بھارتی فضائیہ الرٹ

ایک خبر کے مطابق اج بھارت نے پاکستان پرالزام تراشی کرتے ہوئے فضائیہ الرٹ کردی ہے۔
یہ ایک بری خبر ہے۔ خدانہ خواستہ جنگ کی تیاریاں ہیں۔ پاکستانی پہلے ہی منقسم قوم ہیں اور جنگ کی تاب نہیں رکھتے ۔ خصوصا فوج۔
ممنکہ طور پر حملے کہوٹہ ، مریدکے اور حب کی بحری چوکی پر ہوسکتے ہیں۔
 

زین

لائبریرین
یہ لو بھائی تفصیلی خبر




پاکستان اور بھارت کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہو گئی، بھارت نے فضائیہ کو الرٹ کر دیا

اسلام آباد ........بھارت کی جانب سے پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں جبکہ بھارت نے اپنی فضائیہ کو بھی ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیدیا ہے، دوسری جانب پاکستانی حکام نے نیٹو اور امریکہ پر یہ واضح کر دیا ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے اس معاملے کی آڑ میں پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا بند اور محاذ آرائی کم نہ کی گئی تو ایسی صورت میں پاکستان مجبور ہو کر قبائلی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنے والی ایک لاکھ فوج کو ہٹا کر مشرقی سرحد پر تعینات کر دے گا جس کے بعد دہشت گردی کیخلاف جنگ پاکستان کی ترجیح نہیں رہے گی۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق ممبئی حملوں کے واقعات کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کو خطرناک نتائج کی دھمکی دیدی گئی ہے جبکہ بھارت نے اپنی فضائی کو بھی الرٹ رہنے کا حکم دیدیا۔ افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے سیکورٹی ذرائع نے میڈیا کو بریفنگ دی ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھر جی نے پاکستانی حکام کو ٹیلی فون کال کر کے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے اور بھارت کی فضائیہ کو الرٹ کیا گیا ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم نے بھی یہ کہا ہے کہ ممبئی واقعات کی جڑیں ہمسایہ ممالک میں ہیں ان تمام معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی حکام نے نیٹو اور امریکہ پر واضح کیا ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے اس معاملے کی آڑ میں پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا بند نہ کیا گیا اور محاذ آرائی کو کم نہ کیا گیا تو ایسی صورت میں پاکستان مجبور ہو کر قبائلی علاقوں میں موجود ایک لاکھ فوج کو ہٹا کر مشرقی بارڈر پر تعینات کرے گا۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پھر دہشت گردی کیخلاف جنگ پاکستان کی ترجیح نہیں رہے گی۔ عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے کشیدگی کو کم نہ کیا گیا تو اس کا زیادہ نقصان بھارت کو ہو گا۔ عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کے پاس پاکستان کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں بھارتی خفیہ ا دارے کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔ ”را“ ان علاقوں میں نہ صرف پیسہ اور اسلحہ استعمال کر رہی ہے بلکہ پاکستان کے پاس اس حوالے سے تمام ڈاکو منٹری ثبوت موجود ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات میں ”را“ کے ملوث ہونے پر بھارتی خفیہ ادارے کے سربراہ کو تحقیقات کےلئے پاکستان بلانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت کو بھی انہیں لائنوں پر سوچنا ہو گا۔ عسکری ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی ادارہ ممبئی کے واقعات میں ملوث نہیں ہے۔ بھارت کی جانب سے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت میں سٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا کا ایک ونگ ہے جس کا ایک لیڈر عبدالسبحان قریشی عرف توقیر اتنا مضبوط ہے کہ اس کے پاس 60 ہزار عسکریت پسند موجود ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس چھ ہزار ایسے لوگ موجود ہیں جو ان کی مالی امداد کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے اندرونی حالات کی وجہ سے وہاں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ وہاں کوئی بھی گروپ کارروائی کر سکتا ہے۔ بھارتی حکومت اندرونی معاملات پر توجہ دینے کی بجائے پاکستان کو ملوث کر رہی ہے جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں جنگ مسلط کی گئی تو ہم بھی بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
keyboard Warriors تو واقعی تیار ہیں۔ :rolleyes:

زیک مسئلہ یہ ہے کہ انڈیا کو علم ہے کہ یہ چیز پاکستان کی حکومت کی جانب سے نہیں ہے، مگر پھر بھی اس دفعہ اپنی طاقت کا رعب جھاڑنے کے لیے ٹینشن بڑھا رہا ہے۔
انڈیا کے لیے بہتر ہے کہ وہ پاکستانی حکومت کے ساتھ افہام و تفہیم کی راہ نکالے اور اسکے اپنے ملک میں جو ہندو انتہاپسندی کا بھوت ناچ رہا ہے اسے لگام میں رکھے۔

باقی دونوں ممالک کی غربت اس چیز کی اجازت نہیں دیتی کہ جارحانہ جنگی پوزیشن میں بھی آیا جائے۔ انڈیا اس وقت واقعی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے جو خطرناک بات ہے۔ اس وقت تک انڈیا نے ایک ثبوت مہیا نہیں کیا ہے کہ پاکستانی حکومت ان تازہ ممبئی حملوں میں ملوث ہے۔ ان دو تین دنوں کی تحقیق کافی نہیں اور انڈیا کو اپنا قبلہ و کعبہ درست رکھنا نہیں آیا تو جواب دینے کے علاوہ پاکستانی حکومت کے پاس کوئی اور چارہ نہ ہو گا [چاہے اس جواب دینے میں پاکستان تباہ ہی کیوں نہ ہو جائے، مگر یہ قسمت کی ستم ظریفی ہو گی]

دوسری طرف پاکستان میں بھی انتہا پسندی کا بھوت انڈیا سے بھی ایک دو ہاتھ زیادہ ہی ناچ رہا ہے۔ خاہ مخواہ کی جنگ پاکستان کے حق میں نہیں اس لیے حکومت اور عوام کو ہر موقع پر جوش سے زیادہ ہوش و حواس قائم رکھنے ہوں گے۔
 

زینب

محفلین
پاکستان نے افغانستان سے ملحقہ سرحد سے فوض انڈین سرحد پر لانے کے لیے مشورے شروع کر دی۔۔۔۔۔انڈیا جانتا ہے پاکستان ملوث نہین پھر بھی انتہائی شر انگیز بیانات دیے جا رہے ہیں جیسے کہ انڈین پارلیمنٹ‌پے حملے کے بعد دیے جا رہے تھے۔۔۔۔آج جنرل کیانی کی صرد و وزیراعظم سے دو بار ہنگامی ملاقات بھی ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

زین

لائبریرین
یہ لو ، صدر ، وزیراعظم اور آری چیف کے مابین ہونے والی ملاقات کی خبر


حکومت کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے مکمل تیار ہے، صدر، وزیراعظم اورآرمی چیف کے درمیان ملاقات میں اتفاق
اسلام آباد ...........صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان ایوان صدر میں ملاقات ہوئی جس میں ممبئی بم حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور آرمی چیف کے درمیان گزشتہ روز ایوان صدر میں ملاقات ہوئی جس میں ممبئی بم حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا۔ ملاقات میں آرمی چیف کی طرف سے صدر اور وزیراعظم کو ملک کی سیکورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ملک میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ سرحدی صورتحال پر پاکستان آرمی اور پیرا ملٹری فورسز مل کر کام کر رہی ہیں۔ صدر اور وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ ملک میں حالات کنٹرول میں ہیں اور کوئی ایسی صورت حال نہیں جو عوام کےلئے پریشانی کا باعث بنے۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے مکمل تیار ہے اور اس ضمن میں تمام فیصلے پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لے کر کئے جائیں گے۔ ایوان صدر میں گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں جنوبی سرحدوں کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی سے متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی اور یہاں سے فوج کو نہیں واپس نہیں بلایا جائے گا بلکہ یہاں پر تعینات فوج کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ ملاقات میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ممبئی بم حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کرے۔
 

طالوت

محفلین
زکریا حوصلہ رکھیں ہم صرف کی بورڈ واریرز نہیں ۔۔۔
خدا ہندوستان سرکار کو عقل دے ورنہ یہ ثابت بھی کر دیں گے ۔۔۔
تاہم ایک اندیشہ کم ہمت اور بزدل حکمرانوں سے ضرور ہے ۔۔۔
وسلام
 

جوش

محفلین
پاکستان وار آن ٹیرر کواپنا کارڈ بنا کر بھارت کو نہ صرف بیک فٹ پر دھکیل سکتا ہے، بلکہ ہندوستاں کو اس کی اوقات میں رکھ سکتا ھے۔۔۔۔ انڈیا اس واقعہ کو 9/11 کی طرح استعمال نہیں کرسکتا پاکستان کے خلاف۔۔۔ پراس کے لیے قیادت چاہیے، ربر اسٹمپ وزیر اعظم، اور زہنی امراض میں مبتلہ لیڈر تو انڈیا کے وزیر اعظم کے ایک ہی فون پر ڈھیر ہو کر آی آیس آی کے چیف کو انڈیا بھیجنے پر رضا مند ۔۔۔
 

ملائکہ

محفلین
پاکستان کو انڈیا کے تلوے چاٹنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اگر وہ ہم سے جنگ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی اس بات کے لئے تیار رہنا چاہئے کہ ہم انھیں منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں:mad::mad:
 

arifkarim

معطل
پاکستان کو انڈیا کے تلوے چاٹنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اگر وہ ہم سے جنگ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی اس بات کے لئے تیار رہنا چاہئے کہ ہم انھیں منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں:mad::mad:

ابھی تک 1965 اور 1971 کے زخم گئے نہیں ہیں، کہ ایک اور بار منہ تڑوانا ہے ! :beating:
یہاں لوگ فاقوں سے خود کشیاں کر رہے ہیں، اب کیا پاکستان کو امریکی بھارت بیٹل فیلڈ بنانے کا ارادہ ہے۔۔؟
 

آبی ٹوکول

محفلین
ا(وے نکیو) حوصلہ کرو کوئی جنگ ونگ نہیں ہوگی اس ہندو بنیئے میں اتنے تپڑ ہی نہیں ہیں کہ پاکستان تو کیا بنگلہ دیش سے بھی جنگ کرسکے اصل مسئلہ یہ ہے کہ جو میں بار بار عرض کرچکا ہوں ان۔ڈیا اس ایک واقعہ سے کئی شکارکرنے کہ چکر میں ہے اور پیچھے امریکہ کہ ہلا شیری ہے کیونکہ امریکہ بھی یہی کہتا ہے کہ پاکستان اپنی مغربی سرحد سے دہشت گردوں کو کنٹرول نہیں کرپارہا اور اب انڈیا نے یہ سب ڈرامہ رچا کہ یہ ثابت کرنا چاہا رہا ہے کہ پاکستان مغربی تو کیا خیبر سے لیکر کراچی تک دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اگر آپ اب انڈین میڈیا کا بنظر غائز جائزہ لیں تو ہر جگہ یہی پرچار کیا جارہا ہے کہ پاکستانی حکومت تو ملوث نہیں مگر پاکستان میں ایسے غیر ریاستی ایلیمنٹس ضرور موجود ہیں کہ جن کہ زریعے اس قسم کی دہشت گردی کی جاسکتی ہے اور ان پر حکومت کا بھی کوئی کنٹرول نہیں ہے یہ بعینہ وہی پروپگینڈہ ہے کہ جس کی بنیاد پر آئے دن امریکہ پاکستان میں خود بھی کاروائیاں کرتا ہے اور پاکستان کو بھی ڈو مور ڈو مور کہتا رہتا ہے
 

arifkarim

معطل
ا(وے نکیو) حوصلہ کرو کوئی جنگ ونگ نہیں ہوگی اس ہندو بنیئے میں اتنے تپڑ ہی نہیں ہیں کہ پاکستان تو کیا بنگلہ دیش سے بھی جنگ کرسکے اصل مسئلہ یہ ہے کہ جو میں بار بار عرض کرچکا ہوں ان۔ڈیا اس ایک واقعہ سے کئی شکارکرنے کہ چکر میں ہے اور پیچھے امریکہ کہ ہلا شیری ہے کیونکہ امریکہ بھی یہی کہتا ہے کہ پاکستان اپنی مغربی سرحد سے دہشت گردوں کو کنٹرول نہیں کرپارہا اور اب انڈیا نے یہ سب ڈرامہ رچا کہ یہ ثابت کرنا چاہا رہا ہے کہ پاکستان مغربی تو کیا خیبر سے لیکر کراچی تک دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اگر آپ اب انڈین میڈیا کا بنظر غائز جائزہ لیں تو ہر جگہ یہی پرچار کیا جارہا ہے کہ پاکستانی حکومت تو ملوث نہیں مگر پاکستان میں ایسے غیر ریاستی ایلیمنٹس ضرور موجود ہیں کہ جن کہ زریعے اس قسم کی دہشت گردی کی جاسکتی ہے اور ان پر حکومت کا بھی کوئی کنٹرول نہیں ہے یہ بعینہ وہی پروپگینڈہ ہے کہ جس کی بنیاد پر آئے دن امریکہ پاکستان میں خود بھی کاروائیاں کرتا ہے اور پاکستان کو بھی ڈو مور ڈو مور کہتا رہتا ہے

صاف بات: امریکہ اور بھارت ملکر پاکستان میں کاروائی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کب اور کیسے ہوگا؛ آگے آگے دیکھیے!
 

زینب

محفلین
ابھی تک 1965 اور 1971 کے زخم گئے نہیں ہیں، کہ ایک اور بار منہ تڑوانا ہے ! :beating:
یہاں لوگ فاقوں سے خود کشیاں کر رہے ہیں، اب کیا پاکستان کو امریکی بھارت بیٹل فیلڈ بنانے کا ارادہ ہے۔۔؟

اور وہاں بڑے دلیر بیٹھے ہیں جو اس ڈر سے گھر کی چھت سے کود کے خودکشی کر لیتے ہیں کہ کہیں دہشتگرد ان کے گھر نا گھس آیئں۔۔۔۔

منہ تڑوایئں گے نہیں ان کے گھر جا کے توڑ‌کے ایئں گے انشاللہ
 

ساجداقبال

محفلین
اور وہاں بڑے دلیر بیٹھے ہیں جو اس ڈر سے گھر کی چھت سے کود کے خودکشی کر لیتے ہیں کہ کہیں دہشتگرد ان کے گھر نا گھس آیئں۔۔۔۔

منہ تڑوایئں گے نہیں ان کے گھر جا کے توڑ‌کے ایئں گے انشاللہ
آپ نے تو لگتا ہے جھاڑو، وائپر کَس لئے ہیں۔
 

ابوشامل

محفلین
ہندوستان کی تاریخ ہے کہ اس نے کبھی جارحیت نہیں کی۔ یہ ہماری نصابی کتب میں تحریر ہے کہ 65ء میں بھارت نے جارحیت کی حالانکہ ایسا کچھ نہيں تھا، ہمارے کشمیر ایڈونچر پر بھارتی ردعمل تھا۔
اس لیے بھارت کی جانب سے جارحیت کا تو امکان نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ اقوام عالم میں اس بات کا پروپیگنڈہ ضرور کرے گا کہ پاکستان میں ایسے عناصر موجود ہیں جو اب باہر نکل کر دیگر ممالک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اور "بدقسمتی" سے پاکستان ایٹمی طاقت بھی ہے، اس لیے اس غیر ذمہ دار ایٹمی قوت کا کچھ "علاج" کیا جائے۔ یا تو اسے ایٹمی قوت سے محروم کر دیا جائے یا پھر اس کے خلاف عالمی نگرانی میں کوئی ایکشن لیا جائے تاکہ یہاں سے ممکنہ ایٹمی پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
باقی سب باتیں میڈيا وار ہے۔ اندیشوں، خدشات کے علاوہ خواہشات بھی خبر کی صورت اختیار کر کے ہوا کے دوش پر اڑ رہی ہیں۔ اندازہ ہو گیا کہ پاکستانی کے ساتھ ساتھ بھارتی ذرائع ابلاغ بھی انتہائی غیر ذمہ دار ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ پاکستان میں ہر چینل اپنی اپنی ہانک رہا ہوتا ہے جبکہ بھارت میں سب یک آواز ہو کر پروپیگنڈہ کرتے ہيں۔
 
Top