹھان نے ہمیں بتایا تھا کہ ہم یہود کی نسل سے ہیں ایک اور پٹھان جو ایک مشہور شاخ میں سے ہیں انہوں نے تحقیق کی اور وہ کہتے تھے کہ صرف دو مشہور پٹھان قوم کے لوگ ہی یہود سے ہیں۔ اگرچہ یہ ایک لایعنی بحث ہے کیونکہ ہم میں سے بہت سے لوگ پٹھان ہیں بلکہ میرا بھی تعلق کسی نہ کسی طرح پٹھان فیملی سے ہے کہ ہمارے آباء کا تعلق تھا اور میں بھی نہیں چاہوں گا کہ اپنا نسب کسی طرح یہودیوں سے جوڑوں۔ لیکن اگر مان لیا جائے تو بھی اس میں باعث شرم کیا بات ہے اب تو ہم مسلمان ہیں۔ اس لیے اس بحث کو یہیں تمام کیا جائے۔
جیو پختون بھائی
جیو وزیرستان
جیو افغانستان
جیو بلوچستان
پنجابستان
سندھستان
وغیرہ وغیرہ
 
Top