فخرنوید
محفلین
اقوامِ متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کا ایک تین رکنی کمشن سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات پہلی جولائی سے شروع کرے گا۔
سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان نے واضح کیا کہ کمشن کے اختیارات میں بینظیر بھٹو کے قتل سے متعلق حالات اور حقائق کی تحقیق کرنا ہے جبکہ مجرموں کے خلاف مقدمہ چلانا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔
بینظیر بھٹو کو ستائیس دسمبر دو ہزار سات میں راولپنڈی میں ایک خود کش بم حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جنرل مشرف کی حکومت نے بیت اللہ محسود کو قتل کا ذمہ دار ٹہرایا تھا۔
سیکرٹری جنرل کی ترجمان مشل مونٹاس نےذرائع ابلاغ کو بتایا کہ سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ کمشن پہلی جولائی سے اپنی کارروائی شروع کر رہا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس کمشن کے اختیارات میں بینظیر بھٹو کے قتل سے متعلق حقائق اکھٹے کرنے ہیں جبکہ مجرموں کو سزا دینا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔
تین رکنی کمشن کی سربراہی چلی کے سفارت کار ہیرالڈو مونوز کریں گے جبکہ اس کے دوسرے اراکین میں انڈونیشا کے سابق اٹارنی جنرل مارزوکی دارسمان اور آئرلینڈ پولیس کے ریٹائرڈ آفیسر پیٹر فزجیرالڈ شامل ہیں۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہا کہ کمشن کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کمیش چھ ماہ کے اندر اپنی رپورٹ سیکرٹری جنرل کو پیش کرے گا اور پھر سیکرٹری جنرل کمشن کی رپورٹ حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فراہم کرے گا۔
بشکریہ: وائس آف پاکستان