خدارا بس کریں آپسی نظریاتی مغالتوں سے بھرپور ابحاث کی ہم کب سمجھیں گے؟؟؟؟ ہمیں زندہ قوموں کی طرح رہناکب اور کیسے آئے گا؟؟؟؟ یہ وقت ہے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے یا نظریاتی طورپر دوسروں کا معطون کرنے کا؟؟؟؟؟ جب سے یہ لڑی بنی ہے میں خاموشی سے دیکھے جا رہا ہوں کچھ مراسلات کو چھوڑ کر باقی مراسلات کا عنوان سے کیا تعلق ہے؟؟؟؟
لوگو۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا کیلئے آنکھیں کھولو،ہوش میں آؤ،سنبھالو خود کو۔۔۔۔
دیکھو تو سہی ہر طرف تمہی لٹ رہے ہو،ہر طرف تمہی بے بس ہو،ہر طرف تمہارا ہی تماشا لگاہواہے،ہر دیوار کی لالی تمہارا خون ہے،فضاؤں میں سسکتی بے پناہ سسکیاں تمہاری ہیں اب بھی تم یہ سچا ،وہ جھوٹا کی تکرار میں پڑے رہوگے؟؟؟ کوئی بھی سیاسی پارٹی جیتے گی تمہارا کیا فائدہ ہوگا؟؟؟؟؟ اختلاف فطری بات ہے لیکن بات کو کسی سلیقے سے،پیارے بھرے اور مدھم لہجے میں بھی تو کیا جا سکتا ہے؟؟؟ آپ کی دلیل کتنی ہی مضبوط اور طاقتور کیوں نہ ہو وہ کسی کے احترام یا عزت نفس سے بڑی تو نہیں ہو سکتی ناں؟؟؟ دیں دلیل ضرور دیں لیکن دینےسے پہلے اس پر نظر ثانی کا چھڑکاؤ کر لیں،مدھم الفاظ کا رندا پھیر لیں ،محتاط سے محتاط تریں الفاظ میں پیش کریں اپنی دلیل۔۔۔ یاد رکھیں دلیل دوسروں کا قائل کرنے کیلئے ہوتی ہے نہ کہ گھائل کرنے کیلئے اور ہم قائل کم گھائل زیادہ کرتے ہیں۔کشمیر کی بات ہے کشمیر تک رکھیں ناں۔۔ درد بانٹیں کشمیر کا دوسروں کی غلطیوں کا اعادہ کرنے کی بجائے اپنا گریبان پکڑیں،وہ تمام ممکنہ راستے ،زاویے ،نکتہ نظر،قانونی گوشے،اپنے پورے درد دل کے ساتھ یہاں ایک دوسرے کے ساتھ بانٹیں جن خطوط پرچل کر آگے ہم کسی طرح کشمیر کے ساتھ کی گئی آج تک کی ساری زیادتیوں کا ازالہ کر سکیں خدا کیلئے بس کریں اور مٹ بٹیں بہت بٹ چکے ہیں ہم پہلے۔تقسیم کے راستے میں ایک موڑ وہ آتا ہے جب تقسیم کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں بچتا؟؟؟ تو تب کہاں ہوں گے ہم ؟؟؟اور کیا تقسیم کریں گے ؟؟؟؟کس پر تنقید کریں گے؟؟؟؟؟ بہت تکلیف ہوتی ہے جب اندھا دھند ایک دوسرے کو رگیدتے دیکھتا ہوں۔۔کشمیر لہو لہو ہے اور ہم آپس میں لہو لہو ہونے کو آئے ہیں۔
کیا کسی نے ایک لمحے کیلئے بھی ان مسلمانوں کا درد تصور میں خود پر طاری کیا ہے جن پر یہ قیامت کا وقت گزر رہا ہے ،جن کے جوان جنس بے وقعت کی طرح مشق کیلئے استعمال کیے جارہے ہیں۔جن کی بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔
چلے تھے ہم دکھ بانٹنے۔۔۔۔۔ چلیں ہم سے خوشیاں نہیں بانٹیں جاتیں تو کسی طرح انکے دکھ ہی انسے بانٹ لیتے کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمیں دکھ بانٹنے بھی نہیں آتے یارب !!!یہ کیسی پستی ہے ،یہ کیسی بستی ہے یہ کیسے مکین ہیں ہوش میں آئیے خدارا ہوش میں آیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنا بھی نہ بے خبر انجام سے رہنا
دریا کے مضافات میں آرام سے رہنا