بہ ایران خوش آمدید ( پہلا حصہ)

نہیں یوسف بھائی، آپ کو سنانے والے نے غلط اطلاع دی ہے۔ بہائی اپنے مذہب کو اسلام کے بعد آنے والا الہامی مذہب مانتے ہیں، ویسے ہی جیسے مسلمانوں کے نزدیک اسلام عیسائیت کے بعد آنے والا جداگانہ الہامی مذہب ہے۔

اس بات کے اثبات کے لیے بہائیوں کی ویب سائٹ پر یہ لائن دیکھی جا سکتی ہے:
The Bahá'í Faith is the youngest of the world's independent religions۔

ربط

تین چار سال کا عرصہ ہوا جب میں جامعہ میں گریجویشن کا طالبعلم تھا تو گوا میں مختلف مذاہب پر ایک پروگرام ہوا تھا ۔جس میں تقریبا ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے طلبائ کو بلایا گیا تھا ۔جامعہ سے میں بھی گیا تھا اور دو تین اور مسلم بچے۔ حسان خان بھائی !!بالکل درست فرما رہے ہیں ۔اس لئے کہ میں نے خود اس مزہب کے ماننے والوں کو بہت قریب سے دیکھا ہے ۔یوسف-2 بھائی کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے عبادت کا بھی طریقہ الگ ہے ۔دہلی میں لوٹس ٹمپل کے نام سے ان کا ایک الگ بہائی مرکز ہے جو مسلمانوں کی مسجد یا خانہ کعبہ سے بالکل الگ اور منفرد ہے ۔یہ خود کو مسلمان کہتے بھی نہیں ۔اس لئے بھی انھیں اسلام کے ساتھ کسی بھی طرح نہیں جوڑا جا سکتا ۔میں نے اس ایک ہفتہ کے پروگرام میں اس ایک ہفتہ کے پروگرام میں جو کچھ دیکھا اور محسوس کیا اس سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ یہ قادیانی کی طرح کافر اور غیر مسلم ہیں ۔بہائی مذہب والے جن کے عقائد ہیں کہ کعبہ اللہ سے منحرف ہیں اور ان کا کعبہ اسرائیل بہائ اللہ کی آخری آرام کی جگہ ہے. قرآن سے منحرف ہیں، ان کی مذہبی کتاب بہائ اللہ اللہ کی تحریر کی کردہ مناجات "کتاب اقدس" ہے۔ان کے یہاں وحی نازل ہوتی ہے اور ہوتی رہے گی۔جہاد اور حجاب ناجائز اور حرام ہے۔بینکنگ سود جائز ہے۔بقول بہا ئا للہ وہ ایک مقدس روح ہے جو بار بار پیغمبر کے جسدخاکی میں ظاہر ہوتا ہے۔( نعوذ باللہ ) ختم نبوت اور ختم رسالت کے منكر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خدا ہر ایک ہزار سال کے بعد ایک مصلح پیدا کرتا ہے، اور کرتا رہے گا۔اس طرح کے عقائد والا بہائی مذہب رکھنے والوں کے لئے ظاہر ہے باطل باطل اور الحاد کے علاوہ اور کچھ بھی ۔
 
Top