ایک بات پوچھنا تھی۔ بیت اللہ محسود اور طالبان کی مخالفت میں ن لیگ کے بڑوں، کرتا دھرتاؤں میں سے کسی کا بیان آیا؟ ریکارڈ چیک کرنے کے لئے پوچھ رہا ہوں۔ اگر کسی کو علم ہو تو برائے مہربانی لنک دے دیجئے گا۔
جامعہ حفصہ سے لیکر آج کے حملے تک نواز لیگ کے لیڈروں نے ذرہ برابر احتجاج کیا ہو تو کیا ہو، ورنہ صرف منافقت ہی منافقت ہے۔
شاہد مسعود ، عمران خان، نواز لیگ، یہ سب لوگ وہ تھے جو کہ پہلے پہل مشرف حکومت کو گالیاں دے رہے تھے کہ وہ چند شر پسندوں کو قابو کیوں نہیں کرتی۔ اور جب حکومت نے آپریشن کرنا چاہا تو اسی شاہد مسعود نواز لیگ کے لیڈروں وغیرہ کو دیکھا کہ جامعہ حفصہ میں موجود شر پسندوں کو ہیرو اور مظلوم بنا کر پیش کرتا ہے اور انکی شر پسندی اور جرم میں ساتھ دینے اور پاکستانی قانون و حکومت سے بغاوت کرنے کا جرم کرنے والی جامعہ حفصہ کی ڈنڈہ بردار خواتین کو معصوم فرشتہ اور پریاں بنا کر پیش کرتے ہیں۔
مگر افسوس کہ قوم کو ان لوگوں کی منافقتیں نظر نہیں آتیں۔ نواز لیگ اور عمران خان نے نہ صرف یہ کہ ان مذہبی جنونیوں کی کبھی کھل کرمذمت نہیں کی، بلکہ الٹا ان کے حق میں بیانات ہی دیے ہیں
ریکارڈ کے لیے اگر انہوں نے شاید کبھی مرے دل سے دو چار الفاظ بول دیے ہوں تو بول دیے ہوں، مگر سوچیئے کہ جتنا شور انہوں نے مشرف حکومت کے خلاف اور افتخار چوہدری کے حق میں لانگ مارچوں کے دوران لگایا ہے، اسکا عشر عشیر بھی اگر سوات اور فاٹا کے علاقوں میں موجود اس فتنے کے خلاف کر دیتے اور ایک آدھی لانگ مارچ سوات تک کر لیتے تو آج اتنے ہزاروں پاکستانیوں کا خون نہ بہہ رہا ہوتا۔
نواز لیگی لیڈر مشرف کو طعنہ دیتے ہیں کہ وہ پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کر کے خون بہا لیتا رہا ہے۔ مگر کبھی قوم کو اور میڈیا کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ ماضی قریب میں جھانک کر دیکھے کہ ی
ہ نواز حکومت تھی جس نے اس رسم کی ابتدا کی تھی اور ایم ایل کانسی وغیرہ کو سب سے پہلے پکڑ کر امریکہ کے حوالے کیا تھا۔
پاکستان آ کر نواز شریف نے دہشتگردوں کے خلاف احتجاج نہیں کیا، مگر جب یہ یورپ میں بیٹھا تو امریکہ کو خوش کرنے کے لیے کہتا تھا کہ صرف اسکی حکومت ان انتہا پسندوں سے نمٹ سکتی ہے
عمران خان بھی نواز لیڈروں سے مختلف نہیں اور یہ سب پاکستانی بہت بعد میں اور پہلے صرف اور صرف سیاسی منافق ہیں جن کے سیاسی مفادات پاکستان کے مفادات پر کہیں فوقیت رکھتے ہیں۔