راحیل فاروق
محفلین
ایک ٹوٹکا فقیر کی جانب سے بھی۔
ایک بھنڈی لیں۔ اگر سبزی فروش ٹیں ٹیں کرے تو اسے ایک کلو کے پیسے ادا کر کے باقی بھنڈیاں اس کے منہ پہ مار کے چلے آئیں۔ گھر آ کے اس بھنڈی کو ایک دیگچی میں ڈال ڈھکنا مضبوطی سے بند کر دیں۔ آدھے گھنٹے بعد اسے قیدِ تنہائی سے نکالیں اور اس پہ ہاتھ پھیریں۔ آپ کو ایک عجیب لطف حاصل ہو گا اور آدھی بھوک یہیں مٹ جائے گی۔ پھر اسے دوبارہ دیگچی میں ڈال دیں۔ اس کے بعد دوبارہ بازار جائیں اور کسی المشہور المعروف بریانی والے کو خدمت کا موقع دیں۔ واپس آ کر دیگچی کے ساتھ کان لگا کر سنیں کہ بھنڈی چیخیں تو نہیں مار رہی۔ اگر مار رہی ہے تو اور کیا چاہیے۔ اور اگر نہیں مار رہی تو اس کا بھی علاج ہے۔
اسے دوبارہ نکالیں اور مروڑنا شروع کریں۔ ممکن ہے اس دوران میں آپ کو اپنی کسی گزشتہ محبوبہ کی انگڑائیاں یاد آئیں اور آپ کے جوش میں اضافہ ہو جائے۔ اس سے بھنڈی بہت جلد ٹوٹ جائے گی۔ اس پہ کپڑا ڈال کے سترپوشی کریں اور تھوڑی دیر پڑا رہنے دیں۔ کچھ دیر بعد آپ دیکھیں گے تو اس کی لیس باہر آ چکی ہو گی۔ اب اسے اکٹھا کر کے اس کی مدد سے بھنڈی کو جوڑنے کی کوشش کریں۔ نہیں جڑے گی۔ تھوڑی سی گوند انڈیلیں۔ یقین جانیں بالکل فرق معلوم نہیں ہو گا۔ اس کے بعد ایک آنکھ میچ کے زخم خوردہ بھنڈی کو دوسری آنکھ کے سامنے لائیں اور بالکل سیدھ میں جوڑنے کی کوشش کریں۔ حضرتِ آدمؑ کی پسلی کی طرح اگر سیدھی جڑ جائے تو ہمارا نام بدل دیجیے گا۔
ہمیں امید ہے کہ اس ترکیب سے آپ بھنڈیوں سے ان شاء اللہ اتنے سیر ہو جائیں گے کہ مر کے بھی دوبارہ ایسا دھاگا نہیں کھولیں گے۔ آزمائش شرط ہے۔
غضب خدا کا!
ایک بھنڈی لیں۔ اگر سبزی فروش ٹیں ٹیں کرے تو اسے ایک کلو کے پیسے ادا کر کے باقی بھنڈیاں اس کے منہ پہ مار کے چلے آئیں۔ گھر آ کے اس بھنڈی کو ایک دیگچی میں ڈال ڈھکنا مضبوطی سے بند کر دیں۔ آدھے گھنٹے بعد اسے قیدِ تنہائی سے نکالیں اور اس پہ ہاتھ پھیریں۔ آپ کو ایک عجیب لطف حاصل ہو گا اور آدھی بھوک یہیں مٹ جائے گی۔ پھر اسے دوبارہ دیگچی میں ڈال دیں۔ اس کے بعد دوبارہ بازار جائیں اور کسی المشہور المعروف بریانی والے کو خدمت کا موقع دیں۔ واپس آ کر دیگچی کے ساتھ کان لگا کر سنیں کہ بھنڈی چیخیں تو نہیں مار رہی۔ اگر مار رہی ہے تو اور کیا چاہیے۔ اور اگر نہیں مار رہی تو اس کا بھی علاج ہے۔
اسے دوبارہ نکالیں اور مروڑنا شروع کریں۔ ممکن ہے اس دوران میں آپ کو اپنی کسی گزشتہ محبوبہ کی انگڑائیاں یاد آئیں اور آپ کے جوش میں اضافہ ہو جائے۔ اس سے بھنڈی بہت جلد ٹوٹ جائے گی۔ اس پہ کپڑا ڈال کے سترپوشی کریں اور تھوڑی دیر پڑا رہنے دیں۔ کچھ دیر بعد آپ دیکھیں گے تو اس کی لیس باہر آ چکی ہو گی۔ اب اسے اکٹھا کر کے اس کی مدد سے بھنڈی کو جوڑنے کی کوشش کریں۔ نہیں جڑے گی۔ تھوڑی سی گوند انڈیلیں۔ یقین جانیں بالکل فرق معلوم نہیں ہو گا۔ اس کے بعد ایک آنکھ میچ کے زخم خوردہ بھنڈی کو دوسری آنکھ کے سامنے لائیں اور بالکل سیدھ میں جوڑنے کی کوشش کریں۔ حضرتِ آدمؑ کی پسلی کی طرح اگر سیدھی جڑ جائے تو ہمارا نام بدل دیجیے گا۔
ہمیں امید ہے کہ اس ترکیب سے آپ بھنڈیوں سے ان شاء اللہ اتنے سیر ہو جائیں گے کہ مر کے بھی دوبارہ ایسا دھاگا نہیں کھولیں گے۔ آزمائش شرط ہے۔
غضب خدا کا!