راشد اشرف بھائی، ہمیں تو اس بچے کی طرح خوشی ہورہی ہے جس کے سامنے کھلونوں کا ڈھیر لگا ہو اور وہ فیصلہ نہ کرسکتا ہو کہ کس کھلونے کو ہاتھوں میں بھر لے اور کسے چھوڑدے۔ یہاں تو ایک سے ایک ناول موجود ہیں۔ یادوں کی گلی کے اس سہانے سفر کے لیے شکریہ اور جزاک اللہ۔
ہا ہا ، جناب والا! ایسے ہی کسی تبصرے کا منتظر تھا، یقینا ہم سب لوگ ان کے اسیر رہے ہیں۔ شکریہ
دو ناول مزید پیش کروں گا۔ ایک تو ڈئنئل ڈیفو کے ناول رابنسن کروسو کا قمر نقوی کا کیا اردو ترجمہ ہے جو 1971 میں فیروز سنز سے شائع ہوا تھا ، یقینا آپ واقف ہوں گے۔ دوسری کتاب بھی فیروز سنز ہی کی ہے، یہ ہے قمر نقوی کی "آٹھ آدم خور" ۔
رابنسن کروسو کا ایک ترجمہ شاہکار سلسلے سے اے حمید صاحب نے بھی کیا تھا، جامع کلاتھ سے کچھ آگے دائیں جانب شیخ غلام علی اینڈ سنز کی ایک سالخوردہ دکان ہے، مٹی سے اٹی ہوئی۔ یہاں موت کا تعاقب کے کئی اوریجنل ناول موجود ہیں اور اے حمید کی رابنسن کروسو بھی شاہکار یعنی بڑے سائز میں موجود ہے