بوسٹن میں تین دن

زیک

مسافر
اکتوبر کے ماہ میں ہمارا بوسٹن جانا ہوا۔ ٹرپ کافی مختصر تھا لیکن کچھ تصاویر اور سفرنامہ پیش خدمت ہے
 

زیک

مسافر
جانے سے کچھ دن پہلے ایک دوست سے پتا چلا کہ وہ کیمبرج (برطانیہ) سے کیمبرج (میساچوسٹس) منتقل ہو رہا ہے۔ لہذا اپنے ٹرپ کے آغاز میں اس سے ملاقات کا پلان بنایا۔

بوسٹن ائرپورٹ سے ہم نے ٹی (بوسٹن کی مقامی ٹرین سروس) پکڑی اور کیمبرج روانہ ہوئے کہ ہم اکثر وہیں ٹھہرتے ہیں۔ ہوٹل میں چیک ان کیا اور پھر بیگم کو وہیں چھوڑ کر میں پیدل ہارورڈ سکوائر کی طرف روانہ ہوا۔

راستے میں کیمبرج کومنز میں جان برج کا statue دیکھا جو سترھویں صدی میں یہاں آیا تھا

 

زیک

مسافر
قریب ہی سول وار مونیومنٹ ہے۔ میرا تعلق جارجیا سے ہے جہاں اکثر سول وار میموریل کنفیڈریٹس کے ہوتے ہیں جبکہ میساچوسٹس کا یونین فوج میں بڑا رول تھا لہذا یہاں یونین کے monuments عام ہیں۔

 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جانے سے کچھ دن پہلے ایک دوست سے پتا چلا کہ وہ کیمبرج (برطانیہ) سے کیمبرج (میساچوسٹس) منتقل ہو رہا ہے۔ لہذا اپنے ٹرپ کے آغاز میں اس سے ملاقات کا پلان بنایا۔

بوسٹن ائرپورٹ سے ہم نے ٹی (بوسٹن کی مقامی ٹرین سروس) پکڑی اور کیمبرج روانہ ہوئے کہ ہم اکثر وہیں ٹھہرتے ہیں۔ ہوٹل میں چیک ان کیا اور پھر بیگم کو وہیں چھوڑ کر میں پیدل ہارورڈ سکوائر کی طرف روانہ ہوا۔

راستے میں کیمبرج کومنز میں جان برج کا statue دیکھا جو سترھویں صدی میں یہاں آیا تھا

تب سے کھڑا ہی ہے۔۔۔ بٹھا ہی دیتے اسے
 

زیک

مسافر
دوست جس کا نام بھی اتفاق سے زیک ہے سے ہارورڈ سکوائر کے قریب ایک کیفے میں ملاقات ہوئی۔ کافی اور گپ شپ چلتی رہی۔ گھنٹے بھر بعد میں ٹی میں بیٹھ کر واپس ہوٹل پہنچا۔

بیٹی کو ٹیکسٹ کیا کہ کب ملاقات ہو سکتی ہے۔ اس نے کوئی گھنٹے بعد کا کہا۔ وقت ہونے پر ہم پیدل اس ریستوران کی طرف چلے جہاں ملاقات طے ہوئی تھی۔ بیٹی وہاں کچھ دوستوں کے ساتھ موجود تھی۔ چند منٹ اس سے بات چیت کے بعد اس نے کسی کنسرٹ پر جانا تھا لہٰذا ہم اس کے ساتھ اگلے دن کا پلان بنا کر واپس ہوئے۔
 

زیک

مسافر
ہوٹل کے پاس ہی لیسلی یونیورسٹی کے کیمپس پر ایک دلچسپ فوڈ کورٹ ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس فوڈ کورٹ میں سات جاپانی ریستوران ہیں۔ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ ایک ہی کالج فوڈ کورٹ میں اتنے جاپانی کھانے کیوں ہیں لیکن کچھ معلوم نہ ہوا۔ بہرحال جاپانی کھانا لذیذ ہوتا ہے۔ سو ہم ڈنر کے لئے ادھ ہی گئے۔ کالج میں ہے تو سب لوگ ہم سے عمر میں کافی چھوٹے تھے۔

کھانے کی تصویر
 

زیک

مسافر
اگلی صبح ناشتہ کر کے چلے۔ اس وقت حماس اسرائیل جنگ شروع ہوئی تھی۔ ایک مقامی کالج کے کیمپس سے گزرتے یہ پیغام دیکھا

 

زیک

مسافر
ایک انفارمیشن سیشن اٹینڈ کرنے کے بعد ہم بیٹی سے ملے اور اس کے ساتھ گپ شپ لگتی رہی۔ شام کو سوپ شیک گئے۔

 

زیک

مسافر
اگلے دن بیٹی کا گھڑسواری کا مقابلہ بوسٹن سے کوئی گھنٹے کے فاصلے پر تھا۔ ناشتے کے بعد ہم نے ایک زپ کار رینٹ کی اور ہارس فارم کی طرف روانہ ہوئے۔ وہاں تین بجے تک گھڑسواری کے مقابلے دیکھے۔ پھر واپس بوسٹن گئے۔ رینٹل کار واپس کر کے اک مقامی کالج گئے تو وہاں آرٹ فیسٹیول جاری تھا۔ کچھ دیر کھلی فضا میں مخلتف سٹوڈنٹ گروپس کے گانے سنے۔ پھر ہال میں گئے جہاں سٹوڈنٹس نے کئی قسم کے ڈانس پیش کئے۔ یہ رہی بھنگڑے کی ایک تصویر

 

زیک

مسافر
آرٹ فیسٹیول کے بعد ہم ٹی سٹیشن گئے۔ وہاں یہ بائیک اینڈ رائیڈ پارکنگ دیکھی جہاں آپ اپنی سائیکل چھوڑ کر ٹرین پر سفر کر سکتے ہیں۔ ایسا ہر سٹیشن پر ہونا چاہیئے

 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آرٹ فیسٹیول کے بعد ہم ٹی سٹیشن گئے۔ وہاں یہ بائیک اینڈ رائیڈ پارکنگ دیکھی جہاں آپ اپنی سائیکل چھوڑ کر ٹرین پر سفر کر سکتے ہیں۔ ایسا ہر سٹیشن پر ہونا چاہیئے

یہ بہت خوبصورت چیز ہے۔۔۔ پاکستان میں سائیکل چلانے کو جانے کیوں کمتری کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ میں اکثر سائیکل چلاتا رہتا ہوں۔ اور آس پاس کے قریبی کام سائیکل پر ہی کرتا ہوں۔ کل میں سائیکل پر جا رہا تھا تو ایک آدمی مجھے کہنے لگا۔ یہ جو گھڑی تم نے ہاتھ پر باندھی ہے۔ یہی بیچ کر موٹر سائیکل لے لو۔ میں نے اس کو انتہائی فحش جواب دیا۔ جو میں یہا ں لکھ نہیں سکتا۔
 

زیک

مسافر
کل میں سائیکل پر جا رہا تھا تو ایک آدمی مجھے کہنے لگا۔ یہ جو گھڑی تم نے ہاتھ پر باندھی ہے۔ یہی بیچ کر موٹر سائیکل لے لو۔
یہاں بھی کبھی کبھار ایسے کار ڈرائیوروں سے پالا پڑتا ہے جو سمجھتے ہیں کہ سائیکل کو سڑک پر آنے کا کوئی حق نہیں۔

بوسٹن میں سائیکل والوں کے لئے انفراسٹرکچر یہاں اٹلانٹا کے مقابلے میں بہتر ہے
 
Top