دخل در معقولات کے لیے معذرت۔ لیکن مجھے اس سوال کا جواب نہیں مل رہا کہ اگر بے نظیر کو پتا تھا کہ دھماکے ہوں گے تو پھر کس لیے لوگوں کی جان کو خطرے میں ڈالا؟ کیا یہ صریح ظلم نہیں ہے۔ جب ڈیڑھ سو لاشیں گر چکیں تو محترمہ آرام سے بلاول ہاؤس چلی گئیں۔ کیا وہ انتظار کر رہی تھیں کہ کب دھماکے ہوں اور کب وہ گھر جائیں؟ ایسے ہوتے ہیں لیڈر؟ ہمارے سیاست دانوں کو چاہے وہ اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں، کچھ لاشیں چاہیے تھیں وہ مل گئیں۔ اب سب سیاست چمکائیں گے۔ عوام بے وقوف بنیں گے اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔