وہاب اعجاز خان
محفلین
پہیلی بوجھنا ایک طرح سے غور و فکر کا کام ہے۔ اس کے لیے ذہانت کی بھی ضرورت ہوتی لیکن سب سے زیادہ ضروری بات پہیلی کی زبان کو سمجھنے کی ہے۔ اگرپہیلی کی زبان سمجھ میں آجائے اور مفہوم واضح ہو تو ہر پہیلی میں کچھ ایسے الفاظ یا اشارے موجود ہوتے ہیں۔ جو پہیلی کے جواب کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔
پہیلیاں تجسس کو بیدار کرتی ہیں۔ سوچنے کے عمل کے لیے مشق فراہم کرتی ہیں، الجھے ہوئے مسائل اور معاملات کا حل تلاش کرنے کا حوصلہ اور تربیت مہیا کرتی ہیں۔ ایک ہی چیز کو مختلف زاویوں سے دیکھنے اور ایک ہی بات کے مختلف اور کئی معنی کو زیر غور لانے کا موقع مہیا کرتی ہیں۔
پہیلی بوجھنے کا عمل خود آزمائی کا عمل ہے اور اس میں کامیابی خود اعتمادی پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ پہیلی کا جواب اگر کوئی دوسرا بتا بھی دے تو بھی اس میں سوچنے اور اس شے کے بارے میں نئی باتیں معلوم کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔
پہیلیاں نظم میں بھی ہوتی ہیں اور نثر میں بھی۔ منظوم پہیلیاں زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔ کیونکہ انھیں یاد کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اس سے ذہن میں آہنگ کو سمجھنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔ ایسی پہیلیوں کی نثر بنا کر سمجھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
میں یہاں منظوم پہیلیوں کا ایک سلسلہ شروع کرنے والا ہوں۔ آج کی پہیلی نمبر ا مندرجہ زیل ہے۔ اسے بوجھیے۔ میرا جواب کل ملاحظہ کیجیے۔
ایک ہے ایسا کاری گر
دیکھا اُس کا خوب ہنر
پُتلے وہ دن رات بنائے
ایک سے ایک نہ ملنے پائے
جواب: خداوند کریم
پہیلیاں تجسس کو بیدار کرتی ہیں۔ سوچنے کے عمل کے لیے مشق فراہم کرتی ہیں، الجھے ہوئے مسائل اور معاملات کا حل تلاش کرنے کا حوصلہ اور تربیت مہیا کرتی ہیں۔ ایک ہی چیز کو مختلف زاویوں سے دیکھنے اور ایک ہی بات کے مختلف اور کئی معنی کو زیر غور لانے کا موقع مہیا کرتی ہیں۔
پہیلی بوجھنے کا عمل خود آزمائی کا عمل ہے اور اس میں کامیابی خود اعتمادی پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ پہیلی کا جواب اگر کوئی دوسرا بتا بھی دے تو بھی اس میں سوچنے اور اس شے کے بارے میں نئی باتیں معلوم کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔
پہیلیاں نظم میں بھی ہوتی ہیں اور نثر میں بھی۔ منظوم پہیلیاں زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔ کیونکہ انھیں یاد کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اس سے ذہن میں آہنگ کو سمجھنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔ ایسی پہیلیوں کی نثر بنا کر سمجھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
میں یہاں منظوم پہیلیوں کا ایک سلسلہ شروع کرنے والا ہوں۔ آج کی پہیلی نمبر ا مندرجہ زیل ہے۔ اسے بوجھیے۔ میرا جواب کل ملاحظہ کیجیے۔
ایک ہے ایسا کاری گر
دیکھا اُس کا خوب ہنر
پُتلے وہ دن رات بنائے
ایک سے ایک نہ ملنے پائے
جواب: خداوند کریم