کراچی کی منڈی سے ایک صاحب ایک لاکھ ساٹھ ہزار کی خوبصورت گائے لے کر نکلے تو ٹی ٹی والے بھائی آگئے۔ گائے کی قیمت پوچھی اور کہا کہ مجھے چالیس ہزار دیدو۔ ان صاحب نے کہا کہ میرے پاس تو نہیں ہیں۔ بھائی نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کی گائے لے سکتے ہو اور مجھے چالیس ہزار نہیں دے سکتے۔ قصہ مختصر۔ گائے والے نے انہیں کچھھ نہیں دیا اور گائے گھر لے آئے۔ پیچھے پیچھے ٹی ٹی والے بھائی آئے اور گائے کو گولی مارکر ہلاک کرکے چلتے بنے۔ اخباری اطلاع کے مطابق دو دن قبل تک 15 قربانی کے جانور ٹی ٹی سے ”قربان“ کئے جاچکے تھے۔ سپریم کورٹ کراچی میں چیف جسٹس نے آئی جی کو سخت جھاڑ پلائی کہ لوگ قربانی کا جانور تک خرید نہین سکتے، پُر امن طریقہ سے۔ اس کے ”جواب“ میں کل آئی جی نے بیان دیا ہے کہ کراچی میں کسی جانور کو گولی نہیں ماری گئی اور میڈیا والے ایسی خبریں دے کر ”افواہیں“ نہ پھیلائیں