یہ بزم محبت ہے، اس بزم محبت میں دیوانے بھی شیدائی، فرزانے بھی شیدائی
م مزمل حسین محفلین جون 15، 2012 #1 یہ بزم محبت ہے، اس بزم محبت میں دیوانے بھی شیدائی، فرزانے بھی شیدائی
شمشاد لائبریرین جون 15، 2012 #2 یوں اور بہت عیب ہیں سرور میں ولیکن کمبخت محبت میں تو یکتا نظر آیا (سرور عالم راز سرور)
کاشف اکرم وارثی محفلین جون 15، 2012 #3 اے شکوہِ سنجِ شدتِ اغیار، شُکر کرتجھ کو لگے نہیں ہیں کسی آشنا کے ہاتھاحمد فرازؔ
شمشاد لائبریرین جون 15، 2012 #4 ہستی کے دروبست کا مارا نظر آیا ہر شخص تماشا ہی تماشا نظر آیا (سرور عالم راز)
کاشف اکرم وارثی محفلین جون 16، 2012 #5 اس دل کے دريدہ دامن میں، ديکھو تو سہی سوچو تو سہی جس جھولی ميں سو چھيد ہوئے، اس جھولی کا پھيلانا کيا
شمشاد لائبریرین جون 16، 2012 #6 انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کا لگانا کیا وحشی کو سکوں سے کیا مطلب، جوگی کا نگر میں ٹھکانہ کیا (انشاء جی)
انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کا لگانا کیا وحشی کو سکوں سے کیا مطلب، جوگی کا نگر میں ٹھکانہ کیا (انشاء جی)
کاشف اکرم وارثی محفلین جون 16، 2012 #7 اس قصر میں رکتی ہے مری سانس ،گھٹن سے بچپن کا وہ کچّا سا مکاں یاد رہے گا
شمشاد لائبریرین جون 16، 2012 #8 انہیں جب سے ہے اعتمادِ محبتوہ مجھ سے جگر بد گماں اور بھی ہیں)جگر مُراد آبادی (
زبیر مرزا محفلین جون 16، 2012 #9 نجانے دل کیوں اُسے مہرباں سمجھتا ہے وہ دوست ہے تو بس اتنا کہ اجنبی کم ہے
سیدہ شگفتہ لائبریرین جون 17، 2012 #10 یہی ہے عبادت ، یہی دین و ایماں کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں شاعر : الطاف حسین حالی
شمشاد لائبریرین جون 17، 2012 #11 نجیبوں کا عجب کچھ حال ہے اس دور میں یارو جہاں پوچھو یہی کہتے ہیں ہم بیکار بیٹھے ہیں (انشاء اللہ انشاء)
نجیبوں کا عجب کچھ حال ہے اس دور میں یارو جہاں پوچھو یہی کہتے ہیں ہم بیکار بیٹھے ہیں (انشاء اللہ انشاء)
عمر سیف محفلین جون 17، 2012 #12 ناراضگی بھی طرزِ محبت کی اک ادا ہے روٹھوں جو تجھ سے کیسی یہ اُلفت کی بات ہے
شمشاد لائبریرین جون 17، 2012 #13 یُوں مِرے دل کے برابر تیرا غم آیا ہےجیسے شیشے کے مقابل کوئی پتھر جاناں (محسن نقوی)
عمر سیف محفلین جون 17، 2012 #14 نہ پوچھ کیوں میری آنکھوں میں آگئے آنسو جو تیرے دل میں ہے اس بات پر نہیں آئے
شمشاد لائبریرین جون 17، 2012 #15 یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہےکس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں(فراز)
کاشف اکرم وارثی محفلین جون 17، 2012 #16 نیے سے نیا تیر برسا رہے ھوابھی تو مجھے تم تڑپا ریے ھوجو میں نے لگائ کوئ چوٹ دل پرتو دل کی لگی کو چھپا نہ سکو گے
نیے سے نیا تیر برسا رہے ھوابھی تو مجھے تم تڑپا ریے ھوجو میں نے لگائ کوئ چوٹ دل پرتو دل کی لگی کو چھپا نہ سکو گے
شمشاد لائبریرین جون 17، 2012 #17 یہاں درد سے ہاتھ سینے پہ رکھاوہاں ان کو گزرے گماں کیسے کیسے (امیر مینائی)
سارہ خان محفلین جون 17، 2012 #18 یہ پھولوں میں چھپے خنجر یہ مارِ آستیں سرور بتائو کیا کروگے دوستوں کی مہربانی کا سرور عالم راز سرور
م مزمل حسین محفلین جون 17، 2012 #20 یہ ظلم دیکھ، کہ تو جان شاعری ہے مگر! مری غزل میں ترا نام بھی ہے جرم سخن