مجھے ایک تو اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ اسلامی قوانین فٹا فٹ مرنے مارنے پر کیوں اتر آتے ہیں؟
چلیں فرض کر لیتے ہیں کہ ایک شوہر اپنی بیوی کو کسی اور مرد کیساتھ زنا کرتے پکڑ لیتا ہے۔ اور پھر اسلامی تعلیمات کے مطابق وہ اس مرد کا قتل بھی کردےلیکن پھر یہ کیسے ثابت ہوگا کہ اس بدفعلی کی طرف پہل کرنے والا وہ مردہ تھا یا اسکی بیوی؟ خالی قرآن پر سچی جھوٹی قسمیں کھالینے سے کچھ ثابت نہیں ہو سکے گا۔
اگر تو پہل اسکی اپنی بیوی نے کی تھی تو پھر اسکا حل بہت آسان یعنی طلاق کی صورت میں وہ کھڑے کھڑے دے سکتا ہے: طلاق، طلاق، طلاق کہہ کے
طیش میں آکر مرنے مارنے کی کیا ضرورت ہے؟