بھارت کے تاریخی مقامات کی جب بھی بات کی جاتی ہے تو تاج محل سر فہرست آتا ہے لیکن بہت کم لوگ ہی جانتے ہونگے کہ تاج محل کے علاوہ بھی بھارت کے کئی ایسے تاریخی مقامات ہیں جہیں تاج محل کے برابر حیثیت حاصل ہے۔
مہران گڑھ فورٹ، جودھ پور
بھارتی شہر جودھ پورمیں واقع مہران گڑھ فورٹ 1460 میں بنایا گیا تھا، وسیع پیمانے پر تعمیر کیے گئےاس تاریخی قلعے کا شمار بھارت کے چند سب سے بڑے قلعوں میں ہوتا ہے۔ جودھ پور کے ہر کونے سے یہ قلعہ نظر آتا ہے۔ نا صرف بھارت بھر سے لوگ یہاں آتے ہیں بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد بھی یہاں کا رخ کرتی ہے۔ یہ ایسا مقام ہے جہاں ہالی ووڈ ڈائریکٹرکرسٹوفر نولان کی فلم ’دا ڈارک نائٹرائسس‘ کی شوٹنگ بھی کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اس قلعے میں حیرت انگیز چیزوں کا ذخیرہ لیے موزیم بھی موجود ہے جسے نہ دیکھنا مہران گڑھ فورٹ کو نہ دیکھنے کے برابر ہے۔
ہمایوں کا مقبرہ، دہلی
دہلی میں بہت سی تاریخی عمارتیں موجود ہیں لیکن یہاں کی خوبصورتی ہمایوں کا مقبرہ ہے۔ ہمایوں کےمقبرے کا شمار بھارت کی سب سے خوبصورت ترین عمارات میں ہوتا ہے۔ اس کی تعمیر کا کام مشہور ایرانی معمار میرک مرزا غیاث کی زیرنگرانی مکمل کرایا گیاتھا ، جسے دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔ ہمایوں کے مقبرہ کی تعمیر مغل بادشاہ ہمایوں کی بیوہ حمیدہ بانو نے اپنی شوہر کی یاد میں 1527سے 1526کے درمیان کرائی تھی۔
مودھرا سن ٹمپل
بھارتی ریاست گجرات کے علاقے مودھرا میں واقع سن ٹمپل، بھارت کا دوسرا بڑا ٹمپل ہےجو کہ دریا کے کنارے بنا ہوا ہے۔ سال 1026 اور 1027 میں یہ شاندار ٹمپل تعمیر کرایا گیا تھاجسےبعد از’ سورج دیوتا ‘کے نام سے منسوب کردیا گیا۔ یہ ٹمپل ایک بہترین ماہر تعمیرات کا شاہکار ہے اس کی ایک ایک دیوار کئی ہندو دیوتاؤں کے مجسموں سے بنائی گئی ہے جو دیکھنے والوں کو دنک کر دیتی ہے۔ اس ٹمپل کے سباح منڈپ میں کل 52ستون ہیں جن پر مختلف دیوی اور دیوتاؤں کے علاوہ مہا بھارت اور رامائن کے کرداروں کو بہترین کاریگری کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔
امیر (امبر فورٹ)، جے پور
بھارت کے تاریخی مقامات میں ایک امیر فورٹ کا شمار بھی ہوتا ہے، یہ بھارت کے گلابی شہر جے پور میں موجود ہے جسے راجہ من سنگھ نے 1592 میں تعمیرکروایا تھا۔ امیر فورٹ، امریکی فورٹ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ اس قلعہ کی تعمیر ’ہندو مسلم‘ فن تعمیر کی بہت اچھی عکاسی کرتی ہے۔ جے پور غیر ملکی سیاحوں کا پسندیدہ شہر کہا جاتا ہے، کیونکہ غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد ہر سال یہاں آتی ہے۔ یہ قلعہ ہندوستانی فن تعمیر کاعجوبہ ہے جسے دو نایاب پتھروں ’سرخ سونا اور سنگ مرمر‘ سے تعمیر کیا گیا ہے۔
مہابت مقبرہ، جونا گڑھ
بھارتی ریاست جونا گڑھ میں واقع مہابت مقبرے کو جونا گڑھ کا ’منی تاج محل‘ کہاجاتا ہے، یہاں جونا گڑھ کے نواب دفن ہیں۔
چتوڑفورٹ، چتوڑ گڑھ
قلعہ چتوڑ کا شمار بھارت کے سب سے بڑے قلعوں میں ہوتا ہے۔ 1303 میں علاؤالدین خلجی نے اس قلعے کو فتح کیا تھا بعد از یہاں ’سلطان آف دہلی‘ نے حکمرانی کی تھی۔ قلعہ چتوڑ کی مقبولیت کی ایک وجہ وہاں کی رانی ’پدمنی‘ تھیں جن سے متعلق بے شمار کہانیاں بھی منسوب ہیں۔ رواں سال رانی پدمنی اور علاؤالدین خلجی کی کہانی کے اوپر بھارتی فلم انڈسٹری نے فلم ’پدماوت‘ بنائی تھی جس کی شوٹنگ چتوڑ کے قلعے پر ہوئی ہے۔ جبکہ تاریخ ساز ایسی تمام کہانیوں کی ترد کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام من گھڑت ہیں۔
دھنکر موناسٹری
دھنکر موناسٹری کا شمار بھی بھارت کے اہم تایخی مقامات میں ہوتا ہے، یہ ایک قدیم بدھ مت کا خانقاہ ہےجو کہ ہیمالیہ کی پہاڑی پر واقع ہے۔ دھنکر موناسٹری کی تعمیر 17 ویں صدی میں کی گئی تھی۔
لنک