بچوں کی باتیں

نظام الدین

محفلین
میڈم نے اپنی کلاس میں بچوں سے پوچھا
یقین اور وہم میں کیا فرق ہے۔
شاگرد: میڈم آپ پڑھا رہی ہیں یہ یقین ہے اور ہم پڑھ رہے ہیں یہ آپکا وہم ہے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
امّاں: ایمی! آپ کی استانی نے یہ جو پرفیوم اور لوشن لانے کے لئے کہا ہے،،،،اب اگر کوئی غریب بچہ نہ لا سکے تو۔۔۔۔۔
محمد؛ ہماری ایک استانی ایک بہت غریب لڑکے سے کہنے لگیں کہا آپ سے بدبُو آتی ہے، آپ فلاں بڑے سٹور سے پرفیوم اور پاؤڈر لیں اور اپنے بیگ میں لایا کریں۔ اُنہون نے ایک پرفیوم کی قیمت بھی ساتھ ہی بتا دی۔660 روپے۔ جو اُن کے نزدیک کم سے کم قیمت تھی۔
اماں! ہمارا ایک ہم جماعت بعد میں اِظہارِ خیال کرنے لگا کہ "اِن اُستانی کے جب نزدیک جاؤ تو اِن سے خود اُلٹیوں کی بُو آتی ہے ۔بات کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
 

arifkarim

معطل
امّاں: ایمی! آپ کی استانی نے یہ جو پرفیوم اور لوشن لانے کے لئے کہا ہے،،،،اب اگر کوئی غریب بچہ نہ لا سکے تو۔۔۔۔۔
محمد؛ ہماری ایک استانی ایک بہت غریب لڑکے سے کہنے لگیں کہا آپ سے بدبُو آتی ہے، آپ فلاں بڑے سٹور سے پرفیوم اور پاؤڈر لیں اور اپنے بیگ میں لایا کریں۔ اُنہون نے ایک پرفیوم کی قیمت بھی ساتھ ہی بتا دی۔660 روپے۔ جو اُن کے نزدیک کم سے کم قیمت تھی۔
اماں! ہمارا ایک ہم جماعت بعد میں اِظہارِ خیال کرنے لگا کہ "اِن اُستانی کے جب نزدیک جاؤ تو اِن سے خود اُلٹیوں کی بُو آتی ہے ۔بات کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
دونوں کو مشورہ: اسکول نہا دھو کر آیا کریں :)
 
میری 5 سالہ بیٹی کو ٹائیفائیڈ ہوا تو ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا. کچه دیر بعد ایک نرس نے کچھ کاغذات دیے اور کہا کہ "یہ کچه ٹیسٹ ہیں کروا لائیں". نرس کے جانے کے بعد میں نے بیٹی سے کہا کہ چلیں ٹیسٹ کروا آئیں۔لیکن اس نے انکار کر دیا کہ میں نہیں جاؤں گی۔ میں نے پوچها بیٹا جی کیوں نہیں جانا ؟
پاپا جی میں نے یاد ہی نہیں کیا تو ٹیسٹ کیسے دوں۔
مجهے اس کی بات سمجھنے میں آدها منٹ لگا۔۔۔
:ROFLMAO:
 

arifkarim

معطل
میرا چھوٹا بھائی بہت سیدھا سادھا سا ہے۔ مشکل اور گہری باتیں تھوڑی دیر سے سمجھتا ہے۔ وہ غالباً 5 یا 6 سال کا ہوگا جب ہم یہاں ناروے آئے تھے۔ پہلے سال یہاں کی امیگریشن اتھارٹی نے ہمیں کیس کی منظوری کیلئے شہر اور آبادی سے دور ایک ویران مقام پر مقیم رکھا تاکہ فیصلہ آنے تک تارکین وطن وہیں موجود رہیں اور ادھر ادھر بھاگنے کا سوچیں بھی نہ! یوں عید کے عید اور صرف اسکول سے چھٹیوں کے دوران ہی ہمیں دیگر نارویجن شہروں تک رسائی حاصل ہوتی تھی۔ ایسے میں ہمارا چھوٹا بھائی جب یہاں کی سُنسان زندگی سے اُکتا جا تا تو بہت معصوم سی شکل بنا کر کہتا: "امی! ہم ناروے کب جائیں گے؟" :grin::biggrin::mrgreen:
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل

یوسف سلطان

محفلین
بیٹا: پاپا ہمارے گھر میں جن ہیں؟
باپ: یہ جن وغیرہ کچھ نہیں ہوتے
بیٹا: پاپا نوکرانی کہتی ہے ہمارے گھر میں جن ہے
باپ: سامان پیک کرو
بیٹا: کیوں پاپا؟؟؟؟؟
باپ: ابے ہمارے گھر میں کوئی نوکرانی ہی نہیں ہے
 

arifkarim

معطل
بیٹا: پاپا ہمارے گھر میں جن ہیں؟
باپ: یہ جن وغیرہ کچھ نہیں ہوتے
بیٹا: پاپا نوکرانی کہتی ہے ہمارے گھر میں جن ہے
باپ: سامان پیک کرو
بیٹا: کیوں پاپا؟؟؟؟؟
باپ: ابے ہمارے گھر میں کوئی نوکرانی ہی نہیں ہے
ہاہاہا! یہ اس سے کافی ملتا جلتا ہے: ایک شخص پر بہادری کا بھوت سوار تھا۔ اسے کسی نے بتایا کہ پاس کے علاقے میں ایک گھر ہے جس پر بھوتوں کا سایہ ہے۔ کوئی اسکے اردگرد نہیں پھٹکتا۔ تم ذرا جا کر چیک کر لو اگر دم ہے۔ جوانی ہے دیوانی کے مصداق موصوف ڈنڈا وغیرہ لیکر اس آسیب زدہ گھر پر پہنچے اور دروازے پر ڈنڈے سے زوردار دستک دی۔ اندر سے ایک خوبرو جوان باہر نکلا اور پوچھا کہ کیا تکلیف ہے۔ اپنا ہم عمر دیکھتے ہی اسکا سارا جوش ٹھنڈا ہو گیا اور وہ اسکےساتھ اندر چلا گیا تاکہ تفصیل سے بات کر سکے۔ بیٹھک میں پہنچ کر وہ بولا کہ اردگرد گلی محلے سے بہت شکایات وصول ہو رہی ہیں کہ اس گھر میں بھوت پریت ہیں، آپ اسکا کوئی علاج کیوں نہیں کرواتے؟ کیا آپنے کچھ ایسا ویسا یہاں دیکھا ہے؟ اس پر اس خوبرو جوان نے کچھ دیر سوچا اور پھر تحمل سے بولا: بھائی جان! ہمیں اس بابت کچھ علم نہیں۔ ہمیں تو مرے ہوئے 10 سال بیت گئے ہیں!
یہ سننا تھا کہ اس جوشیلے جوان نے وہیں دم توڑ دیا!
 
نہیں۔ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ اگر ایک پانچ سالہ بچی کی بات آدھے منٹ میں پراسیس کر رہا ہے تو ذرا اندازہ لگائیں کہ ایک جوان کی بات کتنے گھنٹوں میں کیلکولیٹ کرتا ہوگا :)
آدها منٹ لگنے کی وجہ کچھ اور تهی۔
ایک تو میں کوئی 400 کلومیٹر سفر کر کے آیا تها اور مسلسل جاگتے ہوئے 24 گهنٹے سے زائد وقت بهی بیت چکا تها۔ اور پهر رات ہسپتال میں رک کر اگلے دن سیدها کام پر بهی جانا تها۔ اور سب سے بڑه کر بیٹی کی بیماری کی پریشانی۔ ایسی صورتحال میں پروسیسر کو آہستہ ہونا ہی تها کہ ذہن بہت سی باتوں میں بیک وقت الجها ہوا تها۔
ویسے اپگریڈ کیسے کرواتے ہیں۔ کوئی طریقہ سانوں وی دسوo_O
 

arifkarim

معطل
ایک تو میں کوئی 400 کلومیٹر سفر کر کے آیا تها اور مسلسل جاگتے ہوئے 24 گهنٹے سے زائد وقت بهی بیت چکا تها۔ اور پهر رات ہسپتال میں رک کر اگلے دن سیدها کام پر بهی جانا تها۔ اور سب سے بڑه کر بیٹی کی بیماری کی پریشانی۔ ایسی صورتحال میں پروسیسر کو آہستہ ہونا ہی تها کہ ذہن بہت سی باتوں میں بیک وقت الجها ہوا تها۔
اوہ۔ تو پھر ایسے کہیے نا کہ آپکی ریم زیادہ کام کی وجہ سے اوور لوڈڈ تھی۔ ایسے موقعوں پر گھوڑے بیچ کر سونا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے :)
 
اوہ۔ تو پھر ایسے کہیے نا کہ آپکی ریم زیادہ کام کی وجہ سے اوور لوڈڈ تھی۔ ایسے موقعوں پر گھوڑے بیچ کر سونا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے :)
گهوڑے ناروے چلے گئے ہیں۔ :p

متوازن خوراک۔ ورزش اور مناسب نیند کی فراہمی۔
زبردست
 

نظام الدین

محفلین
نصیحت

نانی اماں نے منے سے کہا۔ ’’جب تمہیں کھانسی آیا کرے تو منہ کے آگے ہاتھ رکھ لیا کرو۔‘‘

منے نے کہا۔ ’’نانی اماں! آپ فکر نہ کریں، میرے دانت آپ کی طرح نقلی نہیں ہیں۔‘‘
 

جاسمن

لائبریرین
محمد کے اُستاد نے کہا۔" بچو! جو بھی پُوچھنا ہو،مجھ سے پُوچھ لینا"
ایک بچے نے پُوچھا تو اُنہوں نے بتا دیا۔ ایک اور بچہ یہ بات نہ سُن سکا اور اُس نے بھی وہی پُوچھا۔ اُستا نے ڈانٹ کے کہا کہ پہلے کہاں تھے؟ میں نے ابھی بتایا ہے،اُس سے پُوچھ لو۔
بچے نے آہستہ سے ساتھ بیٹھے ہم جماعت سے سرگوشی کی۔"جھُوٹا!"
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
محمد کی ایک اُستانی نے بورڈ پہ لکھا۔
"لڑکیاں لڑکوں سے بہتر ہیں۔"
ایک لڑکے نے یہ مٹا دیا اور اُستانی سے حد درجہ معصومیت سے کہا۔"ٹیچر! آپ جھوٹ کیوں بولتی ہیں!"
 
Top